اردو
Tuesday 23rd of July 2024
0
نفر 0

انقلابی جوانوں کو ثابت قدم رہنے کے لیے امام خمینی کی شخصیت کو پہچاننا ہو گا

انقلابی جوانوں کو ثابت قدم رہنے کے لیے امام خمینی کی شخصیت کو پہچاننا ہو گا

حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے عشرہ فجر کے آغاز اور امام خمینی(رہ) کی پیرس سے ایران واپسی کی سالگرہ پر اصفہان میں منعقد ہوئے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ۳۶ سال گزرنے کے باوجود لوگ ویسے ہی شوق و جذبے کے ساتھ انقلاب اسلامی کی کامیابی کا جشن مناتے ہیں اور اپنے شہداء کی راہ پر چلتے ہوئے ابھی تک انقلاب کے پاسبان ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے انقلابی جوانوں کو اسلامی انقلاب کے تئیں مزید ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: ہمارا فریضہ ہے کہ سب سے پہلے امام (رہ) کی شخصیت کو پہچانیں کہ انہوں نے کس طرح انقلابی تحریک کا آغاز کیا؟ ان کے وجود میں ایسے کون سے کمالات تھے جس کی بنا پر پورے ایران کے عوام ان کے گرویدہ بن گئے؟ آج دنیا کے کونے کونے میں امام کا نام روشن ہے اور اسلامی انقلاب کی لہر پوری دنیا میں پھیل رہی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی: امام خمینی(رہ) خدا اور مرضی خدا کے علاوہ کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچتے تھے ان کی شخصیت شجاعت کا پیکر تھی اور اپنے زمانے کے تمام حالات سے آگاہ تھے۔ انہوں نے سن ۴۱ یا ۴۲ (ایرانی سال) میں شاہ کو مخاطب کر کے کہا کہ میں تجھے نصیحت کرتا ہوں اور میں ان بچوں کے ذریعے تیرے ساتھ جنگ لڑوں گا جو ماوں کی گودیوں میں پل رہے ہیں اور تجھے ملک سے نکال باہر کروں گا۔ اس وقت کوئی یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ امریکہ کے ساتھ اس طرح سے گفتگو کی جا سکتی ہے۔ امام نے اس وقت اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ کا صدر ایران میں سب سے زیادہ قابل نفرت شخص ہے اور آج آپ دیکھ رہے ہیں کہ نہ صرف ایران بلکہ پوری دنیا امریکی صدر سے نفرت کرتی ہے۔
انہوں نے امام خمینی (ع) کے تواضع و انکساری کو آپ کی نمایاں صفت بیان کرتے ہوئے کہا: علما اور عوام سب کے لیے یہ عظیم درس ہے کہ امام (رہ) جب نجف میں تھے تو ایک معمولی سے گھر میں زندگی کرتے تھے اور انقلاب کی کامیابی کے بعد اقتدار حاصل کرنے کے باوجود وہ ایک چھوٹے اور معمولی گھر میں ہی رہتے تھے در حقیقت امام نے سادہ زیستی سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی اور آج رہبر انقلاب بھی اسی سادہ طرز زندگی پر جی رہے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے کہا: سب یہ محسوس کر رہے ہیں کہ اسلامی انقلاب نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے دنیا کو ایک ایسا نیا نظام حکومت پیش کیا جس کا ماضی میں کوئی وجود نہیں تھا۔ ایسا نظام حکومت جو الہی، دینی اور اسلامی اصولوں پر مبنی ہو جبکہ اس میں عوام کی رائے بھی شامل ہو۔ اسی وجہ سے آج دنیا کے لوگ حتی غیر مسلمان بھی دینی حکومت کی فکر میں ہیں اگر چہ دشمن کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے اندر سے اس فکر کو ختم کریں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن، اسلامی بیداری کی اس لہر کو برداشت نہیں کر سکتے کہا: افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ حکومتیں جو آزادی اور ڈیموکریسی کا ڈھونگ رچاتی ہیں وہ اسلامی مقدسات کی توہین کرنے والوں کی حمایت کرتی ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے کہا: دشمن کی یہ کوشش ہے کہ وہ ہمارے درمیان پائے جانے والے دینی اور اسلامی تقید کو کم کرے، مختلف حربوں کے ذریعے سماجی خرابیاں پیدا کرکے، بے حجابی اور بے راہ روی پھیلا کر کے انقلاب اور انقلابیوں کے درمیان رخنہ اندازی کرے۔
انہوں نے آخر میں کہا: ہمیں اندرونی اور بیرونی سیاستوں کو سمجھنا چاہیے اور اپنے دینی اور اخلاقی معیاروں کو بھولنا نہیں چاہیے اس لیے کہ اگر دین اور ہمارے ملک کا استقلال محفوظ رہا تو لوگ دیگر مشکلات کو آسانی سے تحمل کر لیں گے۔


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جزیرہ خالدیہ کی آزادی کے آپریشن میں بدر تنظیم کا ...
بيلجئيم كے بادشاہ كو اسلام قبول كرنے كی دعوت
آزاد اسلامی یونیورسٹی کے زیر انتظام قرآن و عترت ...
امارات کے علاقے ام القیوین میں ایک نئی مسجد کا ...
وفات کے وقت حضرت آدم[ع] کی عمر کتنی تھی ؟
قاہر كے اجلاس میں اسلامی مقدسات كی بے حرمتی كے ...
\"اسلامی مقدس مقامات، عقيدہ اور مسئلہ\" كے موضوع ...
فلسطینیوں کے قتل عام میں امریکی ہتھیار کا استعمال
سعودی عرب کے فوجیوں نے شہر العوامیہ میں شیعہ ...
امریکی اخبار: امریکہ یمن میں سعودی جنگی جرائم میں ...

 
user comment