اردو
Friday 19th of July 2024
0
نفر 0

امام محمد باقر عليہ السلام فقيروں پر مہرباني اور عبادت

فقيروں پر مہرباني کر نا امام کے بلند اخلاق ميں سے تھا ، آپ ان کا بڑي فراخدلي اور اکرام و تکريم کے ساتھ استقبال کر تے ، آپ نے اپنے اہل و عيال سے يہ عہد ليا تھا کہ اگر کو ئي سائل سوال کرے تو اس کو يہ نہ کہنا : اے فقير يہ لے لو - بلکہ اس سے کہو : اے اللہ کے بندے خدا تم کو اس ميں برکت دے - جيسا کہ آپ نے اپنے اہل ک
امام محمد باقر عليہ السلام  فقيروں پر مہرباني اور عبادت

فقيروں پر مہرباني کر نا امام کے بلند اخلاق ميں سے تھا ، آپ ان کا بڑي فراخدلي اور اکرام و تکريم کے ساتھ استقبال کر تے ، آپ نے اپنے اہل و عيال سے يہ عہد ليا تھا کہ اگر کو ئي سائل سوال کرے تو اس کو يہ نہ کہنا : اے فقير يہ لے لو - بلکہ اس سے کہو : اے اللہ کے بندے خدا تم کو اس ميں برکت دے -

جيسا کہ آپ نے اپنے اہل کويہ حکم ديا تھاکہ فقراء کو اچھے القاب سے ياد کريں ،حقيقت ميں آپ نے يہ اخلاق اپنے جد رسول اسلام کے اخلاق سے منتخب فرمائے تھے وہ رسول جو اخلاق ميں تمام انبياء سے ممتاز تھے -

امام محمد باقر کے نزديک سب سے زيادہ پسنديدہ چيز يہ تھي کہ آپ اپنے برادران ،قاصد ، خبر نشر کرنے والے اور اميدوار سے محبت کر تے تھے ، امام کي پيدائش ہي نيکي سے محبت ، لوگوں کے ساتھ صلہء رحم اور ان کو خو ش کرنے کے لئے ہو ئي تھي -

ابن صباغ کا کہنا ہے : محمد بن علي بن الحسين کا علم و فضل ،رياست ،امامت ،شيعہ اور سني سب کے لئے تھي، آپ کرم ميں مشہور تھے ، کثرت عيال اور متوسط حال ہونے کے باوجود آپ لوگوں کے ساتھ فضل و احسان کرنے ميں مشہور تھے-

امام فرماتے تھے :''صلہء اخوان اور معارف کے علاوہ دنيا ميں کو ئي نيکي و اچھا ئي نہيں ہے ''-

امام محمد باقر عليہ السلام متقين کے امام اور عابدوں کے سردار تھے ، آپ اللہ کي اطاعت ميں عظيم اخلاص سے پيش آتے تھے ، جب آپ نماز کيلئے کھڑے ہوتے تو اللہ کے خوف و خشيت سے آپ کا رنگ متغير ہو جات ، آپ دن اور رات ميں ايک سو پچاس رکعت نماز پڑھتے اور کثرت نماز کي وجہ سے

امت کے علمي امور اور عام مراجعہ ميں کو ئي رکا وٹ نہيں ہو تي تھي ، آپ سجدوں ميں يہ دعا پڑھتے تھے : ''سبحانک اللھمّ انت ربّ حقّاحقا،سجدت لک يارب تعبدا ورقا، اللھم انَّ عمل ضعيف فضاعفہ اللّھمَّ قِنِيْ عذابک يوم تبعث عبادکَ، وتُبْ علَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرحيمُ ''-

''اے خدا تو پاک و منزہ ہے ، ميرے پروردگار تو برحق ہے ، اے ميرے پروردگار ميں بندگي اور غلامي کي وجہ سے تيرا سجدہ کرتا ہوں ، خدايا ميرا عمل ضعيف ہے ، تو اس کو ميرے لئے دُوگنا کردے ، مجھے اس دن کے عذاب سے محفوظ رکھ جس دن تيرے بندے اٹھا ئے جا ئيں گے ، ميري توبہ قبول کرلے ، تو ، توبہ قبول کرنے والا ہے ''-

آپ قنوت اور سجود ميں دو سري دعا ئيں بھي پڑھا کرتے تھے جن کو ہم نے اپني کتاب ''حياةالامام محمد باقر '' ميں ذکر کيا ہے -


source : tebyan
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

عصمت امام کا اثبات
حسین شناسی یعنی حق پرستی
عفو اہلبیت (ع(
فدک ، ذوالفقار فاطمہ (سلام اللہ علیہا)
ولایت علی ع قرآن کریم میں
قاتلان حسین(ع) کا مذہب
''عاشورا ''وجود میں آنے کے اسباب
فاطمہ علیھا السلام ،عالم ہستي کا درخشاں ستارہ
عزم راسخ اور سعی مستقل
نبی (ص) کی ذات محور اتحاد

 
user comment