اردو
Saturday 21st of December 2024
0
نفر 0

حاجت برآري کے لئے 40 بار جمکران ميں حاضري!

حاجت برآري کے لئے 40 بار جمکران ميں حاضري!

سوال يہ ہے کہ کيا حاجت برآري کے لئے چاليس مرتبہ مسجد جمکران جانے کے سلسلے ميں کوئي ثبوت بھي موجود ہے؟

جواب يہ ہے کہ:

کوئي ثبوت نہيں ہے ليکن اس کا جواز تين طريقوں سے ثابت کيا جاسکتا ہے-

1- علماء، صلحاء اور اتقياء کي سيرت متشرعہ سے يہي ثابت ہے کہ وہ بارہا چاليس مرتبہ مسجد جمکران ميں حاضري ديتے رہے ہيں جيسا کہ کوفہ کي مسجدسہلہ ميں بھي يہ عمل انجام پاتا ہے-

2- بہت سي روايات ميں اشارہ ہوا ہے کہ جو بھي 40 روز اپنے آپ کو خدا کے لئے خالص کر دے خدا کي حکمت کے چشمے اس کے دل سے زبان پر جاري ہونگے- (1)

3- روايات و احاديث کے مجموعے سے ثابت ہے کہ عدد "40" انسان کي مادي اور معنوي اہليتوں اور صلاحيتيوں کي پھلنے پھولنے ميں اہم کردار ادا کرتا ہے؛ منجملہ:

ـ رَحِم ميں بچے کي نشوونما ميں مۆثر ہے؛

ـ جو شراب پئے گا اس کي نماز چاليس روز تک قبول نہ ہوگي؛

ـ نبش قبر کرکے کفن کھينچنے والا "بہلول نّباش" چاليس روز مسلسل توبہ کرکے بخشا گيا؛

ـ حضرت رسول (ص) نے حضرت زہراء (س) کا نطفہ منعقد ہونے پر چاليس روز تک سيدہ خديجہ (س) سے کنارہ کشي اختيار کي؛

چاليس روز تک دعائے عہد پڑھنے کے بدولت انسان امام زمانہ (عج) کے اصحاب و انصار ميں شمار ہوتا ہے؛

ـ امام زمانہ (عج) چاليس روز تک فرشتوں کے زير تربيت رہے؛

ـ حضرت آدم (ع) کي مٹي کي تخمير چاليس روز ميں انجام پائي؛

ـ حضرت موسي (ع) نے چاليس روز تک کوہ طور ميں خداوند متعال سے ملاقات کي؛

ـ رسول اللہ (ص) چاليس سال کے بعد نبوت پر مبعوث ہوئے؛

ـ انسان کي عقل چاليس سال تک نشوونما پانے کے قابل ہے؛

ـ چاليس مۆمنين کي شہادت خدا کي طرف سے ميت کي مغفرت کا سبب بنتي ہے؛

ـ اگر انسان چاليس حديثيں حفظ کرے قيامت کو فقيہ بن کر اٹھے گا؛

ـ پڑوس کي حدود چاليس گھروں تک ہيں؛

ـ مسجد کا حريم چاليس گھروں تک ہے؛ وغيرہ---

ان احاديث سے ظاہر ہوتا ہے کہ چاليس کا عدد انسان کو کمال تک پہنچنے کے قابل بناتا اور اس کي صلاحيت کو باليدہ کر ديتا ہے چنانچہ ہم چاليس روز کو مذکورہ بالا مسائل کے لئے مختص نہيں کرتے اور عدد چاليس اور چلہ کشي کو دوسرے مسائل ميں بھي جاري کےسکتے ہيں:

سيد بحرالعلوم کہتے ہيں: "ہم نے واضح طور پر مشاہدے اور بيان کے ذريعے سمجھ ليا ہے کہ عدد 40، ـ مراحل و منازل طے کرنے کے سلسلے ميں ـ انسان کے استعداد، اہليت اور ملکات کي تکميل ميں بنيادي کردار ادا کرتا ہے-

 

حوالہ جات:

1- کافي، ج2، ص16؛ عيون‌اخبارالرضا، ص258-

2- رساله سير و سلوک، ص23-

 


source : www.tebyan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا غدیر کے دن صرف اعلان ولایت کیا گیا؟
خدا کے پیارے نبی کے چچا ، امیر حمزہ امیر حمزہ۔
عظمت امام حسین علیہ السلام
قرآنی معلومات
عزاداری کو درپیش خطرات
نماز جماعت ۲۵ فرادیٰ نمازوں پر فضيلت رکهتی يے
واقعہ کربلا کے بعد جناب زینب سلام اللہ علیہا کا ...
خاک کربلا پر سجدہ کرنے کی علت
امام جواد علیہ السلام کا یحییٰ بن اکثم سے مناظرہ
شیعوں کے مختلف فرقے

 
user comment