اردو
Thursday 14th of November 2024
0
نفر 0

دين اسلام کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے

دين اسلام کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے

جو لوگ انتہا پسندانہ اقدامات بجا لاتے ہيں ايک معنوي قلب کے ذريعے اللہ کے ساتھ رشتہ جوڑنے کي صلاحيت کھو بيٹھے ہيں-

دين اور بالخصوص دين اسلام جس کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے بلکہ اس کي داخلي اور باطني حقيقت بھي ہے- نظر تو يوں آ رہا ہے کہ آج کے اس زمانے ميں اکثر مبلغين خاص طور پر وہ مبلغين جو اہل سنت اور سلفيوں کي نمائندگي کرتے ہيں، اسلام کي ايک خارجي اور بيروني شکل بنائے ہوئے ہيں اور وہ دين خدا کي اندروني روح اور خالص حقيقت کا تعارف نہيں کراتے-

مثال کے طور پر دعا اور ذکر و مناجات در حقيقت خدا کے ساتھ تعلق اور اللہ کے حضور مشرف ہونے کے وسائل ہيں اور اس صورت ميں انسان کو مطيع و فرمانبردار مريد بننا پڑتا ہے- قرآن مقدس ميں ايسي کثير آيتيں ہيں جن کا تعلق انسان کے قلب و روح سے ہے- اگر خدا ادارہ کرے تو بعض لوگوں کے دلوں پرتالے ڈال ديتا ہے اور اگر ارادے کرے تو کئي ديگر انسانوں کے قلب و روح سے تالے کھول ديتا ہے ارشاد ہوتا ہے : (اے ميرے حبيب) ہم نے ان کے قلبوں پر پردے ڈال ديئے تا کہ وہ آپ کا کلام نہ سمجھيں اور ان کے کانوں ميں بھاري پن قرار ديا-

پس يہ اللہ کي لطف و رحمت کي علامت ہے- ہماري روح اور ہمارے دل کا تالا اللہ کي رحمت سے اٹھاليا گيا ہے-

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مصائب امام حسن مجتبی علیہ السلام
اسلام سے قبل جزیرہ نما عرب کی دینی حالت
قرآن اتحاد مسلمين کي ترغيب ديتا ہے
زندگی نامہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
تلاوت قرآن کے آداب اور اس کا ثواب
فلسطین ارض تشیع
حسینی انقلاب
صحیفہ سجادیہ کی روشنی میں انسان کا قرآنی ...
آخرت میں ثواب اور عذاب
فاطمہ زہرا(س) حضرت علی(ع) کے گھر میں

 
user comment