اردو
Sunday 24th of November 2024
0
نفر 0

طبیعا ت ( pHYSICS)

طبیعا ت ( pHYSICS)

پا نی

:وجعلنا من الما ء کل شیء حی افلا یو منو ن ( ابنیا ء ۳۰۹ )

(۱) ۔” اور ھم نے ھر جا ندار کو پا نی سے پیدا کیا تو وہ ایما ن نھیں لا تے “

(۲) ۔” اور خدا ھی نے زمین پر چلنے والے تمام جا ندار و ں کو پا نی سے پیدا کیا ان میں بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ھیں اور بعض چا ر پا ؤ ں پر چلتے ھیں خدا جو چا ھتا ھے پیدا کر تا ھے ۔ یقیناً خدا ھر شئے پر قا در ھے “ ( نور۔۶۵)

ٌ” اور ھم نے آ سما ن سے ایک انداز ے کے ساتھ پا نی بر سا یا ۔ پھر اس کو زمین میں ٹھھرا ئے رکھا ۔اور ھم یقیناًاس کے غا ئب کر دینے پر قدرت رکھتے ھیں “ ( ۱۸المو منو ن )

وھو الذی مر ج البحرین ھذا عذب فر ات وھذا ملح اجا ج ۔۔الخ ( فر قان۔۵۳ )

” اور وھی وہ (خد ا) ھے کہ جس نے دو در یا ؤ ں کو آ پس میں ملا دیا لیکن یہ خا لص لذیذ میٹھا ھے اور یہ با کل کھا را کڑوا ھے ۔“

افرا یتم الما ء الذین تشر بو ن اا نتم انزلتمو ہ من المزن ام نحن المنز لون (۶۹)

لو نشا ٓء جعلنا ہ اجا جاً فلو لا تشکرو ن (الو اقعھ۔۷۰)

” کیا تم نے پا نی کو بھی نگا ہ غور سے دیکھا ھے کہ جو تم پیتے ھو ۔ کیا تم نے اسے با دل سے بر سا یا ھے یا ھم بر سا تے ھیں ۔ اگر ھم چا ھیں تو اسے کھا را بنا دیں تو تم لو گ شکر کیو ں نھیں کر تے ۔“

ھوا

: ارض وفضا ئی کثا فتو ں کو صاف کرنے اور با رش کی خو شخبری سنا نے والے ھو ا کے لئے قرآن حکیم کا ارشاد ھے ۔

(۱) ۔ ومن آ یا تہ ان یر سل الر یا ح ۔۔الخ ۔

” اور اس کی قدرت کی نشا نیو ں میںسے ایک یہ بھی ھے کہ وہ ھوا ؤ ں کو ( با رش کی ) خوشخبری کے لئے ( پھلے ) بھیج دیا کر تا ھے اور( ۔۔؟۔۔۔) کہ تمھیں اپنی (۔۔؟۔۔۔) لذت چکھا ئے ۔ الخ( روم۔۴۶ )

(۲) ۔ وارسلنا الر یا ح لو اقع ۔۔الخ

” ھم نے با ر آ ور کرنے والی ھو ا ئیں چلا ئیں اور ھم نے آ سما ن سے پا نی بر سایا ۔(۱۲الحجر)

(۳) ۔ وفی عا د اذار سنا علیھم الر یح العقیم ۔۔الخ

” اور قوم عادمیں بھی نشا نی ھے جب ھم نے ان پر بے بر کت ، با نجہ کر دینے والی ھوا چلا ئی ۔ جس جس پر وہ چلتی اسے بو سیدہ ھڈی کی طرح ریزہ ریزہ کئے بغیر نھیں چھوڑ تی “ ۔۔ الخ ( زاریا ت ۔۴۲)

(۴) ۔ والمر سلا ت عر فا ً (۱) فا لعصفت عصفاً (۲) ۔۔ الخ ( الرمرسلا ت)

” ھو ا ؤ ں کی قسم جو دھیمی چلتی ھیں پھر ( ان کو ) پھا ڑ کر جدا کر دیتی ھیں “۔

آ گ

: افرایتم النا ر التی تو رون ( ۷۱ ) اایتم انشا تم ۔۔ الخ ( الر عد۷۲)

” تو کیا تم نے آگ کو بھی نگا ہ غور سے دیکھا کہ جسے تم لو گ لکڑ ی سے نکا لتے ھو ۔“

وفی الارض قطع متجا ورات و جنا ت من اعنا ب ۔۔۔ الخ ( رعد۱۴ )

ٌ(ٌاور دیکھو کہ ) خود زمین میں بھت سے حصے با ھم ملے ھو ئے ھیں اور انگور کے با غ اور کھیتی اور کھجور کے درخت بعض ایک جڑا ور شا خو ں کے اور بعض اکیلا ( ایک ھی شاخ کا ) کھیتی اور کھجو ر کے درخت حا لا نکہ سب کے سب ایک ھی پا نی سے سیراب ھو تے ھیں اور پھلو ں میں بعض کو بعض پر ھم تر جیح دیتے ھیں یقیناً عقل رکھنے والو ں کے لئے اس میں ( خدا کی قدرت کی ) بھت سی نشا نیاں ھیں ۔“

کا ئنا ت کی ھر شے ایک انداز ے سے خلق کی گئی ھے ۔

(۱) ۔ انا کل شیء خلقنا ہ نقدر وما امر نا الا وا حد ة کلمح البصر ۔۔الخ

” ھم نے ھر شے کو ایک انداز ے سے پیدا کیا ھے ۔ ھما را حکم ایک پلک جھپکتے ھو تا ھے ۔“ ( القمر:۴۹،۵۰ )

(۳) ۔ ا ن من شیء الا عند نا خذ ا ئنہ وما نزلہ الا بقدر معلوم

ھما رے پا س ھر شے کے خزا نے ھیں اور ھم انھیں ایک مقدار معلوم کے ساتھ نا زل کر تے ھیں ۔“ ( الحجر:۲۱)

(۳) ۔کل شیء عند ہ الا مقدار عالم الغیب والشھا دہ الکبیر المتعا ل (۹)

” ھر شے اس کے ھا ں ایک انداز ے سے ھے ۔ (وھ) عالم الغیب والشھا دت ھے اور بھت بلند و با لا ھے ۔

علم النبا تBotany

سبحان الذی خلق الا زواج کلھا مما تنبت الا رض ومن انفسھم ومما لا یعلمون ۔(یٰسین:۳۶)

” پا ک ھے وہ ذات کہ جس نے زمین سے تما م اگنے والی چیزو ں کو اورخود ان لو گو ں کو اور ان چیزوں کو جس کو یہ نھیں جا نتے سب کو جو ڑا پیدا کیا ھے ۔“

(۲) ۔ وھو الذی انشاً جنا ت معر و شات و غیر معرو شات ۔۔الخ

” اور وھی وہ ( خدا ) ھے کہ جس نے بھت سے با غ پیدا کئے ۔ جن میں مختلف اقسام کے درخت ھیں ۔ کچہ تو انگور کی طرح ( ٹٹیو ں پر چڑ ھا ئے ھو ئے اور کچہ بے چڑھا ئے ھو ئے ۔اورکھجور کے درخت اور کھیتی جس کے پھل ( مز ے میں ) مختلف قسم کے ھیں اور زیتون وانار ( بعض صورت ورنگ و مزے میں ) ملتے ھیں اور بعض بے میل ۔الخ

(۳) الم تر ان اللہ انزل من السماء ما ء فا خر جنا بیہ ثمر ات مختلفا الو انھا ومن الجبا ل جدذ بیض وحمرمختلف الو انھا و غر ابیب سود ( ۲۷ ) ومن الناس والدواب والا نعام مختلف الو انہ

” کیا تم نے بغور نھیںدیکھا کہ اللہ نے آ سمان سے پا نی نا زل کیا اور اس سے مختلف رنگ کے پھل پیدا کئے اور پھاڑ کا لے ، سرخ اور سفید رنگ کے ٹیلوں والے اور انسان و حیوان اورچوپائے مختلف رنگوں والے ۔ ھاں اس طرح اللہ سے صاحبان علم ڈرتے ھیں ۔ بے شک اللہ غالب اور بخشنے والا ھے “ ۔

حیات:وجعلنا من الماء کل شی ء حیی ۔ ( انبیاء:۳۰ )

” اور ھم نے ھر جان دار شے کو پانی سے پیداکیا تو اس پر بھی یہ لوگ ایمان نھیں لائیں گے “ ۔

تخلیق انسان(anthropology ) تخلیق انسانی کی وضاحت کرتے ھوئے قرآن حکیم کا ارشاد ھے :

۱۔ ولقد خلقنا الا نسان من سلالة من طین o ثم جعلناہ نطفة فی قرار مکین o ثم خلقنا النطفة علقة - - الخ (۱۲ - ۱۳ - ۱۴- المومنون)

”اور ھم نے انسان کو مٹی کے جوھر سے پیدا کیا پھر اسے ایک محفوظ جگہ ٹپکی ھوئی بوند میں تبدیل کیا ۔ پھر اس قطرے کو جمے ھوئے خون کو گوشت کا لو تھڑا بنایا ۔ پھر گوشت کی ھڈیاں بنائیں پھر ھڈیوں پر گوشت چڑھایا۔ پھر اسے ایک دوسری ھی مخلوق بنا کر کھڑا کیا بس بڑا ھی بر کت والا ھے اللہ کہ جو تما م کاریگروں سے بھترین کارگر ھے ۔ (۱۴ ۔ مومنوں )

اور سورہ آل عمران میں خلا ق عالم کا ارشاد ھے کہ :

ھو الذی یصور کم فی الار حا م کیف یشا ء

” وھی وہ ( خدا ) ھے کہ جو ار حا م میں تمھا ری صورت جیسی چا ھتا ھے بنا تا ھے “

اور سورہ زمرمیں ھے کہ :

خلقکم من نفس وا حد ة ثم جعل منھا ز وجھا ۔۔۔الخ

” اسی نے تم سب کو ایک ھی شخص سے پیدا کیا ۔ پھر اس ( کی با قی مٹی ) سے اس کی بیو ی ( حوا ) کو پیدا کیا ۔ اور اسی نے تمھا رے لئے آٹہ قسم کے چو پا ئے پیدا کئے ۔ وھی تم کو تمھا ری ما ؤ ں کے پیٹ میں ایک قسم کی پیدا ئش کے بعد دوسر ی قسم کی پیدا ئش سے تھری تھری تا ریکیو ں میں پیدا کر تا ھے ۔ “ ۔۔الخ

انسانی لغا ت

ومن آ یا تہ خلق السموات والا رض وا ختلا ف الستنکم وا لو نکم ۔۔الخ

” اور اس کی قدرت کی نشا نیو ں میں اے آ سما نو ں اور زمین کا پیدا کر نا “ ( ۲۲۔ الروم ) اور تمھا ری زبا نو ں اورر نگتو ں کا اختلا ف بھی ھے ۔ یقیناً اس میں صاحبا ن علم کے لئے بھت سی نشا نیا ں ھیں ۔“

علم الحیوان

واللہ خلق کل دابة من ما ٓء فمنھم من یمشی ۔۔الخ (۲۵۔نور )

” اور خدا ھی نے زمین پر چلنے والے تما م جا ندار وں کو پا نی سے پیدا کیا ۔ ان میں بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ھیں اور بعض چار پا ؤ ں پر چلتے ھیں ۔ خدا جو چا ھتا ھے پیدا کر تا رھتا ھے ۔۔الخ(۲۵ ۔ نور ٌ )

”اور خداھی نے زمین پر چلنے والے تمام جانداروں کو پانی سے پیدا کیا ۔ ان میں بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ھیں اور چار پاؤں پر چلتے ھیں ۔ خدا جو چاھے پیدا کرتا رھتا ھے ۔۔ الخ

وان لکم فی الا نعام لعبر ةً نسقیکم مما فی بطو نہ ۔۔۔ الخ (نخل:۶۶ ٌ )

” یقیناً چو پا ؤ ں میں بھی تمھا رے لئے عبرت ھے کہ ان کے پیٹ میں سے گو بر اور خون کے در میا ن سے ھم تم کو خا لص دود ہ پلا تے ھیں جو پینے وا لو ں کے لئے خو شگوار ھے ۔

وا لانعا م خلقھا لکم فیھا دف ء ومنا فع ومنھا تا کلو ن ۔۔( نحل:۱۵ٌ )

” اور اسی نے چو پا ئے پیدا کئے کہ تمھا رے لئے ان (کی کھا ل وادن ) سے جا ڑو ں (کی ساما ن ) ھے اور بھی منا فع ھیں ۔ اور ان میں سے بعض کو تم کھا تے ھو ۔“

وما من دا بة فی الا رض ولا طا ئر یطیر بجنا حیہ الا امم امثا لم ۔الخ ، زمین پر چلنے پھر نے والے جو جا ندار ھیں یا جو اپنے دو نو ں پر وں سے اڑنے والا پر ندہ ھے ان کی بھی تمھا ری طرح جما عتیں ھیں ۔ ھم نے کتا ب میں کو ئی با ت فر د گزاشت نھیں کی ھے ۔۔“ الخ ( ۲۸۔انعام ٌ )

پر ندے

الم تر ان اللہ یسبح لہ من فی ۔۔الخ ( نو ر:۴۱ ٌ )

” کیا تم نے نھیں دیکھا کہ جتنی مخلو ق آ سما نو ں اور زمین میں ھے اور پر ندے پر وں کو پھیلا ئے اسی کی تسبیح کیا کر تے ھیں ۔سب کے سب اپنی نما ز اور تسبیح کا طریقہ خوب جا نتے ھیں ۔۔الخ ۔

پر ندے سے پیغا م رسانی

فقال احطت بما لم تحطہ ۔۔الخ (۲۲۔نمل ٌ )

” ھد ھد نے سلیما ن نبی سے کھا ) مجھے وہ با ت معلوم ھے کہ جو آپ کو بھی معلوم نھیں آپ کے پا س شھر سبا سے ایک تحقیقی خبر لے کر آ یا ھو ں میں نے ایک خاتون کو دیکھا ھے کہ جو وھا ں کے لو گو ں پر حکو مت کر تی ھے ۔“

چیو نٹی کی گفتگو

قالت نملة یا یھا النمل اد خلو امسا کنکم ۔۔الخ

” تو ایک چیو نٹی نے کھا اے چیو نٹی اپنے اپنے بلو ں میں داخل ھو جا ؤ ۔ ایسا نہ ھو کہ سلیما ن اور ان کالشکر تمھیں روند ڈالے اور ان کو اس کی خبر بھی نہ ھو ، تو سلیمان اس کی ااس بات پر ھنس پڑ ے “ ۔۔الخ

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

وجوب، امکان اور امتناع کی اصطلاحات کی ان کی اقسام ...
اللہ کو قرضِ حسنہ دیجے!
ہندہ کا عجیب خواب
شرک اور اس کی اقسام
خدا کی معرفت اور پہچان
علمائے مكہ اور علمائے نجد میں مناظرہ
ولایت؛ کیوں اور کیسے؟
ضرورت نبوت
اللّٰہ کی تعریف اور توصیف میں
عقيدہ توحيد و عدل کا انساني معاشرہ پر اثر

 
user comment