وقف کے ساکن کی طرح حرکات کو بھی ادا کرنے کے مختلف طریقے ھیں جن میں مشھور اشباع اور امالہ ھے ۔
اشباع
حرف کے زیر یا پیش کو اتنا زور دے کر ادا کیا جائے کہ " ی" اور " واؤ" کی آواز پیدا ھو جائے اور یہ اس وقت ھو گا جب پیش سے پھلے زیر یا پیش ھو اور اس کے بعد والے حرف پر بھی کوئی حرکت ھو جیسے " ایاک نعبد و ایاک نستعین " کے" نعبد"کے دال کے پیش کو اشباع کے ساتھ ادا کیا جائے گایعنی دال میں واؤ کی آواز پیدا کی جائے گی اور " انا انزلناہ " کی " ھ" میں یہ بات نہ ھو گی کہ اس کے پھلے " الف" ساکن ھے ۔
اسی طرح جب زیر کے پھلے زیر ھو گا اور بعد میں بھی کوئی حرکت ھو گی تو اشباع کیا جائے گا جیسے " مالک یوم الدین " فصل لربک " کہ " مالک " کے " کاف " اور " لربک " کے " لام " میں اشباع کیا جائے گا ۔
امالہ
جھاں بر میں اشباع نھیں ھوتا وھاں امالہ ھوتا ھے یعنی جب واؤ یا یائے ساکن سے پھلے زبر آئے تو زیر کو اس " واؤ " یا " ی " کی طرف جھکا کر اس طرح ادا کریں کہ " واؤ "یا " ی " کی کچھ آواز نکلے جیسے" یوم ۔ غیر"
ضمیر
احکام حروف و حرکات کے بعد یہ جاننا ضروری ھے کہ احکام کیا ھوں گے اور انھیں کس مقام پر ساکن کیا جائے گا اور کھاںبا قاعدہ یاد رکھا جائے گا ۔
ضمیر سے مراد وہ کلمات ھیں جو نام کے بدلے اختصار کے طور پر استعمال ھوتے ھیں جیسے ة۔ ھ۔ وغیرہ
اس ضمیر " ھ" کا قانون یہ ھے کہ اگر اس سے پھلے زیر، زبر یا پیش ھو تو اسے با قاعدہ ادا کیا جائے گا جیسے " لَہ ۔ بِہ ۔ کُلٌ ۔ھ" وغیرہ کہ یھاں" ھ" کو اشباع کے ساتھ با قاعدہ ادا کیا جائے گا اور اگر" ھ" سے پھلے حرف ساکن ھے تو اسے مختصر کر دیا جائے گا جیسے" مَنْہ ۔ فِیْہ ۔ اِلَیْہ کہ یھاں" ہ " کا تلفظ صرف ایک جھٹکے سے ادا ھو گا اور بس ۔
source : www.tebyan.net