اردو
Friday 3rd of May 2024
0
نفر 0

تیسری شعبان کا دن

بڑا با برکت دن ہے شیخ نے مصباح میں فرمایا ہے کہ اس روز امام حسین- کی ولادت ہوئی نیز امام عسکری -کے وکیل قاسم بن علا ہمدانی کیطرف سے فرمان جاری ہؤا کہ بروز جمعرات ۳ /شعبان کو امام حسین -کی ولادت باسعادت ہوئی ہے۔ پس اس دن کا روزہ رکھو اور اس روز یہ دعا پڑھو:

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ الْمَوْلُودِ فِی ھذَا الْیَوْمِ الْمَوْعُودِ بِشَہادَتِہِ قَبْلَ اسْتِھْلالِہِ وَوِلادَتِہِ، بَکَتْہُ السَّمائُ وَمَنْ فِیہا، وَالْاَرْضُ وَمَنْ عَلَیْہا، وَلَمَّا یَطَٲْ لابَتَیْہا قَتِیلِ الْعَبْرَۃِ، وَسَیِّدِ الْاُسْرَۃِ، الْمَمْدُودِ بِالنُّصْرَۃِ یَوْمَ الْکَرَّۃِ، الْمُعَوَّض ِ مِنْ قَتْلِہِ ٲَنَّ الْاَئِمَّۃَ مِنْ نَسْلِہِ، وَالشِّفائَ فِی تُرْبَتِہِ، وَالْفَوْزَ مَعَہُ فِی ٲَوْبَتِہِ، وَالْاَوْصِیائَ مِنْ عِتْرَتِہِ بَعْدَ قائِمِھِمْ وَغَیْبَتِہِ، حَتّی یُدْرِکُوا الْاَوْتارَ، وَیَثْٲَرُوا الثَّارَ، وَیُرْضُوا الْجَبَّارَ وَیَکُونُوا خَیْرَ ٲَنْصارٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْھِمْ مَعَ اخْتِلافِ اللَّیْلِ وَالنَّھاراَللّٰھُمَّ فَبِحَقِّھِمْ إلَیْکَ ٲَ تَوَسَّلُ وَٲَسْٲَلُ سُؤالَ مُقْتَرِفٍ مُعْتَرِفٍ مُسِیئٍ إلی نَفْسِہِ مِمَّا فَرَّطَ فِی یَوْمِہِ وَٲَمْسِہِ، یَسْٲَ لُکَ الْعِصْمَۃَ إلی مَحَلِّ رَمْسِہِ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ، وَاحْشُرْنا فِی زُمْرَتِہِ ، وَبَوّئْنا مَعَہُ دارَ الْکَرامَۃِ، وَمَحَلَّ الْاِقامَۃِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَکَما ٲَکْرَمْتَنا بِمَعْرِفَتِہِ فَٲَکْرِمْنا بِزُلْفَتِہِ، وَارْزُقْنا مُرافَقَتَہُ وَسابِقَتَہُ، اَللّٰھُمَّ وَکَما ٲَکْرَمْتَنا بِمَعْرِفَتِہِ فَٲَکْرِمْنا بِزُلْفَتِہِ، وَارْزُقْنا مُرافَقَتَہُ وَسابِقَتَہُ، وَاجْعَلْنا مِمَّنْ یُسَلِّمُ لاََِمْرِھِ، وَیُکْثِرُ الصَّلاۃَ عَلَیْہِ عِنْدَ ذِکْرِھِ، وَعَلی جَمِیعِ ٲَوْصِیائِہِ وَٲَھْلِ ٲَصْفِیائِہِ، الْمَمْدُودِینَ مِنْکَ بِالْعَدَدِ الاثْنَی عَشَرَ، النُّجُومِ الزُّھَرِ، وَالْحُجَجِ عَلی جَمِیعِ الْبَشَرِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَھَبْ لَنا فِی ہذَا الْیَوْمِ خَیْرَ مَوْھِبَۃٍ، وَٲَ نْجِحْ لَنا فِیہِ کُلَّ طَلِبَۃٍ، کَما وَھَبْتَ الْحُسَیْنَ لُِمحَمَّدٍ جَدِّھِ، وَعاذَ فُطْرُسُ بِمَھْدِھِ، فَنَحْنُ اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ مُتَعالی الْمَکانِ، عَظِیمُ الْجَبَرُوتِ، شَدِیدُ الْمِحالِ، غَنِیٌّ عَنِ الْخَلائِقِ، عائِذُونَ بِقَبْرِھِ مِنْ بَعْدِھِ نَشْھَدُ تُرْبَتَہُ وَنَنْتَظِرُ ٲَوْبَتَہُ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ ۔اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ مُتَعالی الْمَکانِ، عَظِیمُ الْجَبَرُوتِ، شَدِیدُ الْمِحالِ، غَنِیٌّ عَنِ الْخَلائِقِ،عَرِیضُ الْکِبْرِیائِ قادِرٌ عَلی مَا تَشائُ قَرِیبُ الرَّحْمَۃِ ، صَادِقُ الْوَعْدِ، سَابِغُ النِّعْمَۃِ، حَسَنُ الْبَلائِ، قَرِیبٌ إذا دُعِیتَ، مُحِیطٌ بِما خَلَقْتَ، قابِلُ التَّوْبَۃِ لِمَنْ تابَ إلَیْکَ، حَسَنُ الْبَلائِ، قَرِیبٌ إذا دُعِیتَ، مُحِیطٌ بِما خَلَقْتَ، قابِلُ التَّوْبَۃِ لِمَنْ تابَ إلَیْکَ، قادِرٌ عَلی مَا ٲَرَدْتَ ، وَمُدْرِکٌ مَا طَلَبْتَ، وَشَکُورٌ إذا شُکِرْتَ، وَذَ کُورٌ إذا ذُکِرْتَ، ٲَدْعُوکَ مُحْتاجاً، وَٲَرْغَبُ إلَیْکَ فَقِیراً، وَٲَ فْزَعُ إلَیْکَ خائِفاً، وَٲَبْکِی إلَیْکَ مَکْرُوباً، وَٲَسْتَعِینُ بِکَ ضَعِیفاً، وَٲَ تَوَکَّلُ عَلَیْکَ کافِیاً، احْکُمْ بَیْنَنا وَبَیْنَ قَوْمِنا بِالْحَقِّ، فَ إنَّھُمْ غَرُّونا وَخَدَعُونا وَخَذَلُونا وَغَدَرُوا بِنا وَقَتَلُونا، وَنَحْنُ عِتْرَۃُ نَبِیِّکَ وَوَلَدُ حَبِیبِکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاﷲِ الَّذِی اصْطَفَیْتَہُ بِالرِّسالَۃِ وَائْتَمَنْتَہُ عَلی وَحْیِکَ،فَاجْعَلْ لَنا مِنْ ٲَمْرِنا فَرَجاً وَمَخْرَجاً بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ فَاجْعَلْ لَنا مِنْ ٲَمْرِنا فَرَجاً وَمَخْرَجاً بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے معبود! بے شک میں تجھ سے سوال کرتا ہوں آج کے دن پیدا ہونیوالے مولود کے واسطے سے کہ جس کے پیدا ہونے اور دنیا میںآنے سے پہلے اس سے شہادت کا وعدہ لیا گیا تو اس پر آسمان رویا اور جو کچھ اس میں ہے اور زمین اور جو کچھ اس پر ہے روے جبکہاس نے زمین مدینہ پر قدم نہ رکھا تھا وہ گریہ والا شہید اور کامیاب و کامران خاندان کا سید و سردار ہے رجعت کے دن، یہ اس کیشہادت کا بدلہ ہے کہ پاک آئمہ (ع)اس کی اولاد میں سے ہوئے اس کی خاکِ قبر میں شفائ ہے اور اس کی بازگشت میں کامیابی اسی کےلیے ہے اور اوصیائ اسی کی اولاد میں سے ہیں کہ ان میں سے قائم غیبت ختم ہونے کے بعد وہ اپنے خون کا بدلہ اور انتقام لے کر تلافی کرنے والے خدا کو راضی کریںگے اور بہترین مددگار ثابت ہوںگے درود ہوان سب پر جب تک رات دن آتے جاتے رہیں

اے معبود ان کا حق جو تجھ پر ہے اسے وسیلہ بناتا ہوں اور سوال کرتا ہوں اپنا گناہ تسلیم کرنے والے کیطرح کہ جس نے اپنے نفس سے برائی کی ہے آج کے دن اور گزری ہوئی رات میں تو وہ سوال کرتا ہے اپنی موت کے دن تک کیلئے اے معبود! پس حضرت محمد(ص) اورانکے خاندان پر رحمت فرما اور ہمیں اسکے گروہ میں محشور فرما اور ہمیں بزرگی والے گھر اور جائے قیام کے سلسلے میں انکے ساتھ جگہ دے.

اے معبود! جیسے تو نے ان کی معرفت کے ساتھ ہمیں عزت دی اسی طرح ان کے تقرب سے بھی نوازا اور ہمیں ان کی رہنمائی عطا کراور انکی ہمراہی نصیب فرما ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو ان کاحکم مانتے اور ان کے ذکر کے وقت ان پر بکثرت درود بھیجتے ہیں نیزان کے سارے جانشینوں پر اور برگزیدہ اہل خاندان پر جن کی تعداد کو تو نے بارہ تک پورا فرمایا ہے جو چمکتے ہوئے ستارے ہیںاور وہ تمام انسانوں پرخدا کی حجتیں ہیںاے معبود! آج کے دن ہمیں بہتریں عطاؤں سے سرفراز فرما اور ہماری سبھی حاجاتپوری کر دے جیسے تو نے حسین(ع) کے نانا حضرت محمد(ص) کو خود حسین(ع) عطا فرمائے تھے اور فطرس نے انکے گہوارے کی پناہ لی پس ہم انکے روضہکی پناہ لیتے ہیں انکے بعد اب ہم انکے روضہ کی زیارت کرتے ہیں اور انکی رجعت کے منتظر ہیں ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پالنے والے۔اس کے بعد امام حسین - کی دعا پڑھے کہ جو آپ نے یوم عاشورہ کوپڑھی جب کہ آپ دشمنوں میں گھرے ہوئے تھے اور وہ دعا یہ ہے:

اے معبود! تو بلند تر منزلت رکھتا ہے تو بڑے ہی غلبے والا ہے زبردست طاقت والا، مخلوقات سے بے نیاز،بے حد و حساب بڑائی والاہے جو چاہے اس پر قادر، رحمت کرنے میں قریب، وعدے میں سچا، کامل نعمتوں والا،

بہترین آزمائش کرنے والاہے تو قریب ہے جب پکارا جائے جسکو پیدا کیا تو اسے گھیرے ہوئے ہے تو اسکی توبہ قبول کرتا ہے جو توبہ کرےتو جو ارادہ کرے اس پر قادر ہے جسے تو طلب کرے اسے پالینے والا ہے اور جب تیرا شکر کیا جائے تو قدر کرتا ہے تجھے یاد کیا جائےتو بھی یاد کرتا ہے میں حاجتمندی میں تجھے پکارتا اور مفلسی میں تیری رغبت کرتا ہوں تیرے خوف سے گھبراتا ہوں مصیبت میں تیرےآگے روتا ہوں کمزوری کے باعث تجھ سے مدد مانگتا ہوں تجھے کافی جان کر توکل کرتا ہوں فیصلہ کردے ہمارے اور ہماری قوم کےدرمیان کہ انہوں نے ہمیں فریب دیا اور ہم سے دھوکہ کیا ہمیں چھوڑدیا اور بے وفائی کی اور ہمیں قتل کیا جبکہ ہم تیرے نبی(ص) کا گھرانہ اورتیرے حبیب محمد(ص) بن عبداللہ کی اولاد ہیں جن کو تو نے تبلیغ رسالت کے لیے چنا اور انہیں اپنی وحی کا امین بنایا پس اس معاملے میں ہمیں کشادگی اور فراخی دے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم والے۔

ابن عیاش سے روایت ہے کہ میں نے حسین بن علی بن سفیان کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ امام جعفر صادق -تین شعبان کو مذکورہ دعا پڑھتے اور فرماتے تھے کہ یہ امام حسین کی پاک ولادت کا دن ہے۔

تیرھویں شعبان کی رات

یہ شب ہائے بیض﴿روشن راتوں﴾ میں سے پہلی رات ہے، اس رات اور اس کے بعد کی دونوں راتوں میں پڑھی جانے والی نمازوں کی ترکیب ماہ رجب کے اعمال میں ذکر ہوئی ہے۔ پس ا سکے مطابق یہ نمازیں ادا کی جائیں۔


source : http://mahdicenter.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

روح ایک پیچیدہ حقیقت ھے
تاریخ نزول قرآن
اہم شیعہ تفاسیر کا تعارف
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(چہارم)
قرآن کی روشنی میں منافقین کے ثقافتی صفات
قرآن اور جوان
شب قدر شب امامت و ولایت ہے
امام جعفر صادق علیہ السلام کا دور
خالص عبادت کيسي ہوني چاہيۓ ؟
ماں باپ کے حقوق قرآن کی روشنی میں

 
user comment