اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

قرآن کریم مومنوں کے لۓ شفا اور رحمت ہے

 

الحمد للہ  قرآن کریم اللہ تعالی کا کلام ہے جوکہ  نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوا اور اس کی تلاوت عبادت ہے ۔

 قرآن مجید ایک الہامی کتاب ہے جن میں ذرا برابر بھی شک نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ کسی بشرکا کلام ہو ہی نہیں سکتا ۔

یہ قرآن کریم نورویقین اور مضبوط رسی ، اور صالح اور نیک لوگوں کا منھج ہے ، اس میں پہلے انبیاء و صالحین کی خبریں پائی جاتی ہيں ، اور یہ کیسے نہ ہو جس نے بھی ان حکم کی نافرمانی کی وہ ذلیلوں میں ہے ، اور اس میں ایسی آیات ہیں جو کہ اس جہان میں اللہ تعالی کی قدرت اور اس کے معجزات بیان کرتی ہیں، اور اس میں آدمی کی اصلیت بیان کی گئ ہے جو کہ ایک گندے پانی سے پیدا ہوا ہے ۔

اور اس قرآن کریم میں عقیدے کے  وہ احکام ہیں جن کا ہرعاجز اور  مطیع دل میں ہونا ضروری اور واجب ہے،  اور اس میں ایسے شرعی احکام پاۓ جاتے ہیں جو کہ حرام میں سے مباح و جائز اور باطل میں سے حق مبین کی وضاحت کرتے ہیں-

اور اس میں انسان کے انجام اور اس اٹھاۓ جانے کا بیان ہے یا تو وہ جہنم میں ذلیل وخوار ہو گا اور یا پھر جنت کے باغات اورچشموں اورکھیتوں اور امین جگہ میں مزے سے رہے گا ۔

( اللہ ہمیں جنتی بناۓ آمین ) ۔

اس قرآن کریم میں سینوں کی شفا اور اندھوں کے لۓ نور بصیرت ہے ، اللہ سبحانہ وتعالی کے ارشاد کا ترجمہ ہے :

{ اوریہ قرآن جو ہم نازل کررہے ہيں مومنوں کے لۓ تو سرا سر شفا اور رحمت ہے ، ہاں ظالموں کو سواۓ نقصان کے اور کوئی زیادہ نہیں کرتا }الاسراء ( 82 ) ۔

قرآن مجید فرقان حمید ان سب بیماریوں سے شفا دیتا اور اسی طرح وہ ایسی رحمت ہے جس میں ایمان و حکمت اور خیر کی طلب و رغبت حاصل ہوتی ہے ، لیکن یہ سب کچھ صرف اس شخص کے لۓ ہے جو اس پر ایمان رکھتا اور اس کی تصدیق کرتا ، اور اس کی اتباع وپیروی کرتا ہے تو اس کےلۓ یہ شفا اور رحمت ہو گا ۔

لیکن کافر اور ظالم شخص اس قرآن کو سن کر اس سے اور زیادہ بعد اورکفر کا شکار ہوتا ہے ، تو یہ آفت کفر کی وجہ سے ہے نہ کہ قرآن کریم سے

 اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :{ آپ کہہ دیجۓ ! کہ یہ تو ایمان والوں کے لۓ ھدایت وشفا ہے اور جوایمان نہیں لاتے ان کے کانوں میں تو ( بہرا پن اور ) بوجھ ہے اور یہ ان پر اندھا پن ہے ، یہ وہ لوگ ہیں جو کسی بہت زیادہ دور دراز جگہ سے پکارے جا رہے ہیں }فصلت ( 44 ) ۔

اللہ تبارک وتعالی کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :

{ اے لوگوں تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک ایسی چیز آئی ہے جو کہ نصیحت اور دلوں میں جو روگ ہیں ان کے لۓ شفا ہے ، اور ایمان والوں کے لۓ راہنمائی کرنے والی اور رحمت ہے } یونس ( 57 ) ۔

اس قرآن کریم میں لوگوں کے لۓ گمراہی سے حق کی طرف ھدایت ہے ، اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

{ اس کتاب (کے اللہ تعالی کی کتاب ہونے ) میں کسی قسم کا کوئی شک نہیں اور پرہیز گاروں کے لۓ ھدایت دینے والی ہے }البقرۃ ( 2 ) ۔

اور رب سماء و ارض کا ارشاد ہے :{ اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف عربی قرآن کی وحی کی ہے تاکہ آپ مکہ والوں اور اس کے ارد گرد کے لوگوں کو خبردار کردیں ، اور جمع ہونے کے دن سے جس کے آنے میں کوئی شک نہیں ڈرا دیں ، ایک گروہ جنت میں اور ایک گروہ جہنم میں ہو گا }الشوری ( 7 ) ۔

اللہ رب العزت کے فرمان کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے :

{ اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح کو اتارا ہے ، آپ اس سے پہلے یہ بھی نہیں جانتے تھے کہ کتاب اور ایمان کیا چیز ہے ؟

لیکن ہم نے اسے نور بنایا ، اس کے ذریعہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتے ہیں ھدایت دیتے ہیں ، بیشک آپ سیدھے راہ کی راہنمائی کر رہے ہیں ، اس اللہ تعالی کے راہ  کی جس کی ملکیت میں آسمانوں اور زمین کی ہر چیز ہے ، آگاہ رہو سب کام اللہ تعالی ہی  طرف لوٹتے ہیں }الشوری ( 52 - 53 ) ۔

 


source : http://www.tebyan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حضرت زینب (س) عالمہ غیر معلمہ ہیں
اہلِ حرم کا دربارِ یزید میں داخلہ حضرت زینب(ع) کا ...
لڑکیوں کی تربیت
جناب سبیکہ (امام محمّد تقی علیہ السلام کی والده )
عبادت،نہج البلاغہ کی نظر میں
اخلاق کى قدر و قيمت
اسوہ حسینی
ائمہ اثنا عشر
فلسفہٴ روزہ
نہج البلاغہ اور اخلاقیات

 
user comment