اردو
Tuesday 5th of November 2024
0
نفر 0

تفخیم و ترقیق

تفخیم کے معنی ھیں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا ۔ ترقیق کے معنی ھیں حرف کو ھلکا بنا کر ادا کرنا ۔ ایسا صرف دو حرف میں ھوتا ھے ۔ل۔ ر " ر" میں تفخیم کی چند صورتیں ر۔ پر زبر ھو جیسے " رحمن " ر۔ پر پیش ھو جیسے" نصر اللہ " ر ۔ ساکن
تفخیم و ترقیق

تفخیم کے معنی ھیں حرف کو موٹا بنا کر ادا کرنا ۔

ترقیق کے معنی ھیں حرف کو ھلکا بنا کر ادا کرنا ۔

ایسا صرف دو حرف میں ھوتا ھے ۔ل۔ ر

" ر"  میں تفخیم کی چند صورتیں

ر۔ پر زبر ھو جیسے " رحمن "

ر۔ پر پیش ھو جیسے"  نصر اللہ "

ر ۔ ساکن ھو لیکن اس کے ماقبل حرف پر زبر ھو جیسے"  وانحر "

ر ۔ ساکن ھو لیکن اس کے ماقبل حرف پر پیش ھو جیسے " کُرھا "

ر ۔ ساکن اور اس کے ماقبل زیر ھو لیکن اس کے بعد حروف استعلاء (ص۔ض۔ ط۔ ظ۔ غ۔ ق۔ خ) میں سے کوئی ایک حرف ھو جیسے " مرصادا "

ر۔ ساکن ھو اور اس کے پھلے کسرہٴ عارض ھو جیسے"  ارجعی "

" ر " میں ترقیق کی چند صورتیں

ر۔ ساکن ھو اور اس کے ماقبل پر زیر ھو جیسے"  اصبر "

ر۔ ساکن ھو اور اس سے پھلے کوئی حرف لین ھو جیسے خیر ۔"  طور"

" ل" ۔ میں تفخیم کی چند صورتیں

ل۔ سے پھلے حرف استعلاء میں سے کوئی حرف واقع ھو جیسے " مطلع الفجر "

ل۔ لفظ "  اللہ "  میں ھو اور اس سے پھلے زبر ھو جیسے"  قالَ اللّہ "

ل۔ لفظ "  اللہ " میں ھو اور اس سے پھلے پیش ھو جسیے " عبدُ اللّہ "

" ل" ۔ میں ترقیق کی صورتیں

ل۔ سے پھلے حروف استعلاء میں سے کوئی حرف نہ ھو جیسے " کلم "

ل۔ سے پھلے زیر ھو جیسے"  بسمِ اللہ "


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

تفسیر "فصل الخطاب" سے اقتباسات (حصہ سوم)
امامت قرآن اورسنت کی رو سے
قرآن کے اسماء کیا کیا هیں؟
تفسیر و تاویل
دینی معاشرہ قرآن و سنت کی نظر میں
تفخیم و ترقیق
قرآن مجید ذریعہ نجات
قرآنی معلومات
قرآن مجيد ذريعہ نجات
قرآن مجيد کي جمع آوري

 
user comment