اردو
Monday 6th of May 2024
0
نفر 0

جنت ماں کے قدموں تلے / ولادت کے دوران مرنے والی خاتون

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جو بھی مسلمان عورت حالت نفاس میں دنیا سے رخصت ہوجائے قیامت کے دن اس کا کوئی حساب و کتاب نہ ہوگا۔
جنت ماں کے قدموں تلے / ولادت کے دوران مرنے والی خاتون
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جو بھی مسلمان عورت حالت نفاس میں دنیا سے رخصت ہوجائے قیامت کے دن اس کا کوئی حساب و کتاب نہ ہوگا۔

 

سلامسوال: ماں کے قدموں میں جنت ہے ہمار اس پر یقین ہے لیکن قرآن پاک کی کون سی آیت میں اس ذکر ہے؟سوال: حاملہ عورت اگر ولادت کے دوران انتقال کر جائے تو کیا اس پر جنت واجب ہے؟ والسلام

جواب: قال رسول اللہ (ص): "الجنة تحت الاقدام الامهات"،رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جنت ماں کے قدموں تلے ہے۔ (1)چنانچہ یہ آیت نہیں بلکہ حدیث ہے لیکن سورہ نجم کی پہلی چند آیتوں سے ظاہر ہے کہ رسول اللہ (ص) کی ہربات اور ہر کام وحی پر مبنی ہے۔فی حدیث الحولاء العطاره، قال قال رسول الله:« یا حولاء و الذی بعثنی بالحق نبیاً و رسولاً و مبشراً و نذیراً ما من امرأه تحمل من زوجها ولداً الا کانت فی ظل الله عزوجل حتی یصیبها طلق یکون لها بکل طلقه عتق رقبه مؤمنه فاذا وضعت حملها و اخذت فی رضاعه فما یمص الولد مصه من لبن امه الا کان یدیها نور ساطعا یوم القیامه یعجب من رآها من الاولین و الاخرین و کتبت صائمه قائمه و ان کانت غیر مفطره کتب لها صیام الدهر کله و قیامه فاذا فطمت ولدها قال الحق جل ذکره یا ایتها المرأه قد غفرت لک ما تقدم من الذنوب فاستانفی العمل».(2)رسول اللہ (ص) نے حولا‌ء العطارہ کی حدیث میں فرمایا: اے حولاء! اس خدا کی قسم جس نے مجھ نبی برحق اور بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے کوئی بھی عورت ایسی نہیں ہے جو اپنے شوہر سے حاملہ ہو اور خداوند متعال کے سائے میں قرار نہ پائے حتی کہ اس کا درد زہ شروع ہوجائے جس میں ہر اٹھنے والے درد کے عوض خداوند متعال اس کو ایک مؤمن غلام آزاد کرنے کا ثواب عطا کرتا ہے۔ پس جب اس نے بچے / بچی کو جنم دیا اور اس کو دودھ پلانا شروع کیا پس ہر بار کہ بچہ / بچی دودھ چوستا ہے اس کے عوض قیامت کے روز اس کے سامنے ایک چمکتا ہوا نور دکھائی دے گا جس کو دیکھ کر اولین اور آخرین حیرت زدہ ہونگے اور اس خاتون کے لئے اس روزدہ دار خاتون کا ثواب لکھا جائے گا جس کی رات اس نے عبادت میں گذار دی ہو اور اگرچہ وہ خود روزہ دار نہ بھی ہو پورے زمانے کے روزے کا ثواب اس کے لئے لکھا جائے گا اور اس کی راتوں کی عبادت بھی۔ پس جب وہ بچے کو دودھ پینے سے روک لے تو اللہ تعالی اس سے مخاطب ہوکر فرماتا ہے: اے عورت! میں نے بتحقیق میں نے تمہارے سابقہ گناہ بخش دیئے پس اپنا عمل نئے سرے سے شروع کرو۔ قال رسول الله (صلى الله عليه وآله): " ايما امرأة مسلمة ماتت في نفاسها، لم ينشر لها ديوان يوم القيامة۔ (3)رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: جو بھی مسلمان عورت حالت نفاس میں دنیا سے رخصت ہوجائے قیامت کے دن اس کا کوئی حساب و کتاب نہ ہوگا۔قال الصادق علیہ السلام: "النفساء تبعث من قبرها بغير حساب، لانها ماتت في غم نفاسها ". (4)۔۔۔۔۔۔۔1۔ ميزان الحكمة ، ج 10 ، ص 712۔2۔ مستدرک الوسائل، ج15، ص156، ح17842. محدث عظیم الشان الحاج میرزا حسین نوری المعروف محدث نوری۔3و4۔ مستدرک الوسائل ج2 ص50۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مرد افضل ہے یا عورت؟
کیا شفاعت طلب کرنا توحید کے اصولوں سے ہماہنگ نہيں ...
کیا نماز کے بجائے علی علی کا ورد کیا جا سکتا ہے؟
علوم قرآن سے کیا مرادہے؟
کیا حجر اسود کو بوسہ دینا بھی شرک ہے ؟
سوره مریم کی آیت نمبر١٧میں، خداوند متعال کے اس ...
کیا اس کلام کی سند روایت پر مبنی کوئی ضمانت ہے جس ...
روزے کی حالت میں ناک، کان یا آنکھ میں دوا ڈالنے کا ...
روز قیامت کیا ہوگا؟
کیا تمباکو نوشی شریعت کی نگاہ میں جائز ہے؟

 
user comment