اے اللہ! محمد وآلِ محمد پر درود بھیج۔ اے خدا! مجھے اُن کے ساتھ ہدایت دے جن کو تو نے ہدایت عطا فرمائی ہے۔ اُن کے ساتھ عافیت عطافرما جن کو تو نے عافیت عطا فرمائی ہے۔ جن کی تونے سرپرستی کی ہے، اُن کے ہمراہ سرپرستی عطافرما۔ جو کچھ تو نے عطا کیا ہے، اُس میں برکت عطا فرما۔ اُس شر سے محفوظ فرما جس کو تو مقدر کرچکا ہے۔ بے شک تو حکم کرنے والا ہے اور تجھ پر حکم نہیں کیا جاسکتا۔ جس کی تو سرپرستی کرتا ہے، وہ ذلیل نہیں ہوتا۔ جس کا تو دشمن ہوجائے، وہ کبھی عزیز نہیں ہوسکتا۔ بابرکت ہے ہمارا پروردگار اور بلندوبرتر ہے۔(عیون الاخبار:ج۲، ص۱۸۰)۔
نمازِ وتر کی قنوت میں امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے خدا! تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تجھ سے ستر مرتبہ توبہ کا سوال کرتا ہوں۔
(عیون الاخبار: ج۲، ص۱۸۰)۔
اذانِ صبح و مغرب کے سننے کے وقت امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے خدا! تجھ سے دن کے آنے کے ذریعے اور رات کے پشت کرنے کے ذریعے اور تیری نمازوں کے وقت اور تجھے پکارنے والوں کی آواز دینے کے وقت، تیرے فرشتوں کی تسبیح کے وقت چاہتا ہوں کہ میری توبہ قبول فرما۔ بے شک تو توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے۔(عیون الاخبار: ج۱،ص۲۵۳، ثواب الاعمال:۱۳۸)۔
اقامت کے بعد اور تکبیرة الاحرام سے پہلے امام رضا علیہ السلام کی دعا
اے اللہ! اے اس دعائے کامل اور قائم ہونے والی نماز کے رب! محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو درجہ، وسیلہ، فضل اور فضیلت عطافرما۔ تیرے نام کے ساتھ آغاز اور تجھ سے مدد طلب کرتا ہوں۔ محمد اور آلِ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے تیری طرف متوجہ ہوں۔اے اللہ!محمد وآلِ محمد پر درود بھیج اور ان کے وسیلہ سے مجھے اپنے نزدیک دنیا اورآخرت میں صاحب ِعزت قرار دے۔ اپنے قریبیوں میں سے قرار دے۔ (فلاح السائل:۱۵۵)۔
قنوت میں امام رضا علیہ السلام کی دعا
پناہ صرف تیری ہی پناہ ہے۔ اے وہ جو تمام پر غالب ہے اور اُمید صرف تیری ہی اُمید ہے۔ اے وہ ذات کہ فخر اور شرف صرف تیرے لئے ہے۔
اے خدا! تو بغیر کسی رنج و سختی کے لوگوں کی باتوں سے آگاہ ہے۔ دلوں کی حرکت کی گھات میں ہے۔ اسرار اور چھپی ہوئی چیزوں کو جاننے والا ہے۔
اے پروردگار! تو دیکھتا ہے کچھ بھی تجھ سے مخفی نہیں ہے۔ لیکن تو نے اپنی بردباری اور حلم کی وجہ سے ظالموں کوجرأت دی ہے ،نافرمانی و سرکشی کے باوجود اور اپنے کاموں میں عناد و دشمنی کے باوجود امن و امان میں رکھا ہوا ہے۔تو دیکھتا ہے کہ تیرے دوست بندے حق کی علامات اور نشانیوں کے مٹ جانے کی وجہ سے کس قدر رنج و غم اٹھاتے ہیں۔ یہ بھی دیکھتا ہے کہ بُرے کاموں میں اضافہ اور ان کاموں پر لگاتار عمل، باطل کا غلبہ، ظلم و ستم کا پھیل جانا، روزمرہ کے معاملات اور کاموں میں ان کو پسند کرنا، اس طرح کہ ظلم و ستم عبادت کی طرح ہوگئے ہیں اور ان کے ساتھ واجبات اور مستحبات کی طرح عمل ہوتا ہے۔
اے خدا! نابود کر اُس کو اگر تو اُس کی مدد کرے تو وہ کامیاب ہوتا ہے۔ اگر اس کی تائید کرے تو وہ بُرا کہنے والوں کے بُرا کہنے سے خوف نہیں کھاتا۔ ظالم شخص کو بُری طرح ہلاک فرما اور اُس کے ساتھ مہربانی اور محبت سے پیش نہ آ۔
اے پروردگار، اے اللہ، اے پروردگار، ان کو نابود فرما۔ اے خدا!جلدی کر ، ان کو مہلت نہ دے۔
اے اللہ! ان کو صبح کے وقت، نصف دن میں، سحری کے وقت، رات کے وقت، حالت ِ نیند میں اور دن کے وقت جب کھیل کود میں لگے ہوئے ہوں، اپنے حیلہ کے ساتھ جبکہ یہ لوگ مکروفریب میں مشغول ہوں، اچانک اس حالت میں کہ اپنے آپ کو امن وامان میں محسوس کریں، ہلاک فرما۔
اے پروردگار! ان کو تتربتر کردے، ان کے دوستوں کو بھی تتر بتر کردے۔ ان کے ساتھیوں کو بھگا دے۔ ان کے لشکریوں کو ایک دوسرے سے جدا جدا کردے۔ ان کی تلوار کی تیزی کو ختم اور ان کے نیزے کی نوکوں کو توڑ دے۔ ان کے ارادوں کو کمزور فرما۔
اے خدا! ان کو ہمارا قیدی اور ان کی زمینوں کو ہمارے تصرف اور اختیار میں کردے۔ ان کی نعمتوں کو زحمتوں میں تبدیل فرما اور ہمیں ان کے ساتھ دشمنی کے بدلے میں ، ان کے ساتھ لڑنے کے بدلہ میں، صحت و سلامتی اور عافیت عطا فرما۔ ان کی بہترین نعمت کوہمارے لئے عام کردے۔
اے پروردگار!ایسا عذاب کہ اگر کسی قوم پر وارد ہو تو اُن کو نابود کردے گا، ان سے دور نہ فرما۔
(مہج الدعوات:۵۸)۔
source : http://www.tebyan.net