حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے : تعجب ہے اس پر جو چار چیزوں سے ڈرتا ہے لیکن چار کلمات کا سہارا نہیں لیتا ۔
۱۔ تعجب ہے اس پر جس پر خوف طاری ہوتا ہے وہ کیوں کر ذکر " حسبنا الله و نعم الوکیل " (سورہ آل عمران، آیت/ ۱۷۳) کی پناہ نہیں لیتا جبکہ خداوند عالم نے اس ذکر کے بعد فرمایا ہے : پس ( وہ لوگ جو جہاد کے ارادے سے نکلے اور ان پر شیطان کے ڈرانے کا اثر نہیں ہوتا اور انھوں نے اس ذکر کا سہارا لیا ) وہ خداوند عالم کی جانب سے دی ہوئی نعمت( عافیت) کے ساتھ اور اس کے علاوہ تجارت میں فائدے کے ساتھ واپس پلٹے اور ان کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوا ۔
۲۔ تعجب ہے اس پر جو غمگین ہے وہ کیوں ذکر " لا اله الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین " ( سورۂ انبیاء ، آیت/ ۸۷) کا سہارا نہیں لیتا ۔ اس لئے کہ خداوند عالم نے اس ذکر کے بعد فرمایا ہے " پس میں نے یونس کو اس ذکر سے تمسک کی وجہ سے غم سے نجات دیا اور اسی طرح مومنین کو نجات دیتے ہیں " (سورہ انبیاء ،آیت/ ۸۸)
۳۔ تعجب ہے اس پر جو مکر و فریب کا شکار ہوا ہے وہ کیوں ذکر " افوض امری الی الله، ان الله بصیر بالعباد " (سورۂ غافر، آیت/ ۴۴) کا سہارا نہیں لیتا ۔ چونکہ خداوند عالم نے اس کے بعد فرمایا ہے : " پھر خداوند نے (موسیٰ کو اس ذکر کی وجہ سے) فرعونیوں کے مکر و فریب سے نجات دی " (سورہ غافر ،آیت/۴۵)
۴۔ تعجب ہے اس پر جو دنیا اور اس کی خوبصورتی کا طالب ہے وہ کیوں ذکر " ماشاءالله لاحول و لاقوة الا بالله " کا سہارا نہیں لیتا۔ چونکہ خداوند عالم نے اس ذکر کے بعد فرمایا ہے : " ایک شخص جو مال دنیا سے محروم تھا اس نے ایسے آدمی کو خطاب کیا جس کے پاس مال دنیا تھا ) اور کہا : اگر تم مال اور اولاد کی وجہ سے مجھے اپنے سے کمتر سمجھتے ہو تو خداوند مجھے تیرے باغ سے اچھی باغ عنایت کرے ۔
source : http://www.al-hadj.com