اردو
Sunday 22nd of December 2024
0
نفر 0

علم تجوید اور اس کی اھمیت و ضرورت

تجوید کے معنی : بھتر اور خوبصورت بنانا۔ تجوید کی تعریف: تجوید اس علم کا نام ھے جس سے قرآن کے الفاظ اور حروف کی بھتر سے بھتر ادائیگی اور آیات و کلمات پر وقف کے حالات معلوم ھوتے ھیں ۔ اس علم کی سب سے زیادہ اھمیت یہ ھے کہ دنیا کی ھر زبان اپنی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ بھی رکھتی ھے کہ اس کا طرز و لھجہ دوسری زبانوں سے مختلف ھوتا ھے اور یھی لھجہ اس زبان کی شیرینی ،چاشنی اور اس کی لطافت کا پتا دیتا ھے
علم تجوید اور اس کی اھمیت و ضرورت

تجوید کے معنی : بھتر اور خوبصورت بنانا۔

تجوید کی تعریف:

 تجوید اس علم کا نام ھے جس سے قرآن کے الفاظ اور حروف کی بھتر سے بھتر ادائیگی اور آیات و کلمات پر وقف کے حالات معلوم ھوتے ھیں ۔

اس علم کی سب سے زیادہ اھمیت یہ ھے کہ دنیا کی ھر زبان اپنی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت یہ بھی رکھتی ھے کہ اس کا طرز و لھجہ دوسری زبانوں سے مختلف ھوتا ھے اور یھی لھجہ اس زبان کی شیرینی ،چاشنی اور اس کی لطافت کا پتا دیتا ھے ۔

جب تک لھجہ و انداز باقی رھتا ھے زبان دلچسپ اور شیریں معلوم ھوتی ھے اور جب لھجہ بدل جاتا ھے تو زبان کا خاصہ ختم ھو جاتا ھے ۔ ضرورت ھے کہ کسی زبان کو سیکھتے وقت اور اس میں تکلم کرتے وقت اس با ت لحاظ رکھا جائے کہ اس کے الفاظ اس انداز سے ادا ھوںکہ جس انداز سے اھل زبان ادا کرتے ھیں اور اس میں حتی الامکان وہ لھجہ باقی رکھا جائے جو اھل زبان کا لھجہ ھے اس لئے بغیر تجوید، زبان تو وھی رھے گی لیکن اھل زبان اسے زبان کی بر بادی ھی کھیں گے ۔

اردو زبان میں بے شمار الفاظ ھیں جن میں ت اور د کا لفظ آتا ھے اور انگریزی زبان میں ایسا کوئی لفظ نھیں ھے ۔ انگیریزی بولنے والا جب اردو کے ایسے لفظ کو استعمال کرتا ھے تو تم  کے بجائے ٹم اور دین  کے بجائے ڈین کھتا ھے جو کسی طرح بھی اردو کھے جانے کے لائق نھیں ھے ۔

یھی حال عربی زبان کا بھی ھے کہ اس میں بھی الفاظ و حروف کے علاوہ تلفظ و ادا ئیگی کو بھی بے حد دخل ھے اور زبان کی لطافت کا زیادہ حصہ اسی ایک بات سے وابستہ ھے۔ اس کے سیکھنے والے کا فرض ھے کہ ان تمام آداب پر نظر رکھے جو اھل زبان نے اپنی زبان کے لئے مقرر کئے ھیں اور ان کے بغیر تکلم کر کے وہ دوسرے کی زبان کو برباد نہ کرے


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ایسا قرآن کس طرح همیشه کے لئے رهنما هوسکتا هے جس ...
اولو العزم انبیاء اور ان کی کتابیں کون کونسی هیں؟ ...
سورۂ رعد کي آيت نمبر 24-28 کي تفسير
کیفیات ادائیگی حروف
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 11 تا 15)
سورۂ فرقان؛ آيات 60۔ 63 پروگرام نمبر 676
قرآنی معلومات
اسباب نزول
تفسیر "سورہ البقرة " (آیات 61 تا 65)
قرآن کي سمجھ

 
user comment