اسلامی جمہوریۂ ایران کے وزیر ثقافت صفار ھرندی نے اسلامی کانفرنس تنظیم او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے اطلاعات کے آٹھویں اجلاس میں ایک ایسی مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے جو غاصب صہیونی ریاست کے غزہ میں انجام دیئے جانے والے جرائم اور مظالم کے دستاویزی ثبوت اکھٹا کر کے ایک ایسی مستند رپورٹ مرتب کرے جسے غاصب صہیونی ریاست کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لئے استعمال کیا جا سکے ۔اس میں کوئی شک و شبہہ نہیں کہ موجودہ دور میں میڈیا اور ذرائع ابلاغ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور رائے عامہ کو حقائق سے آگاہ کرنے اور عوام کی رائے بنانے میں ذرائع ابلاغ ایک بنیادی حیثیت اختیار کرچکے ہیں میڈیا اور ذرائع ابلاغ کاکام صرف یہی نہیں ہے کہ وہ لوگوں کو صرف خبریں اور اطلاعات پہنچائیں بلکہ ذرائع ابلاغ موجودہ دور کو در پیش عالمی مسائل کے حل کے لئے ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کرنے میں بھی ممد و معاون ثابت ہوسکتے ہیں عالمی ذرائع ابلاغ نے غاصب صہیونی ریاست کی طرف سے غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے جو کردار ادا کیا ہے اسے بآسانی مثال بناکر پیش کیا جا سکتا ہے موجودہ دور میں غزہ کے جرائم کے حوالے سے عالم اسلام کی دو بڑی ذمہ داریاں بنتی ہیں پہلی یہ کہ غزہ کے جنگ زدہ عوام تک ضروری اشیاء پہنچانے کے لئے اپنی تمام توانائیوں کو بروئے کار لائے اور عالم اسلام کی دوسری اہم ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ وہ غزہ پر ظلم و ستم ڈھانے والی غاصب صہیونی ریاست کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانے اور اسے قرار واقعی سزا دینے کے لئے اپنی تمام کوششوں کو عملی جامہ پہنائیں ۔ اسلامی جمہوریۂ ایران کی مرکزي کابینہ نے گزشتہ ہفتہ جنگي جرائم کی سماعت اور غاصب صہیونی ریاست کے خلاف قانونی چارہ جوئی کےلئے ایک قانونی مسودے کو آخری شکل دی ہے جبکہ ایران کی عدلیہ اور اٹارنی جنرل نے غاصب صہیونی ریاست کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلانے کے لئے اہم قانونی مسائل کو اپنے آئندہ کے امور میں شامل کرلیا ہے ۔ اس صورتحال میں ایران کے وزير ثقافت کی طرف سے ذرائع ابلاغ سے استفادہ کی تجویز انتہائی مؤثر ثابت ہوسکتی ہے ۔ میڈیا سے استفادہ کی اس تجویز کے عملی ہونے کی صورت میں غاصب صہیونی ریاست کے جرائم اور مظالم کے ایسے بہت سے دستاویزی اور تصویری ثبوت اکٹھے کرنے اور انہیں متعلقہ اداروں تک پہنچانے میں آسانی ہوسکتی ہے ۔پریس ٹی وی اور العالم چینل نے جسطرح صہیونی مظالم کے حقائق کو لوگوں تک پہنچایا ہے اس سے یہ بات بھی واضح ہوگئی ہے کہ آزاد اور خود مختار ذرائع ابلاغ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے ادا کرکے رائے عامہ کی بیداری اور آگہی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں ۔غاصب صہیونی ریاست کے خلاف نفرت کی جس حالیہ عالمی لہر نے غاصب صہیونی ریاست کو غزہ پر یکطرفہ حملے بند کرنے پر مجبور کردیا اس میں سب سے نمایاں کردار ذرائع ابلاغ کا ہے اور اگر یہی ذرائع ابلاغ غاصب صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف مقدمہ چلانے اور اسے عالمی عدالت میں لاکھڑا کرنے کے مطالبے کو لے کر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کریں تو بعید نہیں کہ دنیا کے ہرکونے سے غاصب صہیونی ریاست کو کیفر کردار تک پہنچانے کی صدائیں بلند ہونے لگیں ۔
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=134028