اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مجلس علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے انکے دفتر میں انتظار امام زمانہ (عج) اور قدس کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں علمائے کرام، ذاکرین اور دیگر افراد نے کافی تعداد میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق پاراچنار میں مجلس علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے بنام انتظار امام زمانہ (عج) اور قدس کے حوالے سے سیمینار کا انقعاد کیا گیا، نیز اس موقع پر افطار کا بھی بندوبست کیا گیا تھا۔ افطار کے بعد آغائے بلبل کی اقتدا میں نماز باجماعت ادا کی گئی۔ نماز کے بعد تقریب کا آغاز مولانا صادق علی شاہ نے تلاوت کلام مجید سے کیا۔ تقریب سے علامہ سید شجاع حسین الحسینی، مولانا باقر حیدری، مولانا احمد حسین روحانی، مولانا کوثر علی اور مسرت حسین المنتظر نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہ (عج) کے وجود اور انکے ظہور پر اہل تشیع کے علاوہ دیگر مختلف ادیان بھی متفق ہیں۔ اکثر ادیان میں انکے ظہور سے دنیا میں عدالت قائم کرنے کے عقائد موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لشکر امام زمانہ (عج) کی تیاری بھی پوری دنیا میں ولایت فقیہ کے نگرانی میں شروع ہیں۔ تاہم دوسری جانب سفیانی قوتیں آل یہود اور آل سعود امام کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے اور لشکر مہدی کے مقابلے میں نبرد آزما ہونے کی کوشش کررہے ہیں، جوکہ یہ نادان نہیں سمجھتے ہیں کہ امام مہدی (عج)، حضرت موسی کی طرح کثیر تعداد میں بچوں کو قتل کرنے کے باوجود فرعون کے گھر میں ہی پیدا ہوسکتاہے، اور امام زمانہ (عج) خانہ کعبہ ہی سے ظہور کریں۔ مقررین نے قدس کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ تین سو سال پہلے حکومت برطانیہ نے امام عصر کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کیلئے کئی منصوبے بنائے تھے۔ جن میں قبلہ اول قدس اور خانہ کعبہ پر قبضہ سرفہرست تھے۔ قبلہ اول پر تو قابض ہیں اور اسکے مقابلے میں امام خمینیؒ نے قدس کا مسئلہ عالمی قرار دے کر انکے خلاف یوم القدس کا انعقاد کیا۔ البتہ خانہ کعبہ پر قبضے کی نشانیاں بھی پوری ہونے کو امریکی صدر کی سعودی عرب کے حالیہ دورے سے دیکھنے میں مل رہی ہیں۔ آل یہود کی سرپرستی میں آل سعود کی اتحاد بھی امام عصر (عج) کی ظہور کیلئے رکاوٹیں ڈالنے ہی انکے مقاصد میں شامل ہیں۔ پروگرام کے آخر میں پاراچنار کے حالیہ دھماکوں میں ہونے والے شہداء کے لواحقین میں عید کی تخائف علماء کرام کے ہاتھوں تقسیم کیے گیے۔
مجلس علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے انکے دفتر میں انتظار امام زمانہ (عج) اور قدس کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔