وضوء کے صحیح ہونے کی تیرہ /۱۳ شرطیں ہیں۔
١۔ وضوء کا پانی پاک ہو، ٢۔وضوء کا پانی مطلق ہو، ٣۔وضوء کا پانی اور وضوء کرنے کی جگہ مباح ہو، ٤۔وضوء کے پانی کا برتن مباح ہو، ٥۔وضوء کے پانی کا برتن سونے اور چاندی کا نہ ہو، ٦۔اعضاۓ وضوء دھونے اور مسح کے وقت پاک ہوں، ٧۔وضوء اور نماز کے لۓ وقت کافی ہو، ٨۔وضوء کو قصد قربت سے بجا لاۓ، ٩۔وضوء کو ترتیب کے مطابق بجا لاۓ،١٠۔وضوء کے افعال کو پے در پے بجالاۓ، ١١۔انسان اپنا وضوء خود بجا لاۓ، ١٢۔پانی کا استعمال اس کے لۓ مُضر نہ ہو، ١٣۔اعضاء وضوء تک پانی پہنچنے میں کوئ چیز مانع نہ ہو۔
وہ چیزیں جن کے لۓ وضوء کرنا ضروری ہے۔
چھ چیزوں کے لۓ وضوء کرنا ضروری ہے۔
١۔واجب نمازوں کے لۓ سواۓ نماز میّت کے، ٢۔بھولے ہوۓ سجدے اور تشہد کے لۓ اگر نماز اور انکے درمیان حدث صادر ہو ا ہو، ٣۔خانۂ کعبہ کے واجب طواف کے لۓ، ٤۔اگر نذر یا عہد کیا ہو یا قسم کھائ ہو کہ وضوء کرے گا، ٥۔اگر اپنے جسم کو خط قرآن سے مَس کرنے کی نذر کی ہو، ٦۔وہ قرآن جو کہ نجس ہو گیا ہو اسے پاک کرنے کے لۓ جبکہ ہاتھ یا بدن کا کوئ حصّہ خطِّ قرآن سے مَس کرنے پر مجبور ہو۔
وضوء کو باطل کرنے والی چیزیں
سات/٧ چیزیں وضوء کو باطل کرتی ہیں۔
١۔پیشاب، ٢۔پاخانہ، ٣۔وہ ریاح جو پاخانے کے مقام سے خارج ہو، ٤۔ایسی نیند جو سماعت و بصارت پر غالب آجاۓ، ٥۔وہ چیزیں جو عقل کو زائل کر دیتی ہیں، ٦۔استحاضہ، ٧۔ایسا کام جس کے بعد غسل واجب ہو جاۓ جیسے جنابت، حیض، نفاس۔
source : http://www.rizvia.net