اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ائمہ اطہار(ع) کے دستورات میں سے ایک دستور یہ ہے کہ جب انسان دنیا کی کسی مشکل میں گرفتار ہو جائے تو خداوند عالم سے متوسل ہو اور اس سے مشکل کے حل کے لیے دعا کرے۔ توسل کا ایک راستہ نماز ہے جس کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں امام رضا علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا: جب تمہیں کوئی سخت پریشانی لاحق ہو تو دو رکعت نماز ادا کرو جس کی پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ اور آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ اور سورہ قدر پڑھو۔ اس کے بعد قرآن کریم سر پر رکھ کر دس بار کہو: «اَللهُمَ بِحَقّ مَن اَرسَلتَهُ اِلی خَلقِکَ وَ بِحَقِّ کُلِّ آیَةٍ وَ بِحَقّ کُلَّ مَن مَدَحتَهُ فیهِ عَلَیکَ وَ بِحَقِکَ عَلَیهِ وَ لاتَعرِفُ اَحَدا اَعرَفُ بِحَقِکَ مِنک» پھر دس بار کہو «یا سَیِدی یا الله» دس بار «بِحَقِ مُحَمَدِ» دس بار «بِحَقِ عَلیٍ» دس بار «بِحَقِ فاطمة» دس بار «بِحَقِ الحَسَن» دس بار «بِحَقِ الحُسین» اسی طرح دس دس بار تمام ائمہ اطہار کے نام لے کر ان کا واسطہ دو اور خدا سے دعا مانگو۔ بیشک تم اپنی جگہ سے اٹھو گے بھی نہیں کہ تمہاری حاجت پوری ہو جائے گی۔ انشاء اللہ۔
دوسری جگہ پھر حضرت امام رضا علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ نے ایک ایسے شخص کے جواب میں فرمایا جو مشکلات میں گرا ہوا تھا: دو رکعت نماز پڑھو اور ہر رکعت میں حمد کے بعد تیرہ مرتبہ سورہ قدر پڑھو۔ جب نماز سے فارغ ہو جاو تو سجدہ میں جاو اور یہ دعا پڑھو: «اَللهُمّ یا فارِجَ الهَمّ وَ کاشِفَ الغَمّ وَ مُجیبَ دَعوَة المُضطَرّین وَ رَحمنَ الدّنیا وَ رَحیمَ الآخِرَة صَلّ عَلی مُحَمد وَ آل مُحَمد وَ ارحَمنی رَحمَة تُطفِئ بِها عَنّی غَضَبَکَ وَ سَخَطَکَ وَ تُغنِیَنی بِها غَمّن سِواک» اس کے بعد پیشانی کے دائیں حصے کو زمین پر رکھ کر کہو «یا مُذِلّ کُلّ جَبّار عَنید وَ یا مُعِزّ کُلّ ذَلیلِ وَ حَقّکَ قَد بَلَغَ المَجهُودُ مِنّی فی اَمرٍ کَذا فَفَرّج عَنّی» پھر بائیں حصے کو زمین پر رکھ کر وہی دعا پڑھو پھر سجدے کی حالت اختیار کرو اور وہی دعا پڑھو۔ انشاء اللہ تمہاری مشکل آسان ہو جائے گی اور تمہاری حاجت روا ہو جائے گی۔
source : www.aban.ir