
مسجد الاقصی کے خلاف جارحانہ اقدامات تیز
اطلاعات کے مطابق رمضان المبارک کے آغاز سے صہیونی ریاست نے مسجد الاقصی کے خلاف جارحانہ اقدامات تیز کردئے ہیں۔ صہیونی کالونیوں کے شر پسند عناصر نے صہیونی فوج کے ہمراہ متعدد مرتبہ مسجد الاقصی پر حملےکئے ہیں۔ ادھر صہیونی اٹارنی جنرل نے مسجدالاقصی کو اسرائیل کا اٹوٹ حصہ قراردیا ہے جس پر فلسطینی اور مسلم حلقوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان عالمی قوانین اور معاہدوں کے مخالف ہے۔ ادھر مدافعان قدس نامی تنظیم نے مسجد الاقصی کے بارے میں صہیونی حکام کے حالیہ بیانات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس تنظیم نے کہا ہےکہ مسجد الاقصی کا عالم اسلام سے تعلق ہے اور اس مسجد پر صہیونی ریاست کسی طرح کا حق نہیں رکھتی۔ ادھر فلسطینی حلقوں نے امریکہ کے صدارتی امید وار میٹ رامنی کے صہیونیت نواز بیانوں کی مذمت کر تے ہوئے کہا ہےکہ میٹ رامنی کا بیان صہیونی ریاست کی جارحانہ پالیسیوں کی تائيد ہے۔ تحریک حماس نے میٹ رامنی کے بیان کی مذمت کرتےہوئے اس بیان کو نسل پرستانہ اور انتھا پسندانہ اور ملت فلسطین کے حقوق کو نظرانداز کرنے کے مترادف قراردیا۔ یا درہے میٹ رامنی نے کہا تھا کہ قدس اسرائيل کا دارالحکومت ہے۔ حماس نے کہا ہے قدس شریف فلسطین کا دارالحکومت ہے اور ملت فلسطین اپنی سرزمین کے ایک بالشت حصے سے بھی دستبردار ہیں ہوگي۔