اردو
Wednesday 8th of January 2025
0
نفر 0

کیا آسمان و زمین کی خلقت میں مقدم و مؤخر کے بارے میں سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ اور سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ کے درمیان تعارض پایا جاتا ھے؟

آسمانوں اور زمین کی خلقت میں سے کس کی خلقت پھلے انجام پائی ھے؟ اور سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ میں ارشاد ھوا ھے: “وه خدا وه ھے جس نے زمین کے تمام ذخیروں (نعمتوں) کو تم ھی لوگوں کے لئے پیدا کیا ھے۔ اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات محکم آسمان بنادئے اور وه ھر شے کا جاننے والا ھے۔”
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مومن کے احترام کے بارے میں چند باتیں
نماز انسان کو بيدار کرتي ہے
عدت کا فلسفہ
گیارهویں امام : حضرت حسن عسکری علیہ السلام
امامت،آیہ اولی الامر کی روشنی میں
علم و فہم، لطیف لذتیں ہیں جنہیں سب محسوس نہيں ...
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا-1
عالمی یوم القدس
ولایت تکوینی اور ولایت تشریعی
عدل الٰہی

 
user comment