اردو
Wednesday 24th of July 2024
0
نفر 0

جھاں غسل کرنا ممکن نہ ہو وہاں کا حکم کیا ہے ؟

آپ کا فرض ، غسل جنابت کے بدلے تیمم کرنا ھے یعنی غسل جنابت کے بدلے آپ تیمم کریں اور نماز صبح  پڑھ لیں اور بعد والی نمازوں کیلئے غسل کریں۔

اس بات کی وضاحت کرنا ضروری ھے کھ یھ مسئلھ نماز صبح کیلئے مخصوص نھیں ھے ۔ بلکھ دوسرے اوقات میں بھی یھی حکم ھے یعنی اگر کوئی جنب ھوا اور نماز کے وقت میں وہ غسل نھ کرسکا تو اس کا فرض تیمم کرنا ھے ۔ اور نماز قضا ھونے سے پھلے تیمم کرکے نماز پڑھ لے۔ 

لیکن اس نکتھ کی طرف توجھ کرنا ضروری ھے کھ اگرکوئی شخص مباشرت سے پھلے جان لے کھ طلوع آفتاب تک وہ غسل نھیں کرسکتا تو کیا وہ اپنی بیوی کے ساتھہ مباشرت کرسکتا ھے؟

مراجع تقلید اس سلسلے میں فرماتے ھیں: اس کام کے انجام میں کوئی شرعی اشکال نھیں اور اس طرح کے شخص کا فرض بھی تیمم کرنا ھے۔

پس یھ شخص غسل جنابت کے بدلے ، تیمم بدل از غسل کرے گا اور اسی تیمم سے نماز پڑھے گا۔ [1]

[1]  حسینی ، سید مجتبی ، رسالھ دانشجوئی ، دہ مراجع کی نظر کے مطابق ص ۸۰ مسئلھ ۸۸۔


source : http://www.ahl-ul-bait.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شیعہ کب وجود میں آئے؟
حدیث میں آیا ہے کہ دو افراد کے درمیان صلح کرانا، ...
کیا ابوبکر اور عمر کو حضرت زہرا سلام اللہ علیہا ...
گھریلو کتے پالنے کے بارے میں آیت اللہ العظمی ...
کیا قرضہ ادا کرنے کے لیے جمع کئے گئے پیسے پر خمس ...
حضرت زینب (س) نے کب وفات پائی اور کہاں دفن ہیں؟
کیا خداوندعالم کسی چیز میں حلول کرسکتا ہے؟
زکوٰۃ کن چیزوں پر واجب ہوتی ہے ؟
عرش و کرسی کیا ھے؟
صراط مستقیم کیا ہے ؟

 
user comment