اردو
Wednesday 17th of July 2024
0
نفر 0

وقت ظہور علم امام زمان عج میں

متن:

بعض لوگ يہ سوال اٹھاتے ہیں کہ امام زمانہ كو كيسے معلوم ہوگا كہ ظہور كا وقت آگيا ہے ؟ اگر يہ كہا جائے كہ اس وقت انھيں خدا كى طرف سے اطلاع دى جائے گى تو اس كا لازمہ يہ ہے كہ پيغمبروں كى طرح آپ(ص) پر وحى ہوگى اور نتيجہ ميں نبى و امام ميں كوئي فرق نہيں رہے گا جواب میں عرض کریں گے کہ اول تو دليل اور ان روايات سے جو كہ امامت كے بارے ميں وارد ہوئي ہيں يہ بات سمجھ آتى ہے كہ امام كا بھى عالم غيب سے ارتباط رہتا ہے اور ضرورت كے وقت امام بھى حقائق سے آگاہ ہوتا ہے _ بعض روايات ميں آيا ہے كہ امام فرشتہ كى آواز سنتا ہے ليكن اسے مشاہدہ نہيں كرتا ہے _( كافى ج 1 ص 271)

اس بنا پر ممكن ہے كہ خدا كے ذريعہ امام كو ظہور كے وقت كى اطلاع دے _

حضرت امام صادق آيہ فاذا نقر فى النّاقور كى تفسير كے ذيل ميں فرمايا: 'ہم ميں سے ايك امام كامياب ہوگا جو طويل مدت تك غيبت ميں رہے گا اور جب خدا اپنے امر كو ظاہر كرنا چاہئے گا اس وقت ان كے قلب ميں ايك نكتہ ايجاد كرے گا اور آپ(ع) ظاہر ہوجائيں گے اور خدا كے حكم سے،قيام كريں گے _( اثبات الہداة ج 6 ص 364)

ابو جارود كہتے ہيں : ميں نے امام محمد باقر عليہ السلام كى خدمت ميں عرض كى ہيں آپ كے قربان ، مجھے صاحب الامر كے حالات سے آگاہ كيجئے ، فرما يا :

شب ميں آپ نہايت ہى خوف زدہ ہوں گے ليكن صبح ہوتے ہى مطمئن و پر سكون ہو جائيں گے آپ كے پرو گرام شب وروز ميں وحى كے ذريعہ آپ كے پاس پہنچتے ہيں _ ميں نے دريافت كيا : كيا امام پر بھى و حى ہوتى ہے ؟

فرمايا : وحى ہوتى ہے ليكن نبوت والى وحى نہيں ہوتى بلكہ ايسى وحى ہوتى ہے جيسى وحى كى مريم بنت عمران اور مادر موسى كى طرف نسبت دى گوى ہے _ اے ابو جارود قائم آل محمد خدا كے نزديك مريم ، مادر موسى اور شہد كى مكھى سے كہيں زيادہ معزز ہيں'(اثبات الہداة ج 7 ص 172 و بحار الانوار ج 52 ص 389)

ايسى احاديث سے يہ بات واضح ہوتى ہے كہ امام كے اوپر بھى وحى و الہام ہوتا ہے جبكہ امام اور نبى ميں فرق بھى رہتا ہے _ كيونكہ نبى پر شريعت كے احكام و قوانين كى وحى ہوتى ہے اس كے برخلاف امام پر احكام و قوانين كى وحى نہيں ہوتى بلكہ وہ اسكى حفاظت كا ضامن ہوتا ہے _

ثانياً يہ بھى كہا جا سكتا ہے كہ ظہور كے وقت رسول (ص) اسلام نے ائمہ كے توسط سے امام مہدى كو خبردى ہو _ اگر چہ كسى خاص حاديث كے رونما ہونے ہى كو ظہور كي علامت قرارد يا ہو اور امام زمانہ اس علامت كے ظہور كے منتظر ہوں _

پيغمبر اسلام كا ارشاد ہے :

'جب مہدى كے ظہور كا وقت آجائے گا تو اس وقت خدا آپ كى تلوار اور پرچم كو گويائي عطا كرے گا اور وہ كہيں گے : اے محبوب خدا اٹھئے اور دشمنان خدا سے انتقام ليجئے ' _ (بحار الانوار ج 52 ص 311)

مذكورہ احتمال كے شواہد ميں سے وہ روايات بھى ہيں كہ جن كى دلالت اس بات پر ہے كہ تمام ائمہ كا دستور العمل خدا كى جانب سے رسول اكرم پر نازل ہوا تھا اور آپ (ص) نے اسے حضرت على بن ابى طالب كى تحويل ميں ديديا تھا _ حضرت على (ع) نے اپنے زمانہ خلافت ميں اس صحيفہ كو كھولا اور اس كے مطابق عمل كيا اور اس كے بعد امام حسن (ع) كى تحويل ميں آپ كا صحيفہ ديديا _ اسى طرح ہر امام تك اس كا سر بمہر دستور العمل پہنچا اور انہوں نے اس كو كھولا اور اس كے مطابق عمل كيا _ آج

بھى امام زمانہ كے پاس آپ(ص) كا دستور العمل موجود ہے _ (كافى ج 1 ص 279)

قيام كے اسباب

اس كے علاوہ اہل بيت (ع) كى احاديث سے يہ بات بھى واضح ہوتى ہے كہ ظہور امام زمانہ كے وقت دنيا ميں كچھ حوادث رونما ہوں گے جو آپ كى كاميابي اور ترقى كے اسباب فراہم كريں گے چنانچہ ايك ہى رات ميں آپ(ع) كے انقلاب كے اسباب فراہم ہوجائيں گے ملاحظہ فرمائيں _

عبدالعظيم حسني نقل كرتے ہيں كہ حضرت جواد (ع) نے ايك حديث ميں فرمايا:

'قائم ہى مہدى ہے كہ جن كى غيبت كے زمانہ ميں ان كا منتظر اور ظہور كے وقت ان كا اطاعت گزاررہنا چاہئے وہ ميرے تيسرے بيٹے ہيں_ قسم اس خدا كى كہ جس نے محمد كومبعوث بہ رسالت كيا اور ہميں امامت سے سرفراز كيا اگر دنيا كى عمر كا ايك ہى دن باقى بچے گا تو بھى خدا اس د ن كو اتنا طولانى كردے گا كہ وہ ظاہر ہوكر زمين كو عدل و انصاف سے پر كريں گے جيسا كہ وہ ظلم و جور سے بھر چكى تھى _ خداوند عالم ايك رات ميں آپ كے اسباب فراہم كرے گا جيسا كہ اپنے كليم حضرت موسى كے امور كى بھى ايك ہى شب ميں اصلاح كى تھى _ موسى گئے تھے تا كہ اپنى زوجہ كے لئے آگ لائيں ليكن وہاں تاج نبوت و رسالت سے بھى سرفراز ہوئے ' (اثبات الہداة ج 6 ص 420)

پيغمبر اكرم نے فرمايا:

'مہدى موعود ہم سے ہے خدا ان كے امور كى ايك رات ميں اصلاح كرے گا ' (كتاب الحاوى الفتاوى ، جلال الدين سيوطى طبع سوم ج 2 ص 124)

حضرت امام صادق (ع) نے فرمايا:

' صاحب الامر كى ولادت لوگوں سے مخفى ركھى جائے گى تاكہ ظہور كے وقت آپ(ع) كى گردن پر كسى كى بيعت نہ ہو _ خداوند عالم ايك رات ميں آپ كے امور كى اصلاح كرے گا ' _( بحار الانوار ج 52 ص 96)

امام حسين (ع) نے فرمايا:

' ميرے نويں بيٹے ميں كچھ جناب يوسف كى اور كچھ جناب موسى كى سرت و روش ہوگى _ وہى قائم آل محمد ہيں _ خداوند عالم ايك رات ميں ان كے امور كى اصلاح كرے گا_' (بحار الانوار ج 51 ص 133)

 

 


source : http://shiastudies.net/
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حسینیت اور یزیدیت کی شناخت
امام ہادی علیہ السلام اور اعتقادی انحرافات کے ...
حضرت ولی عصرؑ کی ولادت باسعادت
امام محمد باقر عليہ السلام کا عہد
قاتلین حسین (ع) کی حقیقت
کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ پیغمبر خدا (ص) نے دایہ نہ ...
عصمت حضرت فاطمہ زہرا سلام الله عليہا
امام جعفرصادق (ع): ہمارے شیعہ نماز کے اوقات کے ...
حضرت امام علی علیہ السلام کی شان میں چالیس احادیث
دربار یزید میں امام سجاد(ع) کا تاریخی خطبہ

 
user comment