ڈزنی لینڈ نے کھلونوں کی نئی سیریز متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے بچے خود کو ایکشن ہیروز بنا سکیں گے اور والدین بھی ان سے خوش رہیں گے کیونکہ جدید ٹیکنالوجی سے جڑے ہونے کے باوجود بھی یہ بچوں کی صحت کیلئے ضروری بھاگ دوڑ پر مبنی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکیں گے۔ والٹ ڈزنی اس سلسلے میں گزشتہ دو برس سے تجربوں میں مصروف تھا۔ ان تجربوں کا مقصد سنسرز سے لیس ایسے وائر لیس کھلونے متعارف کروانا تھا جن کے ذریعے بچے جسمانی طور پر حرکت میں بھی رہیں اور یہ انہیں بالکل وہی مزہ بھی دے جو کہ ٹیب یا پھر کمپیوٹر سکرین پر انہیں آئرن مین کے گیمز کھیل کے آتا ہے۔ اس سلسلے میں ابتدا میں جو سیریز متعارف کروائی گئی ہے وہ سرخ رنگ کا آئرن مین کا ریپلسر گلو ہے۔ اس کے ساتھ دو ایکشن فیگرز سمیت سمارٹ ٹیکنالوجی سے لیس کل چار کھلونے بھی ہیں۔ یہ گلو پہننے پر ہاتھ کے ساتھ ساتھ بازو کو بھی ڈھانپ لیتا ہے۔ 120ڈالرز میں دستیاب یہ ایوینجر کی تھیم والا سیٹ بچے کو موقع دیتا ہے کہ وہ دشمن کیخلاف مشن مکمل کر سکے۔ اس دوران چھپنا، رینگنا، دھوکہ دینا، چھلانگیں لگانا جیسے کام انہیں جسمانی طور پر بھی مصروف رکھیں گے۔ اس کے ساتھ منسلک ایپ کے ذریعے بچوں کو مشنز سونپے جائیں گے۔ ڈزنی کے سی ای او تھامس سٹیگ اس کھلونے کو ڈیجیٹل دنیا کے بچوں کیلئے جسمانی کھیل کا ذریعہ قرار دیتے ہیں۔ اس کھلونے کی ایجاد نے بچوں کیلئے طبعی وجود رکھنے والے کھلونوں میں دلچسپی پیدا کرنے کیلئے ایک نئی راہ دکھائی ہے کیونکہ اب تک بے جان کھلونوں سے کھیلنے پر مجبور بچوں کیلئے جدید کمپیوٹرائزڈ کھیلوں میں دلچسپی کی واحد وجہ یہی تھی کہ اس میں کھیل یکطرف نہیں بلکہ دو طرفہ ہوتا تھا۔ امید ہے کہ اس کھلونے کو گزشتہ برس متعارف کروائی گئی ہیلو باربی جیسی تنقید کا سامنا نہیں ہو گا کیونکہ ہیلو باربی کے سبب بچوں کی نجی زندگی میں مداخلت کا اندیشہ تھا تاہم ڈزنی لینڈ کا کہنا ہے کہ اس کھیل میں بچوں کی نجی زندگی میں مداخلت کا کوئی امکان نہیں ہے۔ یہ کھلونا رواں برس اکتوبر تک مارکیٹ میں دستیاب ہو گا جب کہ آئندہ برس سٹار وار سیریز کے سیٹس بھی متعارف کروائے جائیں گے۔ 2017ء لڑکیوں کیلئے دلچسپی کا سبب ہو گا کیونکہ اس برس کمپنی فروزن تھیم کا سیٹ متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بیٹمین کے مداحوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ کمپنی حریف اداروں کے متعارف کردہ کیریکٹرز پر مشتمل سیٹس بنانے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ اس کھلونے میں واحد نقصان یہ ہے کہ ایک سیٹ سے ایک وقت میں صرف دو ہی بچے کھیل سکتے ہیں جبکہ ایک سیٹ کی مدد سے کل پچیس مشنز مکمل کئے جا سکیں گے۔ اس سیٹ کے علاوہ کچھ دیگر کھلونے بھی اضافی متعارف کروائے جائیں گے جیسا کہ ہلک کے ہاتھ صرف پندرہ ۔
source : tebyan