قرآن مجید میں آیا ہے كہ جو كوئی كتاب خدا كی تلاوت كرے شامل اجر و فضل خداوند ھوگا۔
"ان الذین یتلون كتاب اللہ و اقاموا الصلٰوة و انفقوا مما رزقناھم سرّ اً و علانیۃ یرجون تجارة لن تبور لیوفّیھم اجورھم و یزیدھم من فضلہ انّہ غفور شكور" اس آیت كے علاوہ بھی دوسری آیات جوقرآن اور اس كے فوائد كو بیان كرتی ہیں قرآن كریم میں موجود ہے۔
گھر میں قرآن ركھنے، اور اس كی طرف دیكھنے اور اس كو غور سے سننے كے بعد تلاوت قرآن كا مرتبہ آتا ہے۔
جو افراد قرآن كی تلاوت كرسكتے ہیں ان ہیں چاھئیے كہ گھر میں اسے خاك پڑتا نہ چھوڑیں۔ اس سے پھلے بھی ایك فوائد میں بیان كیا گیا ہے كہ گھر میں قرآن كی وجہ سے شیاطین دور ھوتے ہیں اور گھروں كی تاریكی دور ھوتی ہے۔ مندرجہ ذیل روایت میں اشارہ ھوا ہے كہ گھر میں قرآن كی تلاوت كی جائے تو گھر نورانی ھوگا، نیكی بكثرت ھوگی اور اھل خانہ كے لئے گشائش حاصل ھوگی اور جس طرح سے ستارے زمین كو روشن كرتے ہیں جس گھر میں قرآن پڑھاجائے اھل آسمان كے لئے نورانی جلوہ گر ھوگا۔ اگرچہ مسجدوں اور دوسری جگہ پربھی قرآن كی تلاوت كی جا سكتی ہے لیكن كیوں نہ گھر كو اس رحمت الھی كا مركز قراردیں۔ پیغمبراسلام (ص) فرماتے ہیں: "انّ البیت اذا كثرفیہ تلاوة القرآن كثر خیرہ والتّسع اھلہ واضاء لاھل السماء كما تضیء نجوم السماء لأھل الدنیا" دوسری روایت میں امام صادق (ع) فرماتے ہیں:
"القران عھد اللہ الی خلقہ ینبغی للمرء المسلم ان ینظر فی عھدہ وان یقرأ منہ فی كل یوم خمسین آیۃ"
قرآن خالق و مخلوق كے درمیان ایك عھد و پیمان ہے اور سزاوار ہے ایك مسلمان كے لئے كہ ھر روز اس عھد وپیمان پر نظر كرے اور (كم سے كم) اس كی پچاس آیت تلاوت كرے۔
source : www.tebyan.net