(۱)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
” انا اھل بیت امرنا ان نطعم الطعام و نودی فی الناس البائنة و نصلی اذا نام الناس “ ( ۱)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ھم اھل بیت اس بات پر مامور ھیں کہ لوگوں کوشکم سیر کریں اور انکے درمیان بخشش کریں اور جب لوگ سو جائیں تو نماز قائم کریں “۔
(۲)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
”مامن شئی احب الی اللہ من عمل یداوم علیہ وان قل “(۲)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :” محبوب ترین چیز خدا کے نزدیک وہ کام ھے جس کا سلسلہ جاری ھو اگر چہ وہ چھوٹا ھی کیوں نہ ھو “۔
۳
(۳)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
”ان اکمل المومنین ایمانا احسنھم خلقا “کی(۳)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں:
” مومنین میں کامل ترین ایمان اسکا ھے جس کا اخلاق بھتر ھے“۔
(۴)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
” ان لکل شئی قفلا و قفل الایمان الرفق “ (۴)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ھر شئی کے لئے ایک قفل ھے اور ایمان کا قفل نرمی ھے “۔
(۵)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
” صلة الارحام تحسن الخلق ، و تسمح الکف ، و تطیب النفس ، و تزید فی الرزق و تنسئی الاجل “( ۵)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں:
” صلھٴ رحم انسان کے حسین اور ھاتھوں کے کشادہ ، روح کے پاکیزہ ھونے، روزی میں اضافہ اورموت میں تاخیر کا سبب ھے “ ۔
(۶)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
”اعجل الخیر ثوابا صلة الرحم “ (۶ )
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” صلہ رحم ایک ایسی چیز ھے جسکا ثواب انجام دینے والے تک تمام اعمال خیر سے پھلے پھونچتا ھے “ ۔
(۷)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
” انما قصت الاظفار لانھا مقیل الشیطان “(۷ )
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ناخن اسلئے کاٹے جاتے ھیں کہ وہ شیطان کی خواب گاہ ھے “ ۔
(۸)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:
” ان ھذا الغضب جمرة من الشیطان توقد فی قلب ا بن آدم “(۸)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” غیض و غضب آگ کا ایک شعلہ ھے جو شیطان کی طرف سے انسان کے دل میں بھڑکتا ھے “ ۔
(۹)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام
: ” ثلاث قاصمات الظھر : رجل استکثر عملہ و نسئی ذنوبہ و اعجب براٴ یہ “(۹)
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں:
” تین چیزیں انسان کی کمر توڑ دیتی ھیں: ایک وہ آدمی جو اپنے عمل خیر کو زیادہ شمار کرے ، دوسرا وہ آدمی جو اپنے گناھوں کو بھول جائے تیسرا وہ شخص جو استبداد رائے رکھتا ھے “ ۔
(۱۰)
قال الامام محمدالباقرعلیہ السلام:”
ان اصحاب جدی الحسین لم یجد وا الم مس الحد ید “(۱۰ )
ترجمہ:
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں :
” ھمارے جدّ امام حسین (ع) کے جاں نثار اصحاب نے دشمنوں کی شمشیرو نیزہ کے نیچے بھی درد کا احساس نھیں کیا تھا “ ۔
حوالہ
۱۔ کافی ج ۴ ص ۵۰ ح۴
۲۔ اصول کافی ج ۲ ص
۳۔ وسائل الشیعہ ج ۸ ص ۵۰۶
۴۔ بحار ج ۷۵ ص ۵۵
۵۔اصول کافی ج ۲ ص۱۵۲
۶۔ اصول کافی ج ۲ ص ۱۵۲
۷۔ مکارم الاخلاق ص ۷۲
۸۔ بحار ج ۷۳ ص ۲۷۸
۹۔وسائل الشیعہ ج ۱ ص۷۳
۱۰۔ بحار ج ۴۵ ص