اردو
Monday 22nd of July 2024
0
نفر 0

کیا آسمان و زمین کی خلقت میں مقدم و مؤخر کے بارے میں سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ اور سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ کے درمیان تعارض پایا جاتا ھے؟

آسمانوں اور زمین کی خلقت میں سے کس کی خلقت پھلے انجام پائی ھے؟ اور سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ میں ارشاد ھوا ھے: “وه خدا وه ھے جس نے زمین کے تمام ذخیروں (نعمتوں) کو تم ھی لوگوں کے لئے پیدا کیا ھے۔ اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات محکم آسمان بنادئے اور وه ھر شے کا جاننے والا ھے۔”
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تولّا اور تبرّا کیوں اور کیسے؟
اْمید ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
اچھے گھر کا پر سکون ماحول
حرمت شراب' قرآن و حدیث کی روشنی میں
عاشق علی میثم تمار کی شہادت نمونہ حق گوئی ہے
لعان
کربلا حافظے کی امانت اور یاداشت کا سرمایہ ہے
یزیدی آمریت – جدید علمانیت بمقابلہ حسینی حقِ ...
دھشتگردی اور اسلام
جھوٹ

 
user comment