اپنے گھر کو آباد کرنے اور اس کي حفاظت کے لئے اسلامي احکام کا خيال رکھنا ضروري ہے تا کہ يہ گھر ہميشہ آباد اور خوشحال رہے۔ لہٰذا آپ، ديندار گھرانوں ميں کہ جہاں مياں بيوي اسلامي احکامات کا خيال رکھتے ہيں، ديکھيں گے کہ وہ سالہا سال مل جل کر زندگي بسر کرتے ہيں اور مياں بيوي کي محبت ايک دوسرے کے لئے ہميشہ باقي رہتي ہے، ہرگزرنے والا دن ان کي چاہت ميں اضافہ کرتا ہے، ايک دوسرے سے جدائي اور فراق کا تصور بھي دونوں کے لئے مشکل ہو جاتا ہے اور ان کے دل ايک دوسرے کي محبت سے سرشار ہوتے ہيں۔ يہ ہے وہ محبت و چاہت جو کسي خاندان کو دوام بخشتي ہے اور يہي وجہ ہے کہ اسلام نے ان تمام چيزوں کو اہميت دي ہے۔
اگر اسلام کے بتائے ہوئے طريقے اور روش پر عمل کيا جائے تو ہمارا خانداني نظام پہلے سے زيادہ مستحکم ہو جائے گا جس طرح گذشتہ زمانے ميں ( طاغوتي دور حکومت ميں) جب لوگوں کا ايمان سالم اور محفوظ تھا اور ہمارے گھرانے اور خانداني نظام مستحکم و مضبوط تھے، اس ماحول ميں مياں بيوي ايک دوسرے سے پيار کرنے والے تھے اور پر سکون ماحول ميں اپني اولاد کي تربيت کرتے تھے اور آج بھي يہي صورتحال ہے۔ وہ گھرانے اور خاندان جو اسلامي احکامات اور آداب کا خيال رکھتے ہيں وہ غالباً دوسروں کي بہ نسبت مضبوط و مستحکم اور بہتر گھرانے ہوتے ہيں اور وہ اپنے بچوں کو پر سکون ماحول فراہم کرتے ہيں۔