امام منتظر پر یہ خدا وند عالم کا خاص لطف و کرم ہے کہ اُس نے آپ کو اُن ظالم بنی عباس سے محجوب کردیا جنھوں نے آپ کا خاتمہ کرنے کی کو ششیں کی تھیں ،آپ اُن کے درمیان سے رُوپوش ہوگئے اور اُن کو خبر تک نہ ہو سکی ،جس طرح جب قریش آپ کے جد امجد کو قتل کرنا چا ہتے تھے تو آنحضرت ۖ اُ ن کے درمیان سے چلے گئے اور اُن کو خبر تک نہ ہو ئی ،اب ہم اپنی بحث میں امام زمانہ کی غیبت صغریٰ کے بارے میں مختصر طور پر کچھ بیان کرتے ہیں :
غیبت کا زمانہ
غیبت صغریٰ کا آغاز ٢٦٠ ھ امام حسن عسکری کی(١) شہادت کے بعد ہوا آپ اسی وقت لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ ہوگئے مگر یہ کہ آپ نے کچھ مو منین اور صالحین سے ملاقات کا کچھ سلسلہ جا ری رکھا ۔
١۔مرآة الجنان، جلد ٢،صفحہ ٤٦٢۔تاریخ خمیس ،جلد ٢،صفحہ ٣٤٧۔تاریخ ابن وردی ،جلد ١،صفحہ ٣٦٩۔
جہاں آپ رو پوش ہوئے
امام سامرا میں واقع ایک گھر میں پوشیدہ ہوئے جس میں آپ کے جد اور والد بزرگوار کا مرقد مطہر ہے ۔
بڑے ہی تعجب کی بات ہے کہ شیعوں سے بغض و کینہ رکھنے والے افراد نے یہ کہہ دیا کہ آپ سامراء یا کسی اور جگہ سرداب میں غائب ہوئے ،وہ ہر رات سامرا میں واقع سرداب کے دروازے پر کھڑے ہوکر امام کا نام لیکر آواز دیتے اور ان کو باہر آنے کی دعوت دیتے یہاں تک کہ ستارے چھُپ جاتے ،اس کے بعد وہ وہاں سے چلے جاتے ،اور اپنا امر آنے والی رات پر مو قوف کر دیتے اور وہ ہمیشہ اسی عہد پر باقی رہتے ۔(١)
یہ ایسی خارق العادہ باتیں ہیں جن کی کو ئی سند نہیں ہے ۔۔یہ باتیں اہل بیت او ر اُن کے شیعوں سے حقد و کینہ رکھنے پر دلالت کر تی ہیں لیکن سامرا میں جو سرداب مو جود ہے اس میں تین اماموں نے نماز ادا کی ہے جو اس مخلوق پر اللہ کی حجت ہیں اور علمائے شیعہ اور ان کے مورّخوں میں سے کسی ایک نے بھی یہ بیان نہیں کیا ہے کہ آپ اسی سرداب یا کسی دوسرے سرداب میں رو پوش ہوئے جس کو دین سے کچھ سروکار نہ رکھنے والے بعض لوگوں نے بیان کیا ہے اور ہم نے اس سلسلہ میں اپنی کتاب ''حیاةالامام محمد المہدی '' میں بیان کیا ہے ۔
source : http://www.shianet.in