عقلی اور قرآنی دلائل كے پیش نظر انسان اپنے فعل میں صاحب اختیار ھے اور اپنے تصرفات میں مكمل آزاد ھے اور كوئی جبر اكراہ نھیں ھے، اور جو باتیں جبر كو ثابت كرنے كے لئے لوگوں نے بیان كی ھیں وہ ھماری بیان كردہ محكم نصوص و دلائل كے سامنے بے كار ھیں۔(لہٰذا نظریہ جبر باطل وبے بنیاد ھے) خداوند عالم كا فرمان صادق اور سچا ھے: ارشاد هوتا ھے:
عقلی اور قرآنی دلائل كے پیش نظر انسان اپنے فعل میں صاحب اختیار ھے اور اپنے تصرفات میں مكمل آزاد ھے اور كوئی جبر اكراہ نھیں ھے، اور جو باتیں جبر كو ثابت كرنے كے لئے لوگوں نے بیان كی ھیں وہ ھماری بیان كردہ محكم نصوص و دلائل كے سامنے بے كار ھیں۔(لہٰذا نظریہ جبر باطل وبے بنیاد ھے)
خداوند عالم كا فرمان صادق اور سچا ھے:
ارشاد هوتا ھے:
<وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاہٰا فَاٴَلْہَمَہَا فُجُوْرَہَا وَتَقْوَاہَا قَدْ اٴَفْلَحَ مَنْ زَكَّاہَا وَقَدْ خَاْبَ مَنْ دَسَّا ہَا>
”(اور قسم ھے) جان كی جس نے اسے درست كیا پھر اس كی بدكاری اور پرھیزگاری كو اسے سمجھادیا، (قسم ھے) جس نے اس جان كو(گناہ سے) پاك ركھا وہ تو كامیاب هوا، اور جس نے گناہ كركے اسے دبادیا، وہ نامراد رھا“
source : tebyan