اردو
Friday 22nd of November 2024
0
نفر 0

روزہ کا ظاھر وباطن

روزہ کا ظاھر وباطن

 

انسان جسم اور روح سے مرکّب ھے،جسم روح کی فعّالیت کا وسیلہ اور روح جسم کی حیات ھے۔اگر جسم سے روح نکل جائے تو جسم مردہ اور بے حرکت ھو جاتا ھے ، اور دوسری طرف روح کی فعّالیت کا سلسلہ متوقّف ھو جاتا ھے ۔انسان کے اعمال وعبادات بھی بالکل انسان کے مانند ھیں ،ان میں  بھی ایک جنبہٴ ظاھری وجسمانی ھے یعنی پیکر عمل، اور ایک جنبہٴ باطنی و روحانی ھے یعنی فلسفہ واسرار عمل۔جسطرح انسان کی زندگی اسکی روح میں  ھے اسی طرح عمل کی حیات بھی اسکے اسرار اور فلسفہ میں  ھے اور جس طرح روح کے بغیر انسان مردہ ھے اسی طرح اسرار و فلسفہ کے بغیر اعمال مردہ ھیں ،لیکن اکثر انسانوں  کی مشکل یہ ھے کہ وہ جسم پرست اور ظاھر بین ھیں ،وہ جسم کی زینت اور خدمت میں  خود کو اتنا مشغول کر لیتے ھیں  کہ انھیں  روح کی طرف توجہ دینے کی فرصت ھی نھیں ملتی ۔ یہ پوری انسانیت کی مشکل ھے ،آج کا انسان روح اور روح کے تقاضوں  سے بے خبر صرف جسم کی خدمت میں  لگا ھوا ھے اور بغیر روح کے جسم کتنا ھی قوی کیوں  نہ ھو جائے مردہ ھے۔ آج کے انسانی معاشروں  نے بڑی مضحکہ خیز بلکہ بھیانک شکل اختیار کر لی ھے ۔شھر،سڑکیں ،گلیاں ،مکان سب سجے ھوئے ھیں  لیکن ان میں  حرکت کرنے والے انسان مردہ ھیں ۔جنکی حرکت ایک انسانی حرکت نھیں بلکہ ایک مشین یا روبوٹ کی حرکت کے مانند ھے ،جن کی ساری بھاگ دوڑاس لیے ھے کہ ان کے جسم کی تمام ضرورتیں  اور خواھشیں  پوری ھو جائیں  لیکن اسکی کوئی فکر نھیں  کہ روح کا کوئی تقاضا پورا ھویانہ ھو۔تعجب اس بات پر ھے کہ پھر یھی انسان شکایت کرتا ھے کہ معاشرے میں  فساد اور جرائم بڑھتے جا رھے ھیں  جبکہ اسے معلوم ھے کہ مردہ جسم کو اگر دفن نہ کر دیا جائے تو اس میں  تعفّن اور فساد کا پیدا ھونا لازمی ھے۔

 

 

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

نیک اخلاق کا صحیح مفہوم
حقيقي اور خيالي حق
لڑکیوں کی تربیت
احتضار
نماز میت
عیب تلاش کرنے والا گروہ
اسلامی تربیت ایک تحقیقی مقالہ
حدیث ثقلین کی سند
رمضان المبارک کے سترہویں دن کی دعا
۔خود شناسی

 
user comment