کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر اور انچارج شعبہ حج و زیارات علامہ مظہر عباس علوی نے کہا ہے کہ کربلا میں چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام میں شرکت اور عراق ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے بعد تفتان بارڈر پر زائرین کی واپسی شروع ہو چکی ہے، حکومت کی حسب وعدہ تمام مطلوبہ سہولیات کی فراہمی پر شکر گزار ہیں کہ پیشگی اقدامات سے ہزاروں لوگوں کو آسانی کیساتھ واپسی کا راستہ مل گیا ہے، جس سے عوام مشکلات میں کمی اور ملکی وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات پروفیسر ذوالفقار حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مظہر علوی نے کہا کہ ان کی وزیر داخلہ احسن اقبال اور سیکرٹری داخلہ مرزا ارشد سے ہونیوالی ملاقاتوں کے نتیجے میں زائرین کی واپسی پر پہلے دن ہی اچھے انتظامات دیکھنے کو ملے ہیں، کیونکہ شیعہ علما کونسل کے مطالبے کے مطابق امیگریشن بوتھ کی تعداد کو بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس سے اربعین میں شرکت کی سعادت حاصل کرکے واپس آنیوالے 40 ہزار سے زائد پاکستانی زائرین کو توقع ہے کہ بہتر سہولیات میسر آئیں۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ وزارت داخلہ سے طے پا چکا ہے کہ کسی قافلے کو 2 دن سے زائد عرصہ تفتان بارڈر پر نہیں روکا جائے گا، 35 بسوں میں 2 ہزار افراد تک قافلوں کی شکل میں چلائے جائیں گے اور انہیں تنگ نہیں کیا جائے گا۔ علامہ مظہر علوی نے زائرین کے قافلہ سالاروں پر بھی زور دیا کہ وہ قم المقدس میں ناصر عباس انقلابی سے رابطہ کرکے انہیں اپنی روانگی سے مطلع کریں اور کسی بھی مشکل کی صورت میں ان سے بھی ذاتی طور پر رابطہ کر سکتے ہیں تاکہ نظم و ضبط کیساتھ زائرین کی واپسی کے عمل کو مکمل کیا جا سکے۔