اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

اھل بيت (ع) کے سلسلہ ميں نازل ھونے والي آيات

قرآن کريم ميں اھل بيت(ع) کي شان ميں متعدد آيات نازل ھوئي ھيں جن ميں ان کے سيد و آقا امير المو منين(ع) بھي شامل ھيں اُن ميں سے بعض آيات يہ ھيں: 1-خداوند عالم کا ارشاد ھے:"ذَلِکَ الَّذِي يُبَشِّرُاللهُ عِبَادَہُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ قُلْ لاَاَسْاَلُکُمْ عَلَيْہِ اَجْرًاإِلاَّالْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَي وَمَنْ يَقْتَرِفْ حَسَنَةً نَزِدْ لَہُ فِيہَاحُسْنًاإِنَّ اللهَ غَفُورٌشَکُورٌ"-[1]
اھل بيت (ع) کے سلسلہ ميں نازل ھونے والي آيات

رآن کريم ميں اھل بيت(ع) کي شان ميں متعدد آيات نازل ھوئي ھيں جن ميں ان کے سيد و آقا امير المو منين(ع) بھي شامل ھيں اُن ميں سے بعض آيات يہ ھيں:

1-خداوند عالم کا ارشاد ھے:"ذَلِکَ الَّذِي يُبَشِّرُاللهُ عِبَادَہُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ قُلْ لاَاَسْاَلُکُمْ عَلَيْہِ اَجْرًاإِلاَّالْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَي وَمَنْ يَقْتَرِفْ حَسَنَةً نَزِدْ لَہُ فِيہَاحُسْنًاإِنَّ اللهَ غَفُورٌشَکُورٌ"-[1]

”‌يھي وہ فضل عظيم ھے جس کي بشارت پروردگار اپنے بندوں کو ديتا ھے جنھوں نے ايمان اختيار کيا ھے اور نيک اعمال کئے ھيں ،تو آپ کہہ ديجئے کہ ميں تم سے اس تبليغ رسالت کا کو ئي اجر نھيں چا ہتا علاوہ اس کے کہ ميرے اقرباء سے محبت کرو اور جو شخص بھي کو ئي نيکي حاصل کرے گا ھم اس کي نيکي ميں اضافہ کر ديں گے کہ بيشک اللہ بہت زيادہ بخشنے والا اور قدر داں ھے “-

تمام مفسرين اور راويوں کا اس بات پر اتفاق ھے کہ اللہ نے اپنے بندوں پر جن اھل بيت(ع) کي محبت واجب کي ھے ان سے مراد علي(ع) ،فاطمہ ،حسن اور حسين عليھم السلام ھيں ،اور آيت ميں اقتراف الحسنہ سے مراد اِن ھي کي محبت اور ولايت ھے اور اس سلسلہ ميں يھاں پردوسري روايات بھي بيان کريں گے جنھوں نے اس محبت و مودت کي وجہ بيان کي ھے:

ابن عباس سے مروي ھے :جب يہ آيت نازل ھو ئي تو سوال کيا گيا :يارسول (صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم)اللہ آپ کے وہ قرابتدارکو ن ھيں جن کي آپ نے محبت ھم پر واجب قرار دي ھے؟

آنحضرت (ص) نے فرمايا :”‌علي(ع) ،فاطمہ(س)اور ان کے دونوں بيٹے “-[2]

جابر بن عبد اللہ سے روايت ھے :ايک اعرابي نے نبي کي خدمت ميں آکر عرض کيا :مجھے مسلمان بنا ديجئے تو آپ نے فرمايا:”‌ تَشْھَدُ اَنْ لَااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَحْدَہُ لَاشَرِيْکَ لَہُ،وَاَنَّ مُحَمَّداًعَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ“”‌تم خدا کي وحدانيت اور محمد کي رسالت کي گو اھي دو ميں قرابتداروں کي محبت کے علاوہ اور کچھ نھيں چا ہتا “-

اعرابي نے عرض کيا :مجھ سے اس کي اجرت طلب کر ليجئے ؟رسول اللہ(صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم) نے فرمايا: ”‌إِلا َّالْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَي“-

اعرابي نے کھا :ميرے قرابتدار يا آپ کے قرابتدار ؟فرمايا :”‌ ميرے قرابتدار “-اعرابي نے کھا:

ميں آپ کے دست مبارک پر بيعت کرتا ھوں پس جو آپ اور آپ کے قرابتداروں سے محبت نہ کرے اس پر اللہ کي لعنت ھے ---نبي نے فوراً فرمايا :”‌آمين “-[3]  ( جاري ہے )


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

کیا شیطان (ابلیس) جنّات میں سے هے یا فرشتوں میں سے؟
قرآن مجید میں سورج کے طلوع اور غروب سے کیا مراد ...
اسلامی اتحاد قرآن و سنت کی روشنی میں
قرآنی لفظِ "سمآء"کے مفاہیم
قرآن و اھل بیت علیھم السلام
امامت قرآن اورسنت کی رو سے
اسلام پر موت کی دعا
دینی معاشرہ قرآن و سنت کی نظر میں
سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲۳۳ اور سورہ احقاف کی آیت ...
اولو العزم انبیاء اور ان کی کتابیں کون کونسی هیں؟ ...

 
user comment