اردو
Saturday 23rd of November 2024
0
نفر 0

امام زمانہ (عج) کے ظہور اور تعجیلِ فَرَج کے لئے 40 روز عالمی استغاثہ / اپڈیٹ

امام زمانہ (عج) کے ظہور اور تعجیلِ فَرَج کے لئے 40 روز عالمی استغاثہ / اپڈیٹ

بحرین، جزیرة العرب، آذربائیجان اور پاکستان میں مسلمانوں ـ بالخصوص شیعیان اہل بیت (ع) ـ پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں چنانچہ حوزات علمیہ کے طلبہ اور حزب اللہ سائبر ایکٹیوسٹس نے امام صادق علیہ السلام کے ارشاد کی روشنی میں امام زمانہ عَجَّلَ اللہُ تَعالی فَرَجَہُ الشَّریف کے لئے یکم ذوالحجۃالحرام سے چالیس دن تک دعا اور تضرع کی منصوبہ بندی کی ہے۔

امام زمانہ (عج) کے ظہور اور تعجیلِ فَرَج کے لئے 40 روز عالمی استغاثہ / اپڈیٹ

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ
اس میں کیا شک ہے کہ بحرین، جزیرہ نمائے عرب، آذربائیجان اور پاکستان سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں ـ بالخصوص شیعیان اہل بیت (ع) ـ پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں ان کے قتل کو جنت کی ضمانت قرار دیا جارہا ہے، ان کی تکفیر کی جارہی ہے اور انہیں دین کی حمایت اور اسلام کے دشمن نمبر ایک اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کی سزا دی جارہی ہے چنانچہ حوزہ علمیۂ قم کے طلبہ اور حزب اللہ سائبر ایکٹیوسٹس نے امام صادق علیہ السلام کے ارشاد کی روشنی میں امام زمانہ عَجَّلَ اللہُ تَعالی فَرَجَہُ الشَّریف کے لئے یکم ذوالحجۃالحرام سے چالیس دن تک دعا اور تضرع کی منصوبہ بندی کی ہے۔
یہ پروگرام جو "فرعون کے جبر سے نجات کے لئے بنی اسرائیل کے گریہ و بکاء" کی روایت کی روشنی میں ترتیب دیا گیا ہے یکم ذوالحجۃ الحرام 1432 ھ سے شروع ہوکر روز عاشورا "10 محرم الحرام 1433" تک جاری رہے گا۔
ماتمی انجمنوں، امامبارگاہوں سے متعلقہ اداروں، دینی مدارس، مساجد کے امناء، طلبہ و طالبات اور دینی حلقوں میں بھی اس یہ مراسمات انجام پاسکتے ہیں اور کوئی انفرادی طور پر یہ اعمال انجام دینا چاہیں تو بھی اس میں کوئی حرج نہيں ہے۔

یاد رکھیں! یہ ضجہ و بکاء ان ہی چالیس دنوں کے لئے مخصوص نہيں ہے بلکہ پورے سال میں یہ سلسلہ چلایا جاسکتا ہے یہ جو ہم نے یہاں یکم ذوالحجہ سے عاشورا تک اعلان کیا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ ذوالحج ایام معدودات پر مشتمل ہے اور پھر عشرہ ولایت اور روز مباہلہ اور آخر میں محرم کا پہلا عشرہ ہے جس کے بارے میں آپ کو بتانے کی کوئی ضرورت نہيں ہے۔ آپ آج سے بھی اس عمل میں شامل ہوسکتے ہيں اور چالیس دن کا ہدف متعین کرسکتے ہيں بات صرف اتنی ہے کہ عاشورا کو اس التجا کے ساتھ ملا دیا جائے۔ اور یہ چالیس دنوں کا سلسلہ آگے بڑھادیا جائے۔

عاشورا سے اربعین تک بھی چالیس دن ہیں اور اس کے بعد چالیس دن کے مسلسل سلسلے چلانا آپ مؤمنین کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے۔

ہماری التجا یہ ہے کہ واعظین و ذاکرین اور علماء حضرات اس حدیث شریف کو اہمیت دیں، طلبہ تنظیمیں اس کو آگے بڑھائیں۔ کیا ہم سب کو موجودہ صورت حال سے تکلیف نہيں ہے؟ کیا ہم سب کو ظلم و جبر کا سامنا نہیں ہے؟ کیا ہم موجودہ حالت سے راضی ہیں اور کیا ہم امام زمانہ (عج) کے منتظرین نہيں ہیں؟ اگر ہیں تو پھر کونسی چیز رکاوٹ بن سکتی ہے ہمارے اس عمل میں۔ آج ہی سے بسم اللہ کریں۔ بحرین۔ لبنان، ایران اور عراق کے شیعیان امام زمانہ (عج) کی مانند آپ بھی شروع کریں۔
طلبہ کے بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم
اللهم انا نشکو الیک...
٭
نجات کے لئے عالمی استغاثہ
بیا دمی بنشین زارزار گریه کنیم
بیاکه که ازغم هجران یارگریه کنیم
ترجمہ
آؤ بیٹھو لمحہ بھر زار زار روئیں مل کر
آؤ کے ہجران اور جدائی کے اس غم میں روئیں
٭
زسوز ناله بلبل بهار می آید
بیا برای فراق بهار گریه کنیم
ترجمہ
بلبل کی فریاد سے بہار آتی ہے
آؤ کہ بہار کے فراق پر گریہ کریں
٭
به ندبه امت موسی گرفت حاجت خویش
یک اربعین بنشین تا هزار گریه کنیم
ترجمہ:
امت موسی نے ندبہ و آہ سے حاجت طلب کی (منت مانی)
آؤ ایک اربعین بیٹھ گریہ و بکاء کریں
٭٭٭٭٭

غالب کہتے ہیں:

مسجد کے زیرِ سایہ خرابات چاہیے
بھَوں پاس آنکھ قبلۂ حاجات چاہیے
عاشق ہوئے ہیں آپ بھی ایک اور شخص پر
آخر ستم کی کچھ تو مکافات چاہیے
دے داد اے فلک! دلِ حسرت پرست کی
ہاں کچھ نہ کچھ تلافیِ مافات چاہیے
سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوّری
تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہیے
سر پائے خم پہ چاہیے ہنگامِ بے خودی
رو سوۓ قبلہ وقتِ مناجات چاہیے
یعنی بہ حسبِ گردشِ پیمانۂ صفات
عارف ہمیشہ مستِ مئے ذات چاہیے
نشو و نما ہے اصل سے غالب فروع کو
خاموشی ہی سے نکلے ہے جو بات چاہیے
٭٭٭٭٭

قال الامام الصادق علیہ السلام: «فلما طال علی بنی اسرائیل العذاب ضجوا و بکوا الی الله اربعین صباحاً فاوحی الله الی موسی و هارون یخلصهم من فرعون فحطّ عنهم سبعین و مأه سنة، هکذا انتم لو فعلتم لفرج الله عنا، فاما اذ لم تکونو فان الامر ینتهی الی منتهاه؛

ترجمہ: «جب بنی اسرائیل پر نازل ہونے والا عذاب کی مدت طویل ہوگئی تو وہ چالیس روز صبح کے وقت روئے اور اللہ کی بارگاہ میں گریہ و زاری کی پس خداوند متعال نے حضرت موسی اور حضرت ہارون علیہما السلام کے حکم دیا کہ انہیں فرعون سے نجات دلائيں؛ اور اللہ تعالی نے ان کی فراخی میں 170 کی تعجیل فرمائی چنانچہ اگر تم بھی ایسا ہی کروگے تو خداوند متعال ہماری فراخی پہنچادے گا اور ہمار ے فَرَج میں تعجیل فرمائے گا اور اگر تم ایسا نہیں کروگے تو ہماری فراخی اپنے مقررہ وقت تک مؤخر رہے گی۔

(تفسیر عیاشی جلد 2 صفحه 154)

اس سفارش کے مطابق ہم بھی 40روز تک عالمی سطح پر اللہ کی درگاہ میں گریہ و بکاء اور مناجات و راز و نیاز کرتے ہیں تا کہ خداوند متعال امام زمانہ عَجَّلَ اللہُ تَعالی فَرَجَہُ الشَّریف کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور چونکہ اجتماعی دعا کے اثرات زیادہ ہیں لہذا اس دعا کے لئے یکم ذوالحجۃالحرام سے 10 محرم الحرام تک کے چالیس روز کی سفارش کی جاتی ہے۔
پس آیئے شیعیان عالم ـ بالخصوص بحرین، عراق، جزیرہ نمائے عرب، یمن، پاکستان، ہندوستان، آذربائیجان، شام اور لبنان کے پیروان اہل بیت (ع) ـ کے ساتھ ہمصدا ہوکر اپنے مولا کی غیبت و فراق کے طویل برسوں اور کائنات کے نجات دہندہ کے لئے مخلوقات الہی کے اضطرار و انتظار کو مد نظر رکھ کر انفرادی اور خاندانی سطح پر بھی اور انجمنوں کی شکل میں بھی خداوند قریب مجیب و مہربان خدا کی بارگاہ میں دست بدعا ہوجائیں۔

اس سفارش کے مطابق ہم بھی 40روز تک عالمی سطح پر اللہ کی درگاہ میں گریہ و بکاء اور مناجات و راز و نیاز کرتے ہیں تا کہ خداوند متعال امام زمانہ عَجَّلَ اللہُ تَعالی فَرَجَہُ الشَّریف کے ظہور میں تعجیل فرمائے اور چونکہ اجتماعی دعا کے اثرات زیادہ ہیں لہذا اس دعا کے لئے یکم ذوالحجۃالحرام سے 10 محرم الحرام تک کے چالیس روز کی سفارش کی جاتی ہے۔
پس آیئے شیعیان عالم ـ بالخصوص بحرین، عراق، جزیرہ نمائے عرب، یمن، پاکستان، ہندوستان، آذربائیجان، شام اور لبنان کے پیروان اہل بیت (ع) ـ کے ساتھ ہمصدا ہوکر اپنے مولا کی غیبت و فراق کے طویل برسوں اور کائنات کے نجات دہندہ کے لئے مخلوقات الہی کے اضطرار و انتظار کو مد نظر رکھ کر انفرادی اور خاندانی سطح پر بھی اور انجمنوں کی شکل میں بھی خداوند قریب مجیب و مہربان خدا کی بارگاہ میں دست بدعا ہوجائیں۔
ان 40 دنوں کے دوران صبح کے وقت گریہ و بکاء کرتے ہوئے جو اعمال انجام دیئے جاسکتے ہیں وہ یہ ہیں:
دعائے فَرَج (دعائے یا من عظم البلاء)، زیارت عاشوراء، دعائے علقمہ، دعائے عہد، دعائے نُدبہ اور امام حسین علیہ السلام اور آپ (ع) کی اولاد و انصار کے لئے مجالس عزا [اور مفاتیح الجنان اور دعاؤں کی دیگر کتب میں امام زمانہ (عج) کے ظہور کے لئے مأثورہ دعائیں]۔
دعائے فَرَج کے التماس کے ساتھ
قابل توجہ:
مساجد، حسینیات، امامبارگاہوں اور دیگر مقامات پر مذہبی انجمنوں اور دیگر تنظیموں کے توسط سے مختلف شہروں میں دعا و استغاثہ کی محافل و مجالس منعقد کی جاسکتی ہیں اور حضرات و خواتین اسی خبر کے ذیل میں پیغام کے لئے کھلنے والے حصے میں اپنے پروگرام کی تفصیل اور وقت اور مقام کی تفصیل لکھیں۔

 


source : www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

شہید مطہری اور انتظار و مہدویت
''صحیفۂ مہدیہ'' امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف ...
منتظرين کو کيا کرنا چاہئے 2
ظہور مہدي (عج) اور حجازيوں کا رد عمل!
امام مہدی (عج) کا انقلابی اورسیاسی طرز عمل
ولادت امام (عج) اور شيعہ اور سني محدثين کا اختلاف
المہدی منی یقضوا اثری ولا یخطئ
تيسري حتمي علامت آسماني چيخ
انتظار احادیث كی روشنی میں
عصر غیبت میں ہماری ذمہ داریاں

 
user comment