اردو
Friday 19th of July 2024
0
نفر 0

کربلا ميں خانداني تعلقات کا خوبصورت ترين نمونہ کيا ہے؟

ــ جناب آقائے مہدوي! کربلا ميں خانداني تعلقات کا خوبصورت ترين نمونہ کيا ہے؟ ــ اصحاب و خاندان کے ہر فرد سے امام حسين عليہ السلام کا تعلق نہايت خوبصورت اور قابل تقليد ہے؛ اور ميرے خيال حضرت قاسم بن الحسن (ع) سے آپ کا تعلق، خوبصورت ترين نمونوں ميں سے ايک ہے؛ کيونکہ حضرت قاسم (ع) کے والد کربلا ميں موجود نہ تھے اور امام حسين (ع) ان کے لئ
کربلا ميں خانداني تعلقات کا خوبصورت ترين نمونہ کيا ہے؟

ــ جناب آقائے مہدوي! کربلا ميں خانداني تعلقات کا خوبصورت ترين نمونہ کيا ہے؟ ــ اصحاب و خاندان کے ہر فرد سے امام حسين عليہ السلام کا تعلق نہايت خوبصورت اور قابل تقليد ہے؛ اور ميرے خيال حضرت قاسم بن الحسن (ع) سے آپ کا تعلق، خوبصورت ترين نمونوں ميں سے ايک ہے؛ کيونکہ حضرت قاسم (ع) کے والد کربلا ميں موجود نہ تھے اور امام حسين (ع) ان کے لئے والد کي مانند بھي تھے اور ان کے امير اور سپہ سالار بھي تھے- روايات کے مطابق جب قاسم (ع) جنگ کے لئے اذن لينے کي غرض سے امام (ع) کي خدمت ميں حاضر ہوتے ہيں تو ابتداء ميں امام (ع) انہيں جنگ کي اجازت نہيں ديتے اور جب انہيں ميدان کارزار ميں اترنے کي اجازت ديتے ہيں تو چچا اور بھتيجا ايک دوسرے سے گلے ملتے ہيں اور شدت سے گريہ کرتے ہيں؛ اس حالت سے اعضائے خاندان کے ساتھ امام حسين (ع) کے جذباتي تعلق کا اظہار ہوتا ہے-

خاندان کے ہر فرد کے ساتھ امام (ع) کا رويہ اس فرد کے ساتھ اپنے تعلق کي کيفيت کے مطابق ہوتا تھا- مثلاً تين سالہ بچي کے ساتھ آپ کے تعلق کي نوعيت و کيفيت کچھ تھي اور اپنے جوان بيٹے سے آپ کے تعلق کي کيفيت کچھ جبکہ بہن کے ساتھ آپ کے تعلق کي کيفيت مختلف تھي- يہ سب دروس اور اسباق ہيں جن سے ہم اپني زندگي ميں استفادہ کرسکتے ہيں-

ہميں بچوں کو يہ بھي سکھانا چاہئے کہ عاشورا کے حوالے سے کون اہليان عاشورا کي طرف آيا اور کون اس درس عظيم سے محروم ہوا- ان سے کہہ ديں کہ حر کي طرح کے افراد بھي تھے جو اہل دوزخ تھے ليکن امام حسين (ع) کي سپاہ ميں آئے اور مقام شہادت پر فائز ہوئے اور جنتي ہوگئے؛ اور دوسري طرف سے [بعض روايات کے مطابق] امام (ع) کي سپاہ ميں بھي بعض افراد تھے جو چلے گئے اور محروم ہوگئے- [گو کہ امام (ع) کي سپاہ کا کوئي فرد بھي لشکر اشقياء کي طرف نہيں گيا-

يہ ايک تربيتي شاہ نکتہ [يا شاہ بيت] ہے جو ہميں بچوں کي طرف منتقل کرنا پڑے گا کہ "جس طرح کہ ہم خدا کے دوستوں اور اوليائے الہي سے مل کر جنتي بنتے ہيں اگر ان سے الگ ہوجائيں تو ہمارے سقوط و نابودي اور گمراہي کے اسباب فراہم ہوجاتے ہيں اور ہم اس طرح اپنے آپ کو نيست و نابود کرديتے ہيں-

---------

تبيان کے دو عہديداروں جناب آقاميري اور جناب مہدوي کے ساتھ مکالمہ


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حیات طیبہ یا پاکیزہ زندگی (۱) / امام سجاد علیہ ...
حضرت امام علی علیہ السلام
ادب و سنت
عزاداری کیوں؟
حضرت علی (ع) کی وصیت دوست کے انتخاب کے بارے میں
حضرت امام رضا علیہ السلام کی زندگی کے اہم واقعت
قتل امام حسین (ع) کا اصل ذمہ دار یزید
عصمت امام کا اثبات
حسین شناسی یعنی حق پرستی
عفو اہلبیت (ع(

 
user comment