اردو
Wednesday 8th of January 2025
0
نفر 0

کیا غِیبت کی کبھی اجازت تھی؟

بہت ہی کم مقامات ہیں جہاں غِیبت جائز ہے۔ لیکن ہم کو ہوشیار رہنا ہے کہ کہیں حدود سے تجاوز نہ ہونے پائے۔وہ یہ ہیں۔

کسی مومن کو کسی کے شر سے محفوظ رکھنے کے لئے اور ان رشتوں کے لئے جو ازدواج میں منسلک ہوں گے کیونکہ یہ دو زندگیوں کا سوال ہے۔

وہ جو علی الاعلان شریعت کا مذاق اڑاتا ہے۔

کسی مریض کے بارے میں ڈاکٹر سے تاکہ صحیح علاج ہوسکے۔

حدیث کے راوی کے سلسلہ میں۔

غِیبت کا علاج کیسے کیا جائے؟

اگر کوئی اس برے کام میں خدانہ خواستہ مُلوّث ہے تو اسے یہ فعل ترک کردیناچاہئیے اور خلوص نیّت کے ساتھ ذیل کے دئے نکات پر توجہ کرنا چاہیئے۔

تھوڑی دیر کے لئے دنیا اور آخرت میں ہونے والے نقصان پر غور کرے کہ غِیبت کرنے کا اثر کیا ہوگا۔

قبر کی منزل کیا ہوگی اور عالم برزخ میں کیا ہونے والا ہے اس پر غور کرے، ساتھ ہی روز قیامت میں کیا ہوگا اس کو بھی ذہن میں رکھے۔

غِیبت کے سلسلہ میں معصومین علیہم السلام کی حدیث کا مطالعہ کرے۔

نتیجہ:

حضرت رسول خدا(ص) نے فرمایا:

کسی لکڑی کو آگ اس تیزی سے تباہ نہیں کرتی جس تیزی سے غِیبت کسی عبادت گذار کے نیک اعمال کو تباہ کردیتی ہے۔


source : http://www.ahlulbaytportal.com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شیعہ کب وجود میں آئے؟
عرش و کرسی کیا ھے؟
گانا گانا اور سننا حرام کیوں ہے؟
تقلید کے بارے میں قرآن مجید کا کیا نظریہ ہے؟ کیا ...
دعا کرتے وقت آسمان کی طرف ہاتھ کیوں بلند کرتے ہیں؟
خداوندعالم کے ارادہ کی حقیقت کیا ہے؟
جاہل کون ہے ؟
کیا کوکب دری کے مصنف عارف تھے؟
کیا غِیبت کی کبھی اجازت تھی؟
حضرت زینب (س) نے کب وفات پائی اور کہاں دفن ہیں؟

 
user comment