اردو
Wednesday 3rd of July 2024
0
نفر 0

تفخیم و ترقیق

تفخیم کے معنی ھیں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا ۔ ترقیق کے معنی ھیں حرف کو ھلکا بنا کر ادا کرنا ۔ ایسا صرف دو حرف میں ھوتا ھے ۔ل۔ ر " ر" میں تفخیم کی چند صورتیں ر۔ پر زبر ھو جیسے " رحمن " ر۔ پر پیش ھو جیسے" نصر اللہ " ر ۔ ساکن
تفخیم و ترقیق

تفخیم کے معنی ھیں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا ۔

ترقیق کے معنی ھیں حرف کو ھلکا بنا کر ادا کرنا ۔

ایسا صرف دو حرف میں ھوتا ھے ۔ل۔ ر

" ر"  میں تفخیم کی چند صورتیں

ر۔ پر زبر ھو جیسے " رحمن "

ر۔ پر پیش ھو جیسے"  نصر اللہ "

ر ۔ ساکن ھو لیکن اس کے ماقبل حرف پر زبر ھو جیسے"  وانحر "

ر ۔ ساکن ھو لیکن اس کے ماقبل حرف پر پیش ھو جیسے " کُرھا "

ر ۔ ساکن اور اس کے ماقبل زیر ھو لیکن اس کے بعد حروف استعلاء (ص۔ض۔ ط۔ ظ۔ غ۔ ق۔ خ) میں سے کوئی ایک حرف ھو جیسے " مرصادا "

ر۔ ساکن ھو اور اس کے پھلے کسرہٴ عارض ھو جیسے"  ارجعی "

" ر " میں ترقیق کی چند صورتیں

ر۔ ساکن ھو اور اس کے ماقبل پر زیر ھو جیسے"  اصبر "

ر۔ ساکن ھو اور اس سے پھلے کوئی حرف لین ھو جیسے خیر ۔"  طور"

" ل" ۔ میں تفخیم کی چند صورتیں

ل۔ سے پھلے حرف استعلاء میں سے کوئی حرف واقع ھو جیسے " مطلع الفجر "

ل۔ لفظ "  اللہ "  میں ھو اور اس سے پھلے زبر ھو جیسے"  قالَ اللّہ "

ل۔ لفظ "  اللہ " میں ھو اور اس سے پھلے پیش ھو جسیے " عبدُ اللّہ "

" ل" ۔ میں ترقیق کی صورتیں

ل۔ سے پھلے حروف استعلاء میں سے کوئی حرف نہ ھو جیسے " کلم "

ل۔ سے پھلے زیر ھو جیسے"  بسمِ اللہ "


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 16 تا 20)
قرآن میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا واقعہ(دوم)
قرآن کریم میں ائمہ (ع) کے نام
اسلامی اتحاد قرآن و سنت کی روشنی میں
قرآن مجید میں خداوند عالم کے "حیله "سے کیا مراد ...
حرکات
اھل بيت کے فضائل اور قرآن
سورہ آل عمران کی آیت نمبر۱۴ کے پیش نظر کیا عورت ...
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 56 تا 60)
قرآن مجید میں "بروج" سے کیا مراد ہے؟

 
user comment