اردو
Saturday 23rd of November 2024
0
نفر 0

کیا آسمان و زمین کی خلقت میں مقدم و مؤخر کے بارے میں سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ اور سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ کے درمیان تعارض پایا جاتا ھے؟

آسمانوں اور زمین کی خلقت میں سے کس کی خلقت پھلے انجام پائی ھے؟ اور سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ میں ارشاد ھوا ھے: “وه خدا وه ھے جس نے زمین کے تمام ذخیروں (نعمتوں) کو تم ھی لوگوں کے لئے پیدا کیا ھے۔ اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات محکم آسمان بنادئے اور وه ھر شے کا جاننے والا ھے۔”
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

اچھے گھرانے کي خوبياں
دربارِ یزید میں اثراتِ خطباتِ جنابِ زینب۴ اور ...
کیا انسانوں کی سعادت و شقاوت ذاتی ھوتی ہے؟
فلسطینی جہاد اسلامی کے اعلی کمانڈر محمد شحادہ، ...
مقاصدِ شریعت
{مختلف تفاسیر کے پیش نظر} عرش و کرسی سے کیا مراد ...
قرآن کے بارے میں چالیس حدیثیں
اسلامي معاشرے ميں اچھے خاندان کي صفات
کربلا میں صحابہ رسول (ص) کا کردار
ترویج اذان؛ اھل سنت کی نظر میں

 
user comment