علیکم السلاماس مسئلے میں آپ اپنے مجتہد کے فتوے پر عمل کریں اگر ان کے یہاں مجالس پر خرچ کرنے یا خود سے سادات کو دینے کی اجازت ہے تو آپ دے سکتے ہیں البتہ اکثر مراجع کا یہ یہی فتویٰ ہے کہ خمس ان کے وکیلوں کے ذریعے ان کے دفتروں تک پہنچایا جائے۔ خود سے اس میں تصرف کی اجازت نہیں ہوتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲
source : www.abna.ir