قرآن پاک کي تلاوت سے بھٹکے ہوۓ لوگوں کو ہدايت اور بيماروں کو شفا ميسر آتي ہے- يہ ايسا ساتھي ہے جو کبھي بے وفائي نہيں کرتا- يہ ايسا ہم سفر ہے جو کبھي تنہا نہيں چھوڑتا- دنيا ، قبر اور ميدان محشر ميں ہر جگہ بھر پور ساتھ ديتا ہے- قرآن پاک ايسا دوست ہے جس کي دوستي روز قيامت بھي کام آئے گي - اس پر عمل پيرا ہونے سے پستي بلندي ميں، جہالت علم ميں، اندھيرا اجالے ميں اور زوال عروج ميں بدل جاتا ہے- يہ ايسا شفيع ہے جس کي شفاعت قبول کي جائے گي -
قرآن مجيد ايک جامع کتاب ہے جس ميں انسان کي رہنمائي کے ليۓ سب کچھ موجود ہے - يہ کتاب قيامت تک آنے والے احوال بھي منکشف کرتي ہے- يہ کتاب شفاء ہے جو دلوں کے روگ مٹا ديتي ہے اور اہل ايمان کے ليے مژدہ رحمت بھي ہے- اس کتاب نے انسان کو علم حاصل کرنے کي تلقين کي اور اسرار خداوندي کے بارے ميں جاننے کي دعوت دي ہے - علم و دانش کي پيدائش، انسان کي خلقت کے ساتھ ھوئي ھے اور انسان ھميشہ اس کوشش ميں رھا ھے کہ اسے سمجھے اور ادراک کرے، انسان کي زندگي ميں علم و دانش کا خاص مقام ھے- انسان کي زندگي ميں علم کا رول يہ ھے کہ وہ انسان کي سعادت، کمال اور تعمير و ترقي کي راہ کي راھنمائي کرتا ھے- علم، انسان کو توانائي بخشتا ھے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو اپني مرضي کے مطابق سنوارے- علم انسان کي چاھت کے اختيار ميں ايک وسيلہ کے مانند ھوتا ھے تاکہ وہ اپني قسمت کو اپني مرضي کے مطابق بنائے-
قرآن کي بہت ساري آيات ميں علم کے بارے تذکرہ ہوا ہے - مثلا
1- وہ آيات جو علم الھي کے بارے ميں ھيں-
2- وہ آيات جو پيغمبر اسلام {ص} اور دوسرے انبياء {ع} کے علم کے بارے ميں ھيں-
3- وہ آيات جو علم و دانش کي اھميت بيان کرتي ھيں-
4- وہ آيات جن ميں واضح طور پر لفظ "علم" استعمال نھيں ھوا ھے، ليکن ان کا مفھوم علم و دانش کے بارے ميں ھے اور اسي موضوع سے مطابقت رکھتا ھے
ہر مسلمان کے ليے ضروري ہے کہ اسے کم از کم قرآن مجيد کي تلاوت کرنا آتي ہو، يعني وہ ديکھ کر پڑھ سکے، اور اس کے علاوہ چند مختصر سورتيں بھي ياد کرني چاہيے تاکہ نماز ميں پڑھ سکے-