اردو
Wednesday 6th of November 2024
0
نفر 0

دعا کے مستجاب نہ ہونے کے اسباب

بہت سے لوگ دعا کے دیر سے مستجاب ہونے یا بالکل مستجاب نہ ہونے کا گلہ کرتے ہیں اور اس بات کی طرف متوجہ نہیں ہیں کہ دوسرے کاموں کی طرح دعا کے بھی شرایط ہیں :

اس بات کا جاننا بھی ضروری ہے کہ خدا وند عالم کی بارگاہ میں دعا کرنا دو طرف سے رحمت الہی سے متصل ہے : ایک طرف دعا کرنے کی توفیق الہی، اور دوسری طرف خدا وند عالم کی جانب سے دعا کا مستجاب ہونا۔

انسان کا دعا کرنا اور خدا وند عالم سے راز و نیاز کرنا یہ بھی توفیق الہی کی وجہ سے ہے (چاہے اس کی دعا مستجاب ہو یا مستجاب نہ ہو) کیونکہ ہرکسی کو بارگاہ الہی میں شرفیاب ہونے اور حضرت حق سے گفتگو کرنے کی توفیق نہیں ہوتی اور یہ خود ایک دعا کرنے والے کیلئے بہترین چیز ہے، لیکن ان سب باتوں کے با وجود روایات میں دعا کے مستجاب نہ ہونے کی بہت سی وجوہات بیان ہوئی ہیں جن میں سے ہم یہاں پر اہم ترین وجوہات کو بیان کریں گے:

الف : کام کرنے کیلئے سعی و کوشش نہ کرنا اور دعا پر اکتفا کرنا

اس نکتہ کو جاننا ضروری ہے کہ دعا کرنے کے معنی یہ نہیں ہیں کہ انسان کام نہ کرے، کیونکہ اس صورت میں دعا کرنے والے کی دعا مستجاب نہیں ہوتی ، اس لئے کہ کوئی بھی دعا سستی اور تن پروری کے جبران کیلئے وارد نہیں ہوئی ہے۔

امام صادق (علیہ السلام) نے ان لوگوں کے متعلق فرمایا ہے جن کی دعا مستجاب نہیں ہوتی ”--- و رجل جلس فی بیتہ و قال: یا رب ارزقنی، فیقال لہ: الم اجعل لک السبیل الی طلب الرزق --- ، اور جو شخص اپنے گھر میں بیٹھا رہے اور کہے : پروردگارا! مجھے رزق عطا فرما! اس سے کہا جاتا ہے : کیا میں نے رزق اور روزی حاصل کرنے کیلئے راستہ(وہ ہی رزق حاصل کرنے کی سعی و کوشش )فراہم نہیں کیا ہے؟!

ب : گناہوں کا ارتکاب

بہت سے گناہ دعا کے مستجاب نہ ہونے کا سبب بن جاتے ہیں ، روایت میں ایک شخص نے اپنی دعا کے مستجاب نہ ہونے کے بارے میں کہا تو امام علی (علیہ السلام) نے فرمایا: ”تمہاری دعا کس طرح قبول ہو جب کہ تم نے اس کے راستوں کو بند کردیا ہے ! اپنے اعمال کی اصلاح کرو ، اپنے نفس کو خالص کرو ، امر بالمعروف و نہی عن المنکر انجام دو، اس وقت خدا وند عالم تمہاری دعاؤں کو مستجاب کرے گا۔ (اور اس طرح دعا، تربیت اور خود سازی کا ذریعہ بن جاتی ہے)۔

دوسری روایات میں دعا کے مستجاب نہ ہونے کی مندرجہ ذیل وجوہات بیان کی ہیں: والدین کا عاق کردینا باطنی نجاست، نفاق، نماز کو دیر سے پڑھنا، نیکی اور صدقہ کو ترک کرنا، بد زبانی و غیرہ۔

ج : مومنین اور دوستوں کے لئے بد دعا کرنا

اگر کوئی شخص ، مومنین اور دوستوں کیلئے بددعا کرے اور بغیر کسی وجہ کے خدا وندعالم سے اس کا برا چاہے تو اس کی دعا مستجاب نہیں ہوتی۔

د : فقط مشکلات اور پریشانی میں دعا کرنا

اگر کوئی شخص خوشی اور آسائش کے وقت خدا وند عالم کی بارگاہ میں دعا نہ کرے اور فقط مشکلات اورپریشانی میں خدا سے دعا کرے تو ممکن ہے کہ اس کی دعا مستجاب نہ ہو، روایات میں بیان ہوا ہے : اگر تم یہ چاہتے ہو کہ خدا وند عالم مشکلات اور پریشانی میں تمہاری دعاؤں کو مستجاب کرے تو خوشی اور آسائش و آرام کی زندگی میں خدا کو فراموش نہ کرو اور بہت زیادہ دعا کرو!

ھ : حرام اور ناپاک غذائیں

روایت میں بیان ہوا ہے : ”جو یہ چاہتاہے کہ اس کی دعا مستجاب ہو اس کو حلال راستہ سے روزی حاصل کرنا چاہئے“۔ ایک دوسری روایت میں رسول خدا(صلی اللہ علیہ و آلہ) نے اس شخص کے جواب میں فرمایا جو یہ کہہ رہاتھا کہ میں چاہتا ہوں کہ میری دعا مستجاب ہو تو آنحضرت نے فرمایا : ”اپنے وجود کو حرام لقمہ سے پاک کرو“۔


source : http://www.tebyan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امام محمد باقر علیہ السلام کا عہد
حضرت علی علیہ السلام کی صحابہ پر افضلیت
کلمہ ٴ ”مو لیٰ“ کے معنی کے متعلق بحث
انسان کے مقام ومرتبہ کی عظمت
دین از نظر تشیع
ثوبان کی شخصیت کیسی تھی؟ ان کی شخصیت اور روایتوں ...
روزہ اور تربیت انسانی میں اس کا کردار
قرآن میں مخلوقات الٰہی کی قسمیں
حكومت نہج البلاغہ كی روشنی میں
اسلام اور سیاست

 
user comment