جواب : کبھی کبھی ایسی مشہور حدیث سے تمسک کیاجاتا ہے جس میں کہا ہے : جب کوئی عزیز اپنے مُردہ پر گریہ کرتا ہے تو اس کے گریہ کی وجہ سے مُردہ پر عذاب ہوتا ہے اور اس طرح گریہ کرنے سے منع کیا جاتا ہے، لیکن انہوں نے حدیث کے مفہوم کو صحیح طرح سے اخذ نہیں کیا ہے لہذا اس کی تحقیق کرنا ضروری ہے :
صحیح مسلم میں بیان ہوا ہے : حضرت عایشہ سے ابن عمر کی بات نقل کی گئی کہ مُردہ پر اس کے عزیز و اقارب کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے، حضرت عایشہ نے کہا : خدا اس پر رحمت کرے ،اس نے ایک بات سنی لیکن اس کو صحیح طرح سے اخذ نہیں کیا ہے، ایک یہودی کا جنازہ ، پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کے پاس سے گذرا تو لوگ اس پر گریہ کررہے تھے ، پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس پر گریہ کررہے ہو جب کہ اس کے اوپر عذاب ہو رہا ہے ۔
سنن ابی داؤد میں عروہ نے عبداللہ بن عمر سے نقل کیا ہے : پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا :
مُردہ پر اس کے عزیز و اقارب کے رونے کی وجہ سے عذاب ہوتا ہے ، یہ بات عائشہ کے سامنے نقل کی گئی تو حضرت عائشہ نے ابن عمر کی بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) ایک یہودی کی قبر سے گذر تے ہوئے فرمایا : اس قبر کے مُردے پر عذاب ہو رہا ہے ، جب کہ اس کے عزیز و اقارب اس پر گریہ کررہے ہیں اس کے بعد آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی : ” اٴَلاَّ تَزِرُ وازِرَةٌ وِزْرَ اٴُخْری ، وَ اٴَنْ لَیْسَ لِلْإِنْسانِ إِلاَّ ما سَعی“.
source : http://www.taghrib.ir/