ایساکون ہے جو خدا کے لا محدود اور نا متنا ہی اوصاف و کمالات کوپہچان لے اور اس کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرے اور خاضع نہ ہو ؟ قرآن مجید واقعات و تاریخ کے ذریعے پروردگار عالم کی قدرت و عظمت کی نشانیوں کو ہمارے لئے بیان کرتا ہے ۔
قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے کہ خدا نے کنواری جناب مریم کوبیٹا عنایت کیا۔ دریائے نیل میں جناب موسیٰ ـ کے لئے راستہ بنایا اور فرعون کو اسی میں غرق کر دیا ۔ اپنے نبیوں کو خالی ہاتھ دنیا کی بڑی طاقتوں پر کامیاب کیا اور ظالموں کی ناک مٹی میں رگڑ دی۔
وہ خدا جس نے بے جان مٹی سے تم کو پیدا کیا موت و زندگی ، عزت و ذلت اسی کے ہاتھ میں ہے ۔ کون ہے جو اپنے ضعف و ناتوانی، اپنے جہل ،اپنی بے چارگی اور اپنے کو متوقع یا غیر متوقع حوادث و خطرات میں دیکھے لیکن نجات دینے والی قدرت کی ضرورت کااحساس نہ کرے اور اس کے سامنے سرِ تسلیم خم نہ کرے ؟!
قرآن کریم جگہ جگہ پر انسان کے ضعف و ناتوانی کا ذکر کرتا ہے ۔ ارشاد ہوتا ہے : تم پیدائش کے وقت کچھ بھی نہیں جانتے تھے کسی چیز سے آگاہ نہ تھے تم سراپا فقر تھے اور طاقت حاصل ہونے کے بعد پھر اسی ضعف و ناتوانی کی طرف جاؤ گے ۔
تم کو ہر وقت مختلف قسم کے خطرے دھمکی دیتے ہیں ۔ اگر زمین کی حرکت کم ہو جائے رات و دن اپنی جگہ پر رک جائیں تو کون ہے جو ان کی حرکت کو بڑھا دے اور تغییر پیدا کرے؟! اگر سارا پانی زمین کے اندر جذب ہوجائے تو تمہارے لئے چشمہ کا پانی کون بہا کر لائے گا ؟ (١)
اگر ہم چاہتے تو اسے کھارا بنا دیتے تو پھر تم ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ؟ (٢)
اگر ہم چاہیں تو درختوں کو ہمیشہ کے لئے خشک کر دیں ۔ (٣)
اگر ہم چاہیں تو زمین ہمیشہ لرزہ براندام و متزلزل رہے ۔ (٤)
یہ اور اس کے علاوہ دسیوں نمونے قرآن بیان فرماتا ہے تاکہ انسان کو غفلت سے بیدار کرے ، اس کے تکبر کو توڑ دے اور پیدا کرنے والے کے سامنے عبادت و تذلل پر آمادہ کرے ۔
………………………………
١۔ ملک آیہ ٣٠.
٢۔ واقعہ آیہ ٧٠ .
٣۔ واقعہ آیہ ٦٥.
٤۔سبا آیہ ٩ .
source : http://www.alhassanain.com