اردو
Monday 23rd of December 2024
0
نفر 0

قرآن كو غور سے سننا

قرآن كو غور سے سننا

قرائت قرآن سے پھلے اس كو غورسے سننے كا مرتبہ ہے۔ اگر كوئی كسی بھی وجہ سے قرآن ن ہیں پڑھ سكتا ہے تو اسے چاہئیے كہ اسے غور سے سنے۔

پیغمبراكرم (ص) غور سے سننے اور قرائت كي اس رتبہ كو ایك روایت میں اس طرح بیان كرتے ہیں: "من استمع الی آیۃ من كتاب اللہ تعالی كتب لہ حسنۃ مضاعفۃ و من تلاھا كانت لہ نوراً یوم القیامۃ" جو كوئی كتاب خدا كی ایك آیت كو غور سے سنے خداوند اس كے لئے كئی گنا نیكیاں اس كے نامۂ اعمال میں لكھ دیتا ہے اور جو اس كی تلاوت كرے تو اس كے لئے قیامت كے دن ایك نور ھوگا۔

كلینی "اصول كافی" میں امام سجاد اور امام صادق (ع) سے نقل كرتے ہیں: "من استمع حرفا من كتاب اللہ عزوجل من غیر قرائۃ كتب اللہ لہ حسنۃ و محا عنہ سیئۃ و رفع لہ درجۃ"

اگر كوئی كتاب خدا كے فقط ایك حرف كو فقط سنے اور اس كی تلاوت نہ كرے توخداوند اس كے لئے ایك نیكی لكھتا ہے، اس كے ایك گناہ كو مٹا دیتا ہے اور اس كا ایك درجہ بڑھاتا ہے۔ اس روایت كا مضمون ایسا ن ہیں ہے جس كو قبول كرنادشوار ھو۔ بعض روایتوں میں چھوٹے چھوٹے كاموں كے لئے ثواب وافر كاوعدہ كیا گیا ہے۔

قرآن كریم كو غور سے سننے كے سلسلہ میں جو روایت بیان كی گئی ہے اسے كسی بھی طرح كی توجیہ كی ضرورت نہیں ہے اگرچہ امام (ع) مقام تاكید سے دور نہیں ہیں قرآن كے ایك حرف كی تلاوت كے بدلے ثواب لكھا جانا اور گناہ كا مٹنا طبیعی و عادی ہے۔

 


source : www.tebyan.net
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

امامت قرآن اورسنت کی رو سے
قرآني آيات اور سورتوں کي ترتيب
اسلام پر موت کی دعا
ایسا قرآن کس طرح همیشه کے لئے رهنما هوسکتا هے جس ...
اولو العزم انبیاء اور ان کی کتابیں کون کونسی هیں؟ ...
سورۂ رعد کي آيت نمبر 24-28 کي تفسير
کیفیات ادائیگی حروف
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 11 تا 15)
سورۂ فرقان؛ آيات 60۔ 63 پروگرام نمبر 676
قرآنی معلومات

 
user comment