ہر انسان کي زندگي ميں شادي کا فيصلہ بہت ہي اہم ہوتا ہے - اگر ديکھا جاۓ تو انسان کي زندگي ميں تين اہم موڑ آتے ہيں - زندگي اور موت کہ جن کا اختيار انسان کے ہاتھ ميں نہيں ہوتا ہے ليکن شادي کا فيصلہ ايک ايسا فيصلہ ہوتا ہے جو انسان کے اپنے ہاتھ ميں ہوتا ہے - اگر انسان اپني عقل اور تجربے سے کام لے تو اس فيصلے کو بڑے احسن انداز ميں انجام دے کر کامياب ہو سکتا ہے ليکن اس کے برعکس اگر انسان کم عقل ہو اور زندگي کے تجربے سے اسے اچھي طرح سے آشنائي نہ ہو تو اس کے ليۓ بہتر انداز ميں شادي کے متعلق فيصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے -
جب کسي فرد کو اپني خاميوں اور خوبيوں کا ادراک ہي نہ ہو تو وہ کيسے شادي کے بعد کي مشترک خاميوں کو دور کرنے کي منصوبہ بندي کر سکتا ہے اور انہيں دور کر سکتا ہے - ايسا جيون ساتھي جسے اپني ہي ذات کي اچھي طرح سے پہچان نہ ہو وہ اپنے جيون ساتھي کے متعلق کيسے جان سکتا ہے - ايسا جوان جو اپنے اوپر طاري ہونے والي ہيجاني کيفيت پر قابو نہيں پا سکتا دوسرے کي ہيجاني کيفيت کو کيسے تحمل کر ے گا ؟ اس ليۓ ہميں يہ اچھي طرح سے جان لينا چاہيۓ کہ ہمارے کانوں تک عشق اور شادي کے جو افسانے پہنچتے ہيں وہ حقيقي نہيں ہيں - اس حقيقت کو جاننے کے ليۓ انسان کے ليۓ آگاہ ہونا بہت ضروري ہوتا ہے - خوشبختي وہاں پر ہوتي ہے جہاں انسان اچھي طرح سے آگاہ ہو -
حلال عشق مشکل ساز نہيں
اگر عدالتوں ميں آپ کو جانے کا اتفاق ہوا ہو تو آپ نے ديکھا ہو گا کہ خانداني تنازعات کي وجہ سے بہت سے مياں بيوي طلاق کے ليۓ عدالت سے رجوع کر رہے ہوتے ہيں - ايسے مياں بيوي ميں اس قدر نفرت ايجاد ہو چکي ہوتي ہے کہ وہ ايک دوسرے کو مزيد ديکھنے تک کا حوصلہ نہيں رکھتے - ايسے مياں بيوي ايسے وقت پر ايک دوسرے کو عجيب و غريب القاب سے پکار رہے ہوتے ہيں -
ايسا بالاخر کيوں ہوتا ہے ؟
source : www.tebyan.net