اردو
Saturday 28th of December 2024
0
نفر 0

رواں سال حج کا نعرہ"وحدت، بیداری اور مسئولیت اسلامی"ہے

ولی فقیہ کے نمایندے اور ایرانی حجاج کے سرپرست نے جمعرات کو سعودی عرب روانگی سے پہلے مہرآباد آیرپورٹ پر صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا : رواں سال حج کا نعرہ "وحدت، بیداری و مسئولیت اسلامی" ہے جس کا طریقہ کار امام خامنہ ای نے حج و زیارت کے زمہ داروں کے ملاقات میں اپنی فرمایشات میں واضح فرمایا ہے ۔

تقریب نیوز(تنا)کا تہران سے مراسلہ:

حجت الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے کہا کہ جس طرح کے مقدمات حج و زیارت ادارے اور بعثہ مقام معظم رہبری نے فراہم کئے ہیں،رواں سال حج میں گذشتہ سے زیادہ برکات حاصل ہونے کی توقع رکھتے ہیں ۔

انہوں نے رواں سال کے حج نعرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:رواں سال حج کا نعرہ "وحدت، بیداری و مسئولیت اسلامی" ہے جس کا طریقہ کار امام خامنہ ای نے حج و زیارت کے زمہ داروں کے ملاقات میں اپنی فرمایشات میں واضح فرمایا ہے ۔ قاضی عسکر نے مذید کہا کہ سب سے زیادہ توجہ حج کی معنویت پر رہے گا جوکہ حج کا روح ہے اور امام خامنہ ای کے فرمایشات میں اسکی خاص تاکید رہی اسطرح رواں سال میں ہماری خدمات کا محور ہوگا۔

امین الحاج حجاج ایرانی بیت اللہ الحرام نے رواں سال حج کی فضا اسلامی تحریکوں سے متاثر رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:رواں سال کا حج اسلامی بیداری تحریکوں کی لہر سے بہت زیادہ متاثر رہے گا۔ رواں سال میں حج کے دوران سب سے زیادہ توجہ کا مرکز حجاج کی سلامتی اور امن رہے گا امید ہے کہ سبھی اس بات کا خاص خیال رکھیں گے ۔

بعثہ مقام معظم رہبری کی ویب سائیٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین قاضی عسکر نے موجودہ حالات میں دشمنوں کی طرف سے نئے فتنوں کو ہوا دینے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:اسلامی تحریکوں کی محبوبیت بڑھنے کی وجہ سے اسلام دشمن طاقتوں نے انہیں کمزور کرنے کیلئے فتنوں کے نئے نئے رنگ اور شکلیں ایجاد کرنا شروع کیا ہے پچھلے دنوں امریکیوں نے ایک خبر شائع کرکے سازش رچی جس کا مقصد ملکوں کو تقسیم کرنا رہا ہے ۔

انہوں نے مذید کہا: امریکا نے دعوی کیا ہے کہ امریکا میں سعودی عرب سفیر کو ایک ایرانی نے قتل کیا ہے جو کہ کذب محض ہےاور اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن صرف کسی نہ کسی بہانے سے تفرقہ اندازی چاہتا ہے ۔ اسلامی جمہوری ایران کے زمہ داروں نے اس جھوٹے دعوے کو ٹھکراتے ہوئے ہر سطح پر ضروری حقائق کو اجاگر کیا ہے ۔ ہمیں چاہئے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سیاسی ٹکراو پیدا نہ ہونے پائے ۔ رواں سال حج میں دونوں ممالک کے تعاون کے ساتھ آبرومند حج کو پایہ تکمیل کو پہنچائيں ۔

قاضی عسکر نے تاکید کے ساتھ کہا کہ دونوں ممالک ایران اور سعودی عرب کے ائمہ جمعہ و جماعات اور خطیبوں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ ایام حج کے دوران کوئی ایسی بات نہ کریں کہ جس سے دو ملکوں کے درمیان ٹکراو کی حالت پیدا ہو جائے ۔ انہوں نے مذید کہا:یہ خوشی کی بات ہے کہ سعودی عرب حکومت نے ملک میں انتہا پسند عناصر پر روک لگانی شروع کی ہے اور ہم اسے فال نیک کے طور پر لیتے ہیں ۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ حج کے دوران برائت از مشرکین تقریب پچھلے سال کی طرح ہی منعقد ہوگا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی ہے ۔

 

 


source : http://www.taqrib.info
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

چالیس حدیثیں
خداوندعالم کی طرف واپسی
کربلا میں جوانوں کا کردار
مصحف امام علی علیہ السلام کی حقیقت کیا ہے؟
جوانمردي
اخلاق ،قرآن کی روشنی میں
امامت ديني مرجعيت کے معني ميں
کربلا کی بقا کا راز
تیسری شعبان کا دن
قرآن کے بارے میں چالیس حدیثیں

 
user comment