بچوں کي موجودگي ميں گھر يا کسي بھي جگہ کا صاف ستھرا رہ جانا بہت ہي مشکل کام ہے - اس کيفيت سے ہم بچوں کي تريبت کرنے ميں مدد لے سکتے ہيں - اسي جگہ کي صفائي کے دوران ہم بچوں سے مدد لے سکتے ہيں تاکہ ان کو صفائي کي اہميت کا پتہ چلے - ہم اس تحرير ميں چند کاموں اور باتوں کا ذکر کريں گے جن کا خيال رکھتے ہوۓ ہم بچے کو بہت ساري اچھي عادات سکھا سکتے ہيں -
گھر کي صفائي :
کپڑے دھونا : دو سال کي عمر کے بعد بچہ بڑي آساني کے ساتھ اپني چيزوں کو جدا جدا کرنا سيکھ ليتا ہے - اکثر ہم ديکھتے ہيں کہ بچے اپنے کھلونوں کو بڑے معصومانہ انداز ميں ادھر سے ادھر رکھ رہے ہوتے ہيں - جب بچہ تھوڑا سا بڑا ہو تو اسے اسي کي چيزوں کو مرتب انداز ميں رکھنے کي مشق کرواني چاہيۓ - ايسے بچے جو سکول جاتے ہيں ، ان کو اپنے کپڑوں کو تہہ کرنے اور کپڑے دھونے والي مشين ميں کپڑوں کو ڈالنے اور نکالنے کي تربيت ديں - 8 سے 10 کي عمرکے بـچے بڑي آساني کے ساتھ ايسے کام انجام دے ليتے ہيں -
برتنوں کي صفائي :
برتنوں کي صفائي ہماري روز مرّہ زندگي کا ايسا کام ہے کہ جو ختم ہونے کا نام ہي نہيں ليتا ہے - اگر بچوں کو برتن دھونے کي تربيت دي جاۓ تو گھر ميں وہ اپني ماں کا ہاتھ بٹا سکتے ہيں - پانچ سے چھ سال کي عمر کا بچہ يہ سيکھ سکتا ہے کہ اسے اپني پليٹ کو کيسے صاف کرنا ہے اور کیسے اس پر پاني ڈالنا ہے - سات سے آٹھ سال کا بچہ برتنوں کو ان کي اصل جگہ پر رکھنا سيکھ سکتا ہے اور 9 سال کي عمر ميں بہت بہتر انداز ميں تمام کے تمام متعلقہ کاموں کو بہت بہتر انداز ميں انجام دينے کي صلاحيّت رکھتا ہے - گھر ميں احتياطي تدابير کے نکات بھي اپنے بچوں کو بتائيں اور ان کو يہ چيز بڑي اچھي طرح سے بتائيں کہ چاقو کو استعمال کرنے اور دھونے کے بعد کس انداز ميں رکھنا ہے - ( جاري ہے )
source : www.tebyan.net