ہم ہر روز اسرائيلي فوج کي طرف سے فلسطينيوں کے خلاف وحشيانہ جارحيت کے بارے ميں سنتے ہيں - اس جارحيت اور ظلم و ستم نے فلسطين کے رہنے والوں کي زندگياں تباہ کرکے رکھ دي ہيں اور انہيں ان علاقوں ميں ذرا بھي تحفظ کا احساس نہيں ہے - بدقسمتي سے اسرائيل ميں ايک ايسي رژيم قابض ہے جو صرف اور صرف قتل و غارت ، دہشت گردي، ظلم ، طاقت اور خون خرابے کا سہارا لے کر علاقے پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا جانتي ہے - اسرائيل کي طرف سے اکثر اوقات وحشيانہ حملے کيۓ جاتے ہيں جن ميں لاتعداد بچے ان حملوں کا شکار ہوتے ہيں - ہم اپني اس تحرير ميں صھيونستي رژيم کي وحشيانہ کاروائيوں پر روشني ڈاليں گے جن ميں بےشمار بچے ہلاک ، زخمي اور زہني اذيت کا شکار ہوتے ہيں - اسرائيلي حکومت کوئي بھي ايسا موقع ہاتھ سے نہيں جانے ديتي جس ميں ان فلسطيني بچوں کو زندگي کي بنيادي ضروريات مثلا غذا ، صحت اور تعليم سے محروم کيا جا سکے -
اسرائيلي حکومت کا فلسطيني بچوں کے ساتھ رويہ اور سلوک نہايت ہي وحشيانہ اور غير انساني ہے - اسرائيلي فوج نے ان بچوں کے خلاف ايٹمي اور ممنوعہ ہتھياروں کا بھي استعمال کيا ہے کہ جن کے نشانات ان بچوں کے جسموں پر موجود ہيں -
روزنامہ اماراتي البيان کي ايک رپورٹ کے مطابق انتقاضہ کے سالوں ميں اسرائيلي فوج نے 350 سے زائد فلسطيني بچوں کو گرفتار کيا کہ جن کي عمريں 13 سے 18 سال کے درميان تھيں - ان بچوں کے ساتھ جيل ميں ہر طرح کا غيرانساني سلوک کيا گيا -
"مروان محمود حمد" و "اسلام سمور" ان سينکڑوں فلسطيني بچوں ميں سے ہيں جو بچپن ميں ہي اسرائيلي فوج کے شکنجے ميں رہے اور ايسے بچے بدقسمتي سے آزادي اور ماں باپ کي شفقت و محبت سے محروم رہتے ہيں - بچوں پر ہونے والا اسرائيلي فوج کا ظلم اس بات کي نشاندھي کرتا ہے کہ اسرائيلي فوج کو بين الاقوامي قوانين کا ذرا بھي احساس نہيں ہے اور ہر طرح کا ظلم کرکے وہ بين الاقوامي برادري کے منہ پر طمانچہ مارتے ہيں -
source : tebyan