اردو
Saturday 27th of April 2024
0
نفر 0

اگر کوئی شخص ماہ مبارک رمضان میں روزہ توڑنے کی نیت کر لے لیکن کچھ کھائے پیئے نہیں تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟

جو شخص ماہ مبارک رمضان میں روزہ توڑنے کی نیت کر لے لیکن کچھ کھانے پینے سے پہلے اپنے ارادے منصرف ہو جائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟
اگر کوئی شخص ماہ مبارک رمضان میں روزہ توڑنے کی نیت کر لے لیکن کچھ کھائے پیئے نہیں تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟

جو شخص ماہ مبارک رمضان میں روزہ توڑنے کی نیت کر لے لیکن کچھ کھانے پینے سے پہلے اپنے ارادے منصرف ہو جائے تو اس کے روزے کا کیا حکم ہے؟

جواب:
الف: ایسے شخص کا روزہ باطل ہے: (آیات عظام وحید خراسانی، صافی گلپائگانی، بھجت، تبریزی، مکارم شیرازی، نوری ہمدانی)۔
ب: روزہ باطل نہیں ہے:( امام خمینی، فاضل لنکرانی)
ج: فاقہ کرے اور احتیاط واجب کی بنا پر اس کی قضا کرے:( رہبر انقلاب، آقائے سیستانی)
وضاحت: اگر نیت کرے کہ روزہ نہیں رکھے گا اگر چہ کچھ کھایا پیا نہ ہو تو تمام مراجع کے مطابق اس کا روزہ باطل ہے۔
آیت اللہ سیستانی: اگر دوبارہ روزہ کی نیت کر لے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ روزہ مکمل کرے اور بعد میں اس کی قضا کرے۔

(توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۵۷۰، استفتائات رہبر، س۷۵۸)


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و الہ) نے حدیث سفینہ ...
کیسے اور کس پر انفاق کریں؟
فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کون ہیں؟
ابليس نے پروردگار کی مخالفت كيوں كي؟
غدیر کا دن صرف پیغام ولایت پہنچانے کے لئے تھا؟
تقلید و مرجعیت کے سلسلہ میں شیعوں کا کیا نظریہ ...
کیا ائمہ اطہار (ع ) کی طرف سے کوئی ایسی روایت نقل ...
اس باشعور کائنات کا خالق مادہ ہے یا خدا؟
روزے کی تعریف اور اس کی قسمیں
دعا كی حقیقت كیا ہے اور یہ اسلام میں مرتبہ كیا ...

 
user comment