براہ کرم انتظار کریں

داعش نے اسلام کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام کیا: عراق کے وزیر خارجہ کا خطاب

عراق کے وزیر خارجہ جناب ابراہیم جعفری نے قم میں منعقدہ '' علمائے اسلام کی نقطہ نظر سے انتہا پسند اور تکفیری تحریکوں پر عالمی کانفرنس‘‘ میں اہم خطاب کیا۔
ابراہیم جعفری کے خطاب کا خلاصہ کچھ یوں ہے:
تکفیری عناصر نے اسلام کے نام پر ہر طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ ہمارے بزرگ اور الہی علماء کو چاہیے کہ پوری دنیا کو مخاطب قرار دے کر حقیقی اسلام کو پہچنوائیں۔
آج داعش نے عراق کے سنی نشین علاقوں میں ایسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے کہ جن کی وجہ سے سنی مسلمان بھی ان سے متنفر ہو گئے ہیں داعش کے ہاتھوں قتل عام ہونے والے اکثر لوگوں کا تعلق اہل سنت سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کے ہاتھوں عراق ميں جتنے لوگ مارے گئے ہيں ان ميں دوفيصد عيسائي چودہ فيصد شيعہ مسلمان باقي چوراسي فيصد سني مسلمان مارے گئے ہيں ۔ ہم نے ۲۰۰۴ میں یہ کہا تھا کہ یہ دھشتگرد نہ دین پہچانتے ہیں نہ مذہب۔
داعش نے اسلام کے نام پر مسلمانوں کو پاش پاش کر دیا ہے ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ دھشتگردوں کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ اور ان کا مقابلہ منطقی ہونا چاہیے۔ کیوں وہ فلسطینیوں کی فریاد کو نہیں پہنچتے۔ آج مسلمان ہر جگہ داعش کے خطرے سے دوچار ہیں۔ عراق وہ جگہ ہے جہاں اس وقت تکفیری ہیں اور آپ جان لیں کہ عراقی ان کے مقابلے میں ڈٹے ہوئےہیں۔ اور یہ بھی جان لیں کہ جو سپاہی داعش کا مقابلہ کرے وہ بہت قیمتی انسان ہے۔
بعض لوگ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ہم داعش کا مقابلہ نہ کریں لیکن اس وقت ہم اور ہماری فوج اس نتیجہ پر پہنچ چکے ہیں کہ داعش کا مقابلہ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
دنیا میں تمام نوجوان اور جوان ہماری اولاد کی طرح ہیں ہمیں ہر گز اجازت نہیں دینا چاہیے کہ ان سے غلط فائدہ اٹھایا جائے۔
میں ان عزیزوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یہ اجلاس منعقد کیا ہم آیت اللہ مکارم شیرازی کی فرمائشات کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں گے اور امید رکھتے ہیں کہ ان کی باتیں ہماری لیے رہگشا ہوں گی اور ہم ان کی روشنی میں اپنے مقاصد تک پہنچ سکیں گے۔

ذرائع :
ٹیگ :
صارف کے تبصرے (0)
تبصرہ بھیجیں