خدا کے سامنے بندگی کو ظاہر کرنے کے لیے سجدہ ایک بہترین اور روشن دلیل ہے، اس کے ذریعہ ایک مومن خدا کی بارگاہ میںبندگی کو ظاہر کرتا ہے ، اپنے آپ کو خداکی بارگاہ میں تسلیم اور حقیر سمجھتا ہے اور اسی کے وسیلہ سے انسان خداکی بارگاہ میں تواضع وانکساری کا اظہار کرتا ہے ونیز خدا وند عالم بھی بندہ کی تواضع وانکساری کی وجہ سے اس کو بلندی عطاکرتا ہے اور اپنی تمام نعمتوں کے دروازہ اس کے لیے کھول دیتا ہے ، اس مطلب پر بہت سی روایات دلالت کرتی ہیں :
خدا سے نزدیک ہونے کیلئے سب سے زیادہ نزدیک چیز سجدہ ہے ۔
اور چونکہ تمام عبادتوں کے درمیان نماز ایسی معراج کا نام ہے جس کے ذریعہ مومن اور کافر کی پہچان ہوتی ہے ، سجدے نماز کے ارکان میں سے ایک رکن ہیں، خداوند عالم کے سامنے اپنی بندگی اور انکساری کا اظہار کرنے کیلئے خاک، ریت، پتھر اور کنکریوں پر سجدہ کرنا سب سے بہتر ہے ۔ کیونکہ چٹائی یا بوریہ کی بانسبت ان میں تواضع و انکساری زیادہ ہے ، اگر چہ قیمتی لباس یا بہترین فرش یا بیش بہا سونے چاندی پر بھی سجدہ ہو سکتا ہے لیکن بندگی کا اظہارخاک یا زمین پر سجدہ کرنے سے زیادہ ہوتا ہے ۔
شیعہ حضرات سفر وحضر میں زمین پر سجدہ کرتے ہیں اورکبھی بھی اس سے روگردانی نہیں کرتے ، سوائے ان چیزوں کے جو زمین سے اُگتی ہیں لیکن اس شرط کے ساتھ کہ وہ کھائی اور پہنی نہ جاتی ہوں ۔ زمین کے علاوہ اور جو چیزیںزمین سے اگتی ہیں ان پر سجدہ کرنا صحیح نہیں ہے کیونکہ یہ اس سنتّ کی اتباع ہے جو پیغمبر اسلام ، ائمہ اہل بیت (علیہم السلام) اور آپ کے اصحاب سے متواتر احادیث کی صورت میں نقل ہوئی ہیں (۱) ۔
۱۔ سیمای عقاید شیعہ ، ص۴۲۰۔
source : http://urdu.makarem.ir