اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

دين اسلام کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے

دين اسلام کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے

جو لوگ انتہا پسندانہ اقدامات بجا لاتے ہيں ايک معنوي قلب کے ذريعے اللہ کے ساتھ رشتہ جوڑنے کي صلاحيت کھو بيٹھے ہيں-

دين اور بالخصوص دين اسلام جس کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے بلکہ اس کي داخلي اور باطني حقيقت بھي ہے- نظر تو يوں آ رہا ہے کہ آج کے اس زمانے ميں اکثر مبلغين خاص طور پر وہ مبلغين جو اہل سنت اور سلفيوں کي نمائندگي کرتے ہيں، اسلام کي ايک خارجي اور بيروني شکل بنائے ہوئے ہيں اور وہ دين خدا کي اندروني روح اور خالص حقيقت کا تعارف نہيں کراتے-

مثال کے طور پر دعا اور ذکر و مناجات در حقيقت خدا کے ساتھ تعلق اور اللہ کے حضور مشرف ہونے کے وسائل ہيں اور اس صورت ميں انسان کو مطيع و فرمانبردار مريد بننا پڑتا ہے- قرآن مقدس ميں ايسي کثير آيتيں ہيں جن کا تعلق انسان کے قلب و روح سے ہے- اگر خدا ادارہ کرے تو بعض لوگوں کے دلوں پرتالے ڈال ديتا ہے اور اگر ارادے کرے تو کئي ديگر انسانوں کے قلب و روح سے تالے کھول ديتا ہے ارشاد ہوتا ہے : (اے ميرے حبيب) ہم نے ان کے قلبوں پر پردے ڈال ديئے تا کہ وہ آپ کا کلام نہ سمجھيں اور ان کے کانوں ميں بھاري پن قرار ديا-

پس يہ اللہ کي لطف و رحمت کي علامت ہے- ہماري روح اور ہمارے دل کا تالا اللہ کي رحمت سے اٹھاليا گيا ہے-

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

انتظار احادیث کی روشنی میں
اسلام میل جول اور تعلقات کا دین ہے
شعب ابی طالب سے غزہ تک
آخري سفير حق و حقيقت
نماز کی فضیلت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ...
غیب پر ایمان
اھل بيت (ع) کي شان ميں کتب
انٹرنیٹ کا استعمال کرتے وقت محتاط رہیں
تربیت کا اثر
امام کے معصوم ھونے کی کیا ضرورت ھے اور امام کا ...

 
user comment