اردو
Sunday 28th of April 2024
0
نفر 0

قرآن مجید میں “ سماء ” کے کیا معنی ھیں اور اس کے ممکنه اور ظاھری تعارضات کا کیا حل ھے؟

قرآن مجید فرماتا ھے:
“ اور ھم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت کی طرح بنایا ھے اور یه لوگ اس کی نشانیوں سے برابر اعراض کرتے ھیں۔“ (سوره انبیاء / ۳۲)
“ اسی نے آسمانوں کو بغیر ستون کے پیدا کیا ھے، تم دیکھ رھے ھو ۔” (سوره لقمان / ۱۰)
“اس پروردگار نے تمھارے لئے زمین کا فرش اور آسمان کا شامیانه بنایا ھے” (سوره بقره / ۲۲)
“ اور آسمان کے راستے کھول دئے جائیں گے اور دروازے بن جائیں گے ۔” (سوره نباء / ۱۹)
“ جب آسمان شگافته ھو جائے گا۔” (سوره انفطار / ۱)
کیا حقیقت میں آسمان چھت کے مانند ھے جس کے دروازے ھیں اور یه چھت شگافته ھوکر مسمار ھو جائے گی ؟ ان آیات کے کیا معنی ھیں ؟ اور کیا ان میں تعارض نھیں پایا جاتا ھے ؟

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

بہترین ثواب
نماز اور قرآن
محترم مہینوں میں جنگ کے بارے میں اسلام کا نظریہ ...
قرآنی معلومات
قرآن کو دل سے قبول کرو
قرآن کریم کے کتنے سوروں کے نام پیغمبر وں کے نام ...
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 71 تا 75)
ہم نے مذہبی قصوں میں حضرت موسی (ع) کی پیدائش کے ...
فھم قرآن کی روش سے آشنائی
اسلام پر موت کی دعا

 
user comment