اردو
Monday 17th of June 2024
0
نفر 0

مؤمن ، مؤمن کے لئے آئینہ ہے۔


مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں : المؤمن مرآۃ المؤمن ۔ مؤمن ، مؤمن کے لئے آئینہ ہے۔

• آئینہ: کسی کی عیب کو اس وقت بیان کرتا جب وہ خودگرد و غبارسے پاک و صاف ہو.

• آئینہ: جو کچھ بیان کرے گا وہ سچ اور حقیقت پر مبنی ہوگا اس کو کسی سے کوئی غرض نہیں .

• آئینہ: عیب کوبہت ہی سنجیدگی اورخاموشی سے بیان کرتا ہے.

• آئینہ: فقط عیب ہی کو روشن نہیں کرتا بلکہ خوبصورتی اور اچھائی کو بھی بیان کرتا ہے۔

• آئینہ: کبھی بھی عیب کو بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کرتا ،بلکہ جس مقدار میں عیب ہوتا ہے اسی حد تک بیان کرتا ہے.

• آئینہ: عیب بیان کرنے میں مقام و منزلت کاہرگز خیال نہیں کرتا بلکہ اس کی نظر میں سب برابر ہیں.

• آئینہ: اچھائی یا برائی بیان کرنے میں کسی سے کوئی توقع یا امید نہیں رکھتا.

• آئینہ: فقط انسان کے ظاہری عیب کو بیان کرتا ہے اندرونی عیب کی تلاش میں نہیں رہتا.

• آئینہ: عیب کو خود اسی کے سامنے بیان کرتا ہے دوسروں سے ہرگز بیان نہیںکرتا.

• آئینہ: جس وقت میرے عیب کو بیان کرتا ہے توہم ہرگز اسے توڑنہیں دیتے بلکہ اپنے عیب کو دور کرتے ہیں.

• آئینہ: ٹوٹ جانے کے بعد بھی اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے اپنا کام انجام دیتا ہے.

 


source : mahimission..com
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ولایت علی ع قرآن کریم میں
بارش اور پانی، اللہ کی نشانی
اسلام کانظام حج
جناب عباس علمدار علیہ السلام
عید الفطر اور عید قربان کی نماز
علی (ع) خیرالبشر
تکفیریت سے مقابلے کا راستہ صحیح اسلام کو ...
امام علیہ السلام کی یاد
قرآن کریم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ...
چالیس حدیث والدین کےبارے میں

 
user comment