اقراء ڈائجسٹ " شيعيت نمبر " کے نقش آغاز اور ماہ نامہ فرقان کي "نگاہ اولين "سے اقتباسات :-
"اسلام کے خلاف اٹھنے والي تحريکوں اور فتنوں سے بعض فتنے انتہائي شديد اور خطرناک تھے مگر ان ميں بھي روافض کا فتنہ سب سے زيادہ خطرناک ثابت ہوا -اس فتنہ کي جڑيں مضبوط گہري اور بہت لمبي ہيں - اس فتنہ کا باني ابن سبا تھا - جس نے اہل بيت کےفضائل بيان کرکے ان کا سہارا لينے کي کوشش کي -اسي نے صحابہ کرام اور اہلبيت اطہار کو الگ الگ طبقہ ثابت کرنے کي کوشش کي -
جس طرح دوسرے فتنوں کا مقابلہ علمائے ديوبند نے کيا اسي طرح اس فتنہ کي سرکوبي بھي اللہ تعالي نے اسي علماء حق کے قافلے کے نام لکھ دي ہے حضرت مولانا عبدالشکور لکھنوي فاروقي نے جس طرح اس فتنہ کے عقائد وعزائم کا اظہار کيا - ان کے کفريات کا ظاہر کيا -اس پر وہ امام اہلسنت اور قائد اہلسنت کہلائے جاتے ہيں - ان کو اللہ تعالي نے اس فتنہ کے مقابلے کا خاص ذوق اور ايک درد عطا کيا تھا -حضرت مولانا قدس سرہ نے ساٹھ سال پہلے ان کے کفر کا فتوي ديا تھا اور ديوبند کے بڑے بڑے علماء نے اس پر دستخط فرما کر اس کي تصديق کي -
آج کے اس دور ميں جب فتنہ روافض نے خميني کي شہ پر سر ابھارا تو اللہ تعالي نے ديوبند کے ايک فرزند کو اس کام کے لئے کھڑا کيا "
"ہم اپنے تمام قارئين اور سني علماء سے يہ گذارش کريں گے کہ وہ اس استفتا اور فتوي کا بغور مطالعہ فرمائيں اور روافض کے عقائد سے آگاہي حاصل کريں - يہ ايک بہت بڑا فتنہ ہے جس کي بنياد اسلام دشمني اور مکر وفريب پر رکھي گئي ہے -اس کي سازشوں سے خود بھي محفوظ رہيں اور دوسروں کو بھي اس کا شکار نہ ہونے ديں -
اس موقع پر ہم ارباب اقتدار سے يہ بھي گزارش کريں گے کہ اس نے مسلسل شيعہ نوازي کاجو رويہ اختيار کا ہوا ہے اسے چھوڑ دے اور سني مسلمانوں کي دل آزاري کا سبب نہ بنے اور شيعوں کے ساتھ وہ معاملہ کرے جو کسي اقليت کےساتھ کيا جاتا ہے -ان شيعوں کو نوازنے کي پاليسي چھوڑ کر ان کو لگام دے "(نقش آغاز ،-اقراء کا خصوصي شيعيت نمبر ) ( جاري ہے)
source : tebyan