مامون نے اپنے وزير فضل بن سہل سے کہا کہ وہ امام (ع) کو ايک خط تحرير کرے کہ ميں نے آپ (ع) کو اپنا وليعہد مقرر کرديا ہے - خط کا مضمون يہ تھا :
علي بن مو سيٰ الرضا عليہما السلام کے نام جو فرزند رسول خدا (ص) ہيں رسول (ص) کي ہدايت کے مطابق ہدايت کرتے ہيں ،رسول کے فعل کي اقتدا کرتے ہيں ،دين الٰہي کے محافظ ہيں ،وحي خدا کے ذمہ دار ہيں ، اُ ن کے دوست فضل بن سہل کي جانب سے جس نے اُن کے حق کو دلانے ميں اپنا خون پسينہ ايک کيا اور دن رات اس راہ ميں کوشش کي ، اے ہدايت کرنے والے امام (ع) آپ (ع) پر صلوات و سلام اور رحمت الٰہي ہو ، ميں آپ (ع) کي خدمت ميں اس خدا کي حمد بجا لاتا ہوں جس کے سوا کوئي معبود نہيں اور اس سے دعا کرتا ہوں کہ اپنے بندے محمد (ص) پر درود بھيجے -
اما بعد :
اميدوار ہوں کہ خدا نے آپ (ع) کو آپ (ع) کا حق پہنچا ديا اور اُس شخص سے اپنا حق لينے ميں مدد کي جس نے آپ (ع) کو حق سے محروم کر رکھا تھا، ميں اميدوار ہوں کہ خدا آپ (ع) پر مسلسل کرم فرمائي کرے ، آپ (ع) کو امام اور وارث قرار دے ، آپ (ع) کے دشمنوں اور آپ (ع) سے روگرداني کرنے والوں کو سختيوں ميں مبتلا کرے ، ميرا يہ خط امير المو منين بندہ ء خدا مامون کے حکم کي بنا پر پيش خدمت ہے ميں آپ (ع) کو يہ خط لکھ رہا ہوں تاکہ آپ کا حق واپس کر سکوں ، آپ کے حقوق آپ (ع) کي خدمت ميں پيش کر سکوں، ميں چاہتا ہوں کہ اس طرح آپ (ع) مجھ کو تمام عالمين ميں سعا دتمندترين قرار ديں اور ميں خدا کے نزديک کامياب ہو سکوں ، رسول خدا (ص) کے حق کو ادا کر سکوں ، آپ (ع) کا معاون قرار پائوں ، اور آپ کي حکومت ميں ہر طرح کي نيکي سے مستفيض ہو سکوں، ميري جان آپ پر فدا ہو ، جب ميرا خط آپ تک پہنچے اور آپ مکمل طور پر حکومت پر قابض ہو جائيں يہاں تک کہ اميرالمومنين مامون کي خدمت ميں جا سکيں جو کہ آپ (ع) کو اپني خلافت ميں شريک سمجھتا ہے ، اپنے نسب ميں شفيع سمجھتا ہے اور اس کو اپنے ماتحت پر مکمل اختيار حاصل ہے تو آپ (ع) ايسي روش اختيار کريں جس کي وجہ سے خيرالٰہي سب کے شامل حال ہو جائے اور ملائکہ ء الٰہي سب کي حفاظت کريں اور خدا اس بات کا ضامن ہے کہ آپ (ع) کے ذريعہ امت کي اصلاح کرے اور خدا ہمارے لئے کافي ہے اور وہ بہترين ذمہ دارہے اور آپ (ع) پر خدا کا سلام اور رحمت و برکتيں ہوں-
اس خط ميں آپ (ع) کے کريم و نجيب القاب اوربلند و بالا صفات تحرير کئے گئے ہيں جس طرح کہ امام (ع) کي جانب خلافت پلٹائے جانے کا ذکر کيا گيا ہے -
يہ سب مامون کي مہرباني اور اس کي مشقتوں سے بنے ، مامون يہ چاہتا تھا کہ امام (ع) بہت جلد خراسان آ کر اپني خلافت کي باگ ڈور سنبھال ليں ، امام (ع) نے اس خط کا کيا جواب ديا ہميں اس کي کوئي اطلاع نہيں ہے جو عباسي حکومت کے ايک بڑے عہدے دار کے نام لکھا گيا ہو اور اس سے بڑا گمان يہ کيا جا رہا ہے کہ امام (ع) نے اپنے علم و دانش کي بنا پر اس لاف و گزاف (بے تکے ) ادّعا اور عدم واقعيت کا جواب تحرير ہي نہ فرمايا ہو -
source : http://www.tebyan.net/